پاکستان کی توجہ طویل مدتی اقتصادی تبدیلی پر مرکوز ہے: وزیرخزانہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
محمد اورنگزیب---فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی توجہ اب طویل مدتی اقتصادی تبدیلی پر مرکوز ہے۔
وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب اور سفیرِ پاکستان رضوان سعید شیخ نے ہارورڈ پاکستان کانفرنس میں شرکت کی۔
اعلیٰ سطح پاکستان کانفرنس سے خطاب کے دوران سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کی معاشی کامیابیوں کو اُجاگر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افراطِ زرمیں کمی، زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ، کرنسی استحکام، مالی سرپلس اہم کامیابیاں ہیں۔
وفاقی وزیرِ خزانہ سے فلپ مورس انٹرنیشنل کے نائب صدر کرسٹوس ہارپانڈیتس سے ملاقات میں وزیرِ خزانہ نے فلپ مورس انٹرنیشنل سے درخواست کی کہ وہ اپنی ٹیکس تجاویز وزارتِ خزانہ کے ساتھ شیئر کریں۔
اس موقع پر سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے کہا کہ پاکستان اپنے حجم، آبادی اور تذویراتی اہمیت کے اعتبار سے اہم ہے، پاکستان کو کسی طور نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
رضوان سعید شیخ کا کہنا ہے کہ مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کےلیے سفارت کاری کو موقع دیا جانا چاہیے، پاکستان کی بھرپور توجہ اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے فروغ پر مرکوز ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: محمد اورنگزیب پاکستان کی نے کہا
پڑھیں:
سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور صوبے کے زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت سندھ نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے کسانوں کو تربیت دینے کیلئے کلائمٹ اسمارٹ ایگریکلچر منصوبہ کے تحت سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن (SWAT) پروگرام شروع کیا ہے، اس پروگرام کے تحت کسانوں کو جدید زرعی طریقے سکھائے جا رہے ہیں، جن میں فصل کی پیداوار میں اضافہ، پودے کی اونچائی، شاخوں کی تعداد، کیڑوں کے خاتمے اور کم پانی میں کاشت جیسے عملی طریقے شامل ہیں۔
سردار محمد بخش مہر نے بتایا کہ یہ منصوبہ 5 سالہ ہے، جو 2028ء تک جاری رہے گا، اس دوران 180 فیلڈ اسکول قائم کیے جائیں گے اور 4500 کسانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی، پہلے مرحلے میں رواں سال 750 کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں کی تربیت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کی جانب سے ابتدائی طور پر سکھر، میرپور خاص اور بدین میں 30 ڈیمو پلاٹس اور فیلڈ اسکولز قائم کیے گئے ہیں، ان ڈیمو پلاٹس پر لیزر لینڈ لیولنگ، گندم کی قطاروں میں کاشت اور متوازن کھاد کے استعمال جیسے طریقوں کا عملی مظاہرہ کیا گیا۔
صوبائی وزیر زراعت کے مطابق بدین کے کھورواہ مائنر میں زیرو ٹلج تکنیک کے تحت دھان کے بعد زمین میں بچی ہوئی نمی پر گندم اگائی گئی، جس سے اخراجات، پانی اور محنت میں نمایاں بچت کے ساتھ ماحولیات کو بھی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تربیت مکمل ہونے کے بعد تمام کسانوں کو سبسڈی فراہم کی جائے گی، تاکہ وہ اپنی زمینوں پر یہ جدید طریقے اپنائیں اور دوسروں کیلئے مثال قائم کریں۔ سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے زرعی شعبے کیلئے بڑا خطرہ بن چکی ہے، جس کے باعث فصلیں متاثر ہو رہی ہیں اور کسان نقصان اٹھا رہے ہیں، اسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے سندھ حکومت نے کسانوں کی تربیت کے ذریعے عملی اقدامات شروع کیے ہیں۔