صرف وہی پروجیکٹس کرتا ہوں جو اسلامی تعلیمات پر پورا اترتے ہیں؛ حمزہ علی عباسی
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
معروف اداکار اور ماڈل حمزہ علی عباسی نے کہا ہے کہ اگر خواتین نے لباس ٹھیک پہنا ہوا ہے اور مرد و خاتون فنکار ایک دوسرے کو چھو نہیں رہے تو ایسے ڈراموں میں کام کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔
حمزہ علی عباسی اُن اداکاروں میں سے ہیں جو شہرت کی بلندیوں کو چھونے کے بعد خود میں مثبت تبدیلیاں لانے کے لیے دین کی جانب راغب ہوئے۔
حمزہ علی عباسی نے خود کو اسلامی تعلیمات کے مطابق ڈھالنے کے لیے کوششیں کیں جو ان کے انداز اور گفتگو سے صاف ظاہر ہوتی بھی ہے۔
اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں حمزہ علی عباسی نے کہا کہ کسی بھی پروجیکٹ میں کام کرنے سے قبل اس بات کا اطمینان حاصل کرتا ہوں کہ یہ اسلامی تعلیمات کے منافی نہ ہو۔
اداکار حمزہ علی عباسی نے مزید کہا کہ ہمارے یہاں ڈرامے کافی بہتر بن رہے ہیں جس میں غلط کو غلط دکھایا جا رہا ہے ایسے ڈراموں میں کام کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
اداکار حمزہ علی عباسی نے مزید کہا کہ ڈراموں میں خاتون اور مرد فنکار کے درمیان فاصلہ ہو اور لباس نامناسب نہ ہوں تو ان ڈراموں میں کام کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حمزہ علی عباسی نے میں کام کرنے
پڑھیں:
جامعہ اردو کا سینیٹ اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی
— فائل فوٹووفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس دوسری مرتبہ بھی کورم نہ پورا ہونے کی وجہ سے ملتوی ہوگیا۔
اب یہ اجلاس 29 ستمبر کو کیا جائے گا بدھ کو ہونے والے اجلاس میں صرف 6 اراکین نے شرکت کی جن میں ڈپٹی چیئر مین جمیل احمد خان، ڈاکٹر سروش لودھی، ڈاکٹر کمال، وائس چانسلر ضابطہ خان شنواری، سعیداللّٰہ والا اور شکیل الرحمان شامل ہیں۔
واضح رہے کہ وفاق وزیر تعلیم و پیشہ ور تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اردو یونیورسٹی کے چانسلر/ صدر مملکت کو خط لکھا تھا کہ اردو یونیورسٹی کی سینٹ کا اجلاس ملتوی کیا جائے۔
خط میں کہا گیا تھا وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کی بے ضابطگیوں پر قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آنے تک وفاقی اردو یونیورسٹی کا سینٹ اجلاس موخر رکھا جائے۔
ادھر اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ اردو کے جنرل سیکریٹری جمال اکرم نے سینٹ کا اجلاس نہ ہونے پر ان تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا جن کے نہ آنے کی وجہ سے کورم پورا نہ ہوسکا۔
انہوں نے کہا کہ اراکین نے سینیٹ اجلاس میں شرکت نہ کرکے اساتذہ دوستی، اصول پسندی اور حق و سچ کی حمایت کا ثبوت دیا ہے۔