کمشنر کوہاٹ کا پاراچنار کے تعلیمی اداروں کا دورہ، بچوں کا راستوں کی بندش کا شکوہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
ایک کلاس روم میں کمشنر کوہاٹ نے بچے سے سکول یونیفارم کے بغیر آنے کی وجہ پوچھی تو بچے نے جواب دیا کہ سات ماہ سے راستوں کی بندش کی وجہ سے بازار میں سکول یونیفارم موجود نہیں اس وجہ سے وہ سکول یونیفارم کے بغیر سکول آرہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کمشنر کوہاٹ نے پاراچنار میں تعلیمی اداروں کے دورے کے موقع پر ایک کلاس روم میں بچے سے سکول یونیفارم کے بغیر آنے کی وجہ پوچھی تو بچے نے جواب دیا کہ سات ماہ سے راستوں کی بندش کی وجہ سے بازار میں سکول یونیفارم موجود نہیں اس وجہ سے وہ سکول یونیفارم کے بغیر سکول آرہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کمشنر کوہاٹ معتصم باللہ شاہ پاراچنار کے مختلف سکولوں میں گئے ایک سکول کے دورے کے موقع پر جب کمشنر کوہاٹ نے بچے سے سکول یونیفارم کے بغیر سکول آنے کی وجہ دریافت کی تو بچے انتہاہی عاجزانہ انداز میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سر سات ماہ سے آمد و رفت کے راستے بند ہیں جس کی وجہ سے نئے تعلیمی سال کی کتابیں بھی انہیں نہیں ملے ہیں اور نہ ہی سکول یونیفارم بازاروں میں مل رہا ہے جس کی وجہ سے وہ بغیر یونیفارم سکول آرہے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کمشنر کوہاٹ کی وجہ سے
پڑھیں:
کراچی: کیماڑی میں ملبہ پھینکنے پر 2 ماہ تک پابندی عائد
---فائل فوٹوکمشنر کراچی سید حسن نقوی نے دو ماہ کے لیے کیماڑی میں ملبہ پھینکنے پر پابندی عائد کر دی۔
کمشنر کراچی سید حسن نقوی کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکشن کے مطابق کیماڑی میں فٹ پاتھ اور گرین بیلٹ پر ملبہ پھینکنے پر پابندی ہو گی۔
حکام کے مطابق کیماڑی میں تجاوزات کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔
کمشنر کراچی نے کیماڑی میں ملبہ پھینکنے اور مینگرووز کے درخت کاٹنے پر پابندی لگا دی۔
یاد رہے کہ ملبہ پھینکنے پر پابندی رواں سال کے مارچ میں بھی لگائی تھی تھی۔
ضلع کیماڑی کے اسسٹنٹ کمشنر نے رپورٹ دی تھی کہ بعض قبضہ مافیا کیماڑی سب ڈویژن کی ساحلی پٹی پر ملبہ ڈال رہے ہیں اور مینگروو کے جنگلات کاٹ رہے ہیں۔
اس عمل سے ماحولیاتی گندگی میں اضافہ اور ساحلی پٹی کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر نے ملبہ اور کچرا پھینکنے اور مینگروز کے درخت کاٹنے کے حوالے سے دفعہ 144 نافذ کی تھی۔
انہوں نے پولیس کو دفعہ 144 کے تحت ان عناصر کے خلاف کارروائی کرنے اور ایف آئی آر درج کرنے کے اختیارات بھی دے دیے تھے۔