نہروں کے معاملے پر حتمی فیصلہ، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کے بجائے آج طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 28 April, 2025 سب نیوز


اسلام آباد:مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس 2 مئی کے بجائے آج شام کو ہوگا، سندھ میں نہروں کے معاملے پر احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو کی ملاقات کے بعد آج نئی نہروں پر حتمی فیصلہ ہوجائے گا، سی سی آئی کے ہنگامی اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ شرکت کریں گے، اسلام آباد سے خصوصی طیارہ کراچی پہنچ گیا۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ وزیر عظم کی زیر صدارت سی سی آئی کا اجلاس آج شام اسلام آباد میں ہوگا، جس میں نئی نہروں کے معاملے پر حتمی فیصلہ ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعظم کی بات چیت کے تحت ہی کوئی بھی فیصلہ کیا جائے گا، اور نہروں کا مسئلہ مستقل طور پر ختم ہو جائے گا، جب کہ وزیراعلیٰ سندھ اور دیگر اہم شخصیات خصوصی طیارے سے ہنگامی بنیادوں پر اسلام آباد روانہ ہورہے ہیں۔
اجلاس کی صدارت وزیراعظم کریں گے، 6 کینالوں کے معاملے پر سندھ حکومت اپنا مؤقف رکھے گی، سی سی آئی سے نئی نہروں کی منسوخی کا فیصلہ سامنے آنے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ کراچی اور خیرپور سمیت سندھ بھر میں قوم پرست جماعتیں اور وکلا نے نئی مجوزہ کینالز کے خلاف دھرنے دے رکھے ہیں، گزشتہ روز ان دھرنوں پر کریک ڈاؤن کے بعد صورت حال خراب ہوگئی تھی، وکلا نے عدالتوں میں احتجاج کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے۔

وکلا اور قوم پرست جماعتوں کے احتجاج کی وجہ سے اندرون ملک آنے اور جانے والی مال بردار گاڑیاں کئی دن سے سندھ سے پنجاب اور پنجاب سے سندھ نقل و حرکت سے قاصر ہیں، اربوں روپے مالیت کا سامان ان گاڑیوں میں موجود ہے، کھانے پینے کی کروڑوں روپے مالیت کی اشیا خراب ہورہی ہیں۔

اس کے علاوہ اندرون ملک سفر کرنے والے مسافروں کو بھی پریشانی کا سامنا ہے، تاجر برادری نے بھی وفاقی و صوبائی حکومتوں سے قومی شاہراہوں سے احتجاج ختم کرانے کی اپیل کی تھی۔

سندھ بار کونسل نے وکلا کے دھرنے پر تشدد کے بعد صوبائی وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار کی رکنیت معطل کردی تھی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد ہائی کورٹ: جسٹس بابر ستار کا عبوری آرڈر معطل ہونے پر نیا تنازعہ اسلام آباد ہائی کورٹ: جسٹس بابر ستار کا عبوری آرڈر معطل ہونے پر نیا تنازعہ یہ پالیسی فیصلہ بھی کر لیں کہ سول نظام ناکام ہوچکا ہے: جسٹس جمال مندوخیل پیپلز پارٹی کے انٹراپارٹی انتخابات درست قرار، سرٹیفکیٹ جاری بھارت میں 35 سال سے مقیم پاکستانی خاتون کو ملک چھوڑنے کا حکم پہلگام واقعہ: پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا اہم بیان سامنے آگیا پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے تیارہے، دوسری طرف سے پیشرفت نہیں ہو رہی: عارف علوی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: نہروں کے معاملے پر پر حتمی فیصلہ کا اجلاس

پڑھیں:

کے پی اسمبلی میں وزیرِ اعلیٰ کو اضافی اختیارات دینے کیلئے قانون سازی

وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور—فائل فوٹو

خیبر پختونخوا اسمبلی میں وزیرِ اعلیٰ کو اضافی اختیارات دینے کےلیے قانون سازی کی گئی ہے۔

کے پی اسمبلی میں سزاؤں سے متعلق ترمیمی بل وزیر قانون آفتاب عالم آفریدی نے پیش کیا، سزاؤں سے متعلق قانون میں ترامیم خیبر پختونخوا اسمبلی نے منظور کرلی، جے یو آئی ف کے رکنِ اسمبلی عدنان وزیر کی ترامیم بل میں شامل نہ ہو سکیں۔

بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ ترمیم کے ذریعے کابینہ کو حاصل اختیار وزیر اعلی کو مل گیا، وزیرِ اعلیٰ ایکٹ کے تحت کونسل سازی میں با اختیار ہوں گے، سینٹینسنگ کونسل کے ممبران اور چیئرپرسن کا تقرر بھی وزیرِ اعلیٰ کریں گے۔

وزیراعلیٰ کے پی کی وفاقی اور پنجاب حکومت کو وارننگ

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت کو وارننگ دیتا ہوں کہ بانی پی ٹی آئی کی کوئی شکایت آئی تو پورے ملک کو بند کر دیں گے۔

متن کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سرکاری یا ریٹائرڈ سول ملازمین، پراسیکیوٹرز، ججوں، وکلاء اور قانونی ماہرین کو کونسل کا رکن مقرر کر سکیں گے، سینٹینسنگ کونسل کے سزاؤں کے ایکٹ 2021ء کے میں ترامیم کی گئیں، یہ کونسل 5 سے لے کر 7 ممبران پر مشتمل ہو گی۔

بل کے متن میں بتایا گیا ہے کہ سینٹینسنگ کونسل کی ذمے داری عدالتوں اور وہاں سے سنائی جانے والی سزاؤں پر نظر رکھنے کی ہو گی، مجرموں کو سنائی جانے والی سزاؤں سے معاشرے پر پڑنے والے اثرات پر بھی نظر رکھی جائے گی، کونسل سزاؤں کے بارے میں رائے عامہ میں آگہی اور اس حوالے سے تجاویز بھی دے گی۔

متن میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ ترامیمی بل میں ملازمین کی حیثیت بھی واضح کر دی گئی ہے، کونسل کے ملازمین اب سول سرونٹس تصور ہوں گے، جن کی تقرری خیبر پختونخوا سول سرونٹس ایکٹ 1973ء کے تحت ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • گورننگ کونسل کی قرارداد نے مذاکرات کی پیچیدگی کو بڑھا دیا، سید عباس عراقچی
  • آئینی بنچز کی مدت میں توسیع کے معاملے پر جوڈیشل کمشن کا اجلاس19 جون کو  طلب
  • کے پی اسمبلی میں وزیرِ اعلیٰ کو اضافی اختیارات دینے کیلئے قانون سازی
  • مریم نواز سے جلنے کڑھنے کے بجائے شرجیل میمن کراچی کا کوڑا اٹھائیں، عظمیٰ بخاری کا مشورہ
  • مریم نواز سے جلنے کڑھنے کے بجائے شرجیل میمن سندھ پر رحم کریں اور کراچی کا کوڑا اٹھائیں، عظمیٰ بخاری
  • آئینی بینچز کی مدت میں توسیع کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب
  • چین امریکہ اقتصادی تعلقات کا جوہر باہمی فائدے اور مشترکہ کامیابی ہیں، چینی نائب وزیر اعظم
  • عمران خان کے پولی گرافک ٹیسٹ کے معاملے پر عدالت نے فیصلہ سنادیا
  • پاک روس تعلقات مشترکہ مفادات کی بنیاد پر گزشتہ برسوں میں بہتر ہوئے ہیں، صدر مملکت
  • وفاقی بجٹ میں16 منصوبے سندھ کے بجائے وزارت ہا ئوسنگ کو دے دیے گئے