اقتدار کو تم جنت سمجھتے ہو مگر ہم اسے تمھارے لیے جہنم بنا دینگے، مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
مینار پاکستان میں منعقدہ قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تم جہاد فلسطین اور آزادی کی جدوجہد کے دشمن ہو، کیونکہ تم غلامی کرتے ہو اور ہم آزادی کی جدوجہد کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کیا حیثیت ہے؟ مودی کا اعلان بتاتا ہے کہ وہ اسلام اور مسلمان دشمن ہے، مودی اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے، اسرائیل جنگی مجرم ہے، عورتوں اور بچوں کا قتل عام کر رہا ہے۔ جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے مینار پاکستان گراؤنڈ میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اہل فسطین مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے محاذ جنگ پر ہیں، فلسطین کی حمایت سے پاکستان کے وجود کا آغاز ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ پاکستان کے عوام آپ کے ساتھ ہیں، نیتن یاہو کے خلاف عالمی عدالت انصاف فیصلہ دے چکی ہے، اس کو گرفتار کرلیا جائے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعہ کا الزام پاکستان پر لگا کر انتقام کی بات کی جا رہی ہے، مودی اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے، پاکستان پر بھارت کے بزدلانہ حملوں کی ایک تاریخ ہے، لاہوریوں نے ڈنڈوں سے تم کو بھگا دیا تھا، آگے بڑھے تو ء1965 سے بھی بڑا نقصان ہوگا۔ سربراہ جے یو آئی ف نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دینی مدارس کے حوالے سے قوانین پر فوری عملدرآمد کیا جائے، فلسطین کی آزادی اور مدارس کی ایک ہی جنگ ہے، ہم دینی مدارس کی بقاء اور حفاظت کی جنگ لڑیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا فضل
پڑھیں:
کسی نے تقریر سے نہیں روکا، تبلیغ والوں کی نااہلی کا معاملہ ہے، مولانا طارق جمیل
آفیشل اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مولانا طارق جمیل کی کسی تقریر کو نہ کسی سیاسی جماعت نے روکا ہے، نہ ہی اسٹیبلشمنٹ کا کوئی عمل دخل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کے سوشل میڈیا کے آفیشل اکاؤنٹ سے وضاحت جاری کی گئی ہے۔ آفیشل اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مولانا طارق جمیل کی کسی تقریر کو نہ کسی سیاسی جماعت نے روکا ہے، نہ ہی اسٹیبلشمنٹ کا کوئی عمل دخل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک اندرونی ’تبلیغ والوں‘ کی نا اہلی کا معاملہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام وی لاگرز اور یوٹیوبرز سے گزارش ہے کہ غیر مصدقہ باتوں کو پھیلانے سے گریز کریں۔