ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج
قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل
حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ایدھی فاؤنڈیشن کے گورکن اور غسل دینے والے کارکن زخمی ہوگئے۔ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تشدد کرنے والوں میں قبرستان کے گورکن بھی شامل تھے۔ایدھی کے انچارج حیدرآباد زون معراج احمد نے بتایا کہ حملہ آوروں نے نہ صرف رضاکاروں پر تشدد کیا بلکہ انہیں دھمکی بھی دی کہ اگر آئندہ لاوارث میت کی تدفین کے لیے قبرستان لایا گیا تو ان کو جان سے مار دیا جائے گا۔اس واقعے میں ایدھی کے گورکن امجد بھٹو اور غسل دینے والے کارکن ذیشان کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ حملہ آور شرپسند عناصر کی حمایت حاصل کر رہے تھے اور ان میں بعض قبرستان کے گورکن بھی شامل تھے، جو رضاکاروں کو تدفین کے عمل سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔انچارج معراج احمد نے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد اور ایس ایس پی حیدرآباد سے فوری مداخلت اور کارروائی کی اپیل کی۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایدھی فاؤنڈیشن کو اس واقعے کے بعد مناسب تحفظ فراہم نہیں کیا گیا اور کسی بھی کارروائی کا آغاز نہیں کیا گیا تو آئندہ ایدھی فاؤنڈیشن کسی بھی لاوارث میت کو تدفین کے لیے اپنی تحویل میں نہیں لے گا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ایدھی فاؤنڈیشن کے گورکن
پڑھیں:
راولپنڈی: فوجی کالونی میں غیرت کے نام پر 17 سالہ لڑکی قتل، پولیس نے ویڈیو ریکارڈ تحویل میں لے لیا
راولپنڈی کے تھانہ پیرودھائی کے علاقے فوجی کالونی میں غیرت کے نام پر جرگے کے زریعے 17 سالہ سدرہ کے قتل کے معاملے میں پولیس نے تین گرفتار ملزمان قبرستان کمیٹی کے ممبر، گورکن اور رکشہ ڈرائیور سے تفتیش جاری ہے۔
پولیس نے قبرستان میں قبرستان کمیٹی کے دفتر پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کا ریکارڈ و ڈی وی آر تحویل میں لے لی، ذرائع نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج میں وقوعہ والے دن شدید بارش کے دوران جرگے کے شرکاء کو تدفین کے لیے وہاں نقل وحرکت دیکھا گیا۔
رکشے و سدرہ کی لاش کے حوالے سے پولیس کو فوٹیجز کے زریعے شواہد ملے، پولیس نے ڈی وی آر تحویل میں لیکر محفوظ کرلی۔
پولیس نے رکشہ جس پر سدرہ کی لاش کو قبرستان تک لے جایا گیا وہ بھی قبضے میں کرلیا، قبرستان میں قبر کھودنے اور پھر اس کے نشانات مٹانے کے لیے استعمال ہونے والے اوزار کھدال، بیلچہ وغیرہ بھی برآمد کرلیے گئے۔
تینوں ملزمان سے وسیع پیمانے پر ہر پہلو کو مدنظر رکھ کر تفتیش جاری ہے جب کہ
تفتیش کی نگرانی براہ راست سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کررہے ہیں۔
تفتیش ٹیم میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن صبا ستار سمیت ایس پی راول حسیب راجہ ،ڈی ایس پی سٹی سید اظہر شاہ ،ایچ آئی یو و تفتیشی ونگ افسران ،آئی ٹی ایکسپرٹ بھی شامل ۔زرائع
پولیس نے جرگے کی سربراہی کرنے والےسابق یوسی وائس چیرمین و باڑہ مارکیٹ کے تاجر عصمت اللہ لڑکی کے والد عرب گل ،لڑکے کے والد صالح محمد وغیرہ تیس سے زاہد افراد کو شامل تفتیش و زیر نگرانی رکھا ہوا ہے ۔۔
سدرہ کی قبر کشائی پیر کو ہونا ہے جس پر پولیس کا کڑا پہرہ ہے
واقعہ پر سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کا موقف بھی سامنے آگیا
ابتدائی طور پر ملزمان نے واقعہ کو اغواء کی شکل دینے کی کوشش کی، سی پی او
تفتیش آگے بڑھی تو اطلاعات ملیں کی لڑکی کو قتل کر کے نعش خاموشی سے دفنا دی گئی ہے،خالد ہمدانی سی پی او راولپنڈی
ملزمان نے قبر کے نشان بھی مٹا دئیے، سی پی او
ایسے معاملات کو ہم بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں، سی پی او
پولیس نے خصوصی ٹیم بنائی قبر تلاش کر کے سیکورٹی لگائی گئی، سی پی او
سب سے اہم بات یہ ہے کہ مقدمہ کی مدعیت اب پولیس اور سٹیٹ کی ہے، سی پی او
مقدمہ میں دفعہ 311 ت پ شامل کی گئی ہے اس مقدمہ میں صلح نہیں ہو سکتی، سی پی او
مقدمہ میں کچھ لوگ گرفتار ہیں، سی پی او
قبرستان کمیٹی کا چیئرمین اور گورکن گرفتار افراد میں شامل ہیں، سی پی او
واقعہ کی پوری پکچر پولیس کے سامنے ہے، سی پی او
تمام ملوث افراد کی شناخت کی جا چکی، معاملہ کی تہہ تک پہنچ چکے ہیں، سی پی او
یقین دلاتے ہیں کہ اس جرم میں ملوث کوئی شخص قانون سے نہیں بچ سکے گا، سی پی او
قبر کشائی کے قانونی پراسس کا آغاز ہو چکا ہے، سی پی او
یقینی بنایا جائے گا کہ ہر زاویہ سے تفتیش کرتے ہوئے مکمل تفصیلات عدالت کے سامنے لائی جائیں اور ملزمان کو سزا دلوائی جائے، سی پی او
قانونی تقاضوں کی تکمیل کے بعد تمام تفصیلات میڈیا کے ذریعے قوم تک پہنچائی جائیں گی، سی پی او سید خالد ہمدانی