لاہور:

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ فلسطین کے عوام آزادی اور اپنی سرزمین کے دفاع کیلیے قربانیاں دے رہے ہیں، انکے جذبے اور استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں۔

اہلِ فلسطین کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ چاہے دنیا ان کے ساتھ ہو یا نہ ہو، پاکستانی عوام پوری طرح ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

مینار پاکستان پر قومی کانفرنس یکجہتی فلسطین سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو بتانا چاہتے ہیں کہ بچوں کا قتل اگر "دفاعی جنگ" کہلائے، تو یہ سراسر ناانصافی ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت مخالف تحریک چلانے کیلیے مجلس عمومی کا اجلاس طلب کر لیا، مولانا فضل الرحمن

اسرائیلی قیادت خصوصاً نیتن یاہو جنگی مجرم ہے اور عالمی عدالت انصاف کو اسے سزا دینی چاہئے، جس طرح ماضی میں صدام حسین کو چند افراد کے قتل پر پھانسی دی گئی تھی۔

آج دنیا کے قوانین صرف طاقتور کے مفاد میں کام کرتے ہیں اور انصاف کے نام پر طاقت کا راج ہے۔

انہوں نے کہا پہلگام میں نہتے سیاحوں پر حملہ افسوسناک ہے، لیکن جب اہلِ غزہ پر ظلم ہوتا ہے تو بھارت اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔ بھارت ایک عرصے سے مسلمانوں کا دشمن ہے اور غزہ پر بمباری میں اسرائیل کا ساتھ دے رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

گلگت میں آئی ایس او کے زیر اہتمام حمایت مظلومین ریلی، شیعہ سنی عوام کی شرکت

احتجاجی ریلی میں شریک تمام تمام مسلمانوں نے مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ظالم اور وحشی ریاست اسرائیل اور اس کے حامی امریکہ کی شدید مذمت کی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور غاصب صہیونی ریاست اسرائیل و امریکہ کے عالم انسانیت پر ظلم و بربریت کے خلاف امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان گلگت بلتستان ریجن کے زیر اہتمام بعد از نماز جمعہ مرکزی امامیہ جامع مسجد گلگت سے سی ایم ہاوس چنار باغ تک احتجاجی ریلی بعنوان آزادی فلسطین مارچ نکالی گئی، جس میں گلگت بلتستان کے تمام مکاتب فکر کے افراد نے شرکت کی۔ احتجاجی ریلی میں شریک تمام تمام مسلمانوں نے مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ظالم اور وحشی ریاست اسرائیل اور اس کے حامی امریکہ کی شدید مذمت کی۔ اس ریلی کے موقع پر متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ ہم فلسطینی عوام کے جائز حقِ خودارادیت، اپنی سرزمین پر خود مختاری اور مکمل آزادی کے حق کو تسلیم کرتے ہیں۔ اسرائیل کا ناجائز قبضہ، غزہ پر وحشیانہ حملے، فلسطینیوں کی اجتماعی سزائیں اور انسانی حقوق کی پامالی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے، جسے فوری طور پر روکا جائے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جاری قتل عام، بچوں، خواتین اور بزرگوں کی ہلاکتوں کو فوری طور پر روکا جائے۔ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطینیوں کو فوری انسانی امداد فراہم کرے اور اسرائیل پر دباؤ بڑھائے تاکہ غزہ کا محاصرہ ختم ہو۔  

قرارداد کے مطابق مسجد اقصیٰ اسلامی مقدسات کا مرکز ہے۔ ہم اسرائیلی فوج اور یہودی انتہا پسندوں کی مسجد اقصیٰ میں دخل اندازی، فلسطینی نمازیوں پر تشدد اور یروشلم (القدس) کی فلسطینی شناخت کو مٹانے کی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات کی مخالفت کرتے ہیں۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اسرائیل کا دورہ کرنے والے پاکستانیوں پر پابندی، خصوصاً وہ سیاستدان، سفارتکار ،صحافی یا کاروباری افراد جنہوں نے اسرائیل کا سفر کیا ہو۔ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور ان کے پاسپورٹ ضبط کیے جائیں۔ فلسطین کی حمایت میں عملی اقدامات، جیسے  اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی حمایت، اسرائیل پر اقتصادی پابندیوں کی وکالت اور فلسطینیوں کو فوجی و مالی امداد کیا جائے۔ قرارداد میں تمام اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف اقتصادی اور سفارتی پابندیاں عائد کریں۔ فلسطینیوں کی سیاسی، قانونی اور عسکری حمایت کریں۔ اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف قراردادیں پیش کریں اور انہیں نافذ کرائیں۔ ہم ان ممالک کی مذمت کرتے ہیں جو انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں لیکن فلسطینیوں کے قتل عام میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کو دی جانے والی تمام فوجی اور مالی امداد بند کی جائے۔  

اجتماع کے موقع پر عہد کیا گیا کہ فلسطین کی آزادی تک احتجاج اور بائیکاٹ جاری رکھیں گے۔ اسرائیلی مصنوعات اور کمپنیوں کا بائیکاٹ کریں گے۔ سوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارمز پر فلسطین کیلئے آواز بلند کریں گے۔ ہم پاکستانی حکومت، عالمی اداروں اور تمام انصاف پسند قوتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اسرائیلی جارحیت کو روکیں۔ فلسطینیوں کو ان کا جائز حق دلائیں۔ جنگی جرائم کے مرتکب اسرائیلی حکام کو انٹرنیشنل کریمینل کورٹ (ICC) میں پیش کیا جائے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ آج کا یہ اجتماع  گلگت بلتستان کی زمینیں، پہاڑ، معدنی ذخائر سمیت تمام خزانے یہاں کی عوام کی ملکیت سمجھتا ہے، انہیں لوٹنے کیلئے بنائے جائے والے تمام ایکٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ آج کا یہ اجتماع گزشتہ سات ماہ سے بند پاراچنار روڈ کو فی الفور کھول کر مسافروں کیلئے محفوظ بنانے کا مطالبہ کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل ریاست نہیں، فلسطین پر قابض صیہونی گروہ ہے، مولانا فضل الرحمان
  • اقتدار کو تم جنت سمجھتے ہو مگر ہم اسے تمھارے لیے جہنم بنا دینگے، مولانا فضل الرحمان
  • مودی کا اعلان بتاتا ہے کہ وہ اسلام اور مسلمان دشمن ہے، مولانا فضل الرحمٰن
  • اقتدار کو تم جنت سمجھتے ہو مگر ہم اسے تمھارے لیے جہنم بنادیں گے، مولانا فضل الرحمان
  • پاکستانی مفتیوں کا فلسطین کیلئے فرضیت جہاد کا فتویٰ، مولانا امین شہیدی کا خصوصی انٹرویو
  • بھارت نے جارحیت کی تو قوم کا ہر فرد سپاہی بن کر لڑےگا، مولانا فضل الرحمان
  • بھارت کو کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا، علامہ مقصود ڈومکی
  • چینی چھوڑنے سے فائدہ ہوتا ہے یا نقصان؟وہ حقائق جو سب کومعلوم نہیں
  • گلگت میں آئی ایس او کے زیر اہتمام حمایت مظلومین ریلی، شیعہ سنی عوام کی شرکت