معروف اداکار اور ماڈل حمزہ علی عباسی نے کہا ہے کہ اگر خواتین نے لباس ٹھیک پہنا ہوا ہے اور مرد و خاتون فنکار ایک دوسرے کو چھو نہیں رہے تو ایسے ڈراموں میں کام کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔

حمزہ علی عباسی اُن اداکاروں میں سے ہیں جو شہرت کی بلندیوں کو چھونے کے بعد خود میں مثبت تبدیلیاں لانے کے لیے دین کی جانب راغب ہوئے۔

حمزہ علی عباسی نے خود کو اسلامی تعلیمات کے مطابق ڈھالنے کے لیے کوششیں کیں جو ان کے انداز اور گفتگو سے صاف ظاہر ہوتی بھی ہے۔

اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں حمزہ علی عباسی نے کہا کہ کسی بھی پروجیکٹ میں کام کرنے سے قبل اس بات کا اطمینان حاصل کرتا ہوں کہ یہ اسلامی تعلیمات کے منافی نہ ہو۔

اداکار حمزہ علی عباسی نے مزید کہا کہ ہمارے یہاں ڈرامے کافی بہتر بن رہے ہیں جس میں غلط کو غلط دکھایا جا رہا ہے ایسے ڈراموں میں کام کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔

اداکار حمزہ علی عباسی نے مزید کہا کہ ڈراموں میں خاتون اور مرد فنکار کے درمیان فاصلہ ہو اور لباس نامناسب نہ ہوں تو ان ڈراموں میں کام کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حمزہ علی عباسی نے میں کام کرنے

پڑھیں:

واشنگٹن مذاکرات میں کبھی بھی غیر جانبدار ثالث نہیں رہا، جہاد اسلامی

اپنے ایک بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ حماس، جنگبندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "جہاد اسلامی" کے ترجمان "محمد الحاج موسیٰ" نے کہا کہ غزہ جنگ بندی کے مذاکرات کے بارے میں امریکی صدر کے بیان سے ظاہر ہوا کہ یہ ملک کبھی بھی غیر جانبدار ثالث نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کے بیانات سے واضح ہوا کہ واشنگٹن کبھی بھی غیر جانبدار ثالث نہیں تھا بلکہ غزہ میں فلسطینی قوم کے خلاف نسل کشی کے منصوبے میں ایک مکمل شریک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرامپ کے بیانات، اجتماعی قتل جیسے جرائم کے ارتکاب کے لئے اسرائیل کو گرین سگنل کی علامت ہے۔ جہاد اسلامی کے ترجمان نے کہا کہ مزاحمتی گروپوں کے درمیان مشاورت جاری ہے۔ مذاکرات میں استقامتی محاذ کے درمیان یکجہتی کے عمل نے صیہونی رژیم کی چال بازیوں کو ماند کر دیا ہے۔ مزاحمتی فرنٹ کا یہ رویہ فلسطینی قوم کے حقوق کے تحفظ کے مشترکہ عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ کسی بھی گروپ نے مذاکراتی ٹیم کو تبدیل کرنے یا غیر مستقیم جنگ بندی کے مذاکرات میں مشترکہ ٹیم تشکیل دینے کی درخواست نہیں کی۔

واضح رہے کہ امریکی صدر نے "قطر" کے شہر "دوحہ" میں مذاکرات کی ناکامی کا ملبہ حماس پر ڈالتے ہوئے کہا کہ حماس، جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کے روز وائٹ ہاؤس سے اسکاٹ لینڈ کے سفر پر روانگی کے وقت صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔ ڈونلڈ ٹرامپ نے یہ بیان اس وقت دیا جب اُن کے نمائندہ برائے امور مشرق وسطیٰ "اسٹیون ویٹکاف" نے کہا کہ امریکی انتظامیہ نے حماس کی آخری پیشکش کے بعد اپنی مذاکراتی ٹیم کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ حماس واقعی معاہدہ نہیں کرنا چاہتی۔ میرا خیال ہے کہ حماس کا برا وقت شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے بے بنیاد الزام عائد کیا کہ حماس، غزہ میں امدادی پیکٹس کی تقسیم میں رکاوٹ ہے۔ تاہم امریکہ کی اندرونی رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ نہ صرف امریکی صدر کے اس دعوے کی کوئی شہادت نہیں بلکہ اس کے برعکس اسرائیل غذائی امداد کے کارگو کو جان بوجھ کر تباہ کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن بیرسٹر گوہر کے بیان کی سختی سے تردید کرتا ہے، ترجمان
  • امریکی صدر ٹرمپ سمیت سب لوگ بات چیت وزیراعظم سے نہیں مقتدر طاقت سے کرتے ہیں، مفتاح اسماعیل
  • معیشت ترقی کی راہ پر گامزن، عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم ہوگیا: حمزہ شہباز
  • کپڑے سلوانے آنیوالی خاتون سے درزی کی زیادتی، ویڈیو بنا کر بلیک میل بھی کرتا رہا
  • فیلڈ مارشل اور وزیراعظم کی وجہ سے پاکستانی سر اٹھا کر دنیا میں گھوم رہے ہیں، وزیرریلوے حنیف عباسی
  • جب پورا بھارت رو پڑا ، امیتابھ بچن کی موت اور معجزانہ واپسی
  • ملک پر ظلم کا نظام مسلط ہے، آئین تو موجود ہے، اس پر عمل نہیں ہوتا، حافظ نعیم
  • آئین موجود‘ عمل نہیں‘ جج بھی غیر مطمئن ہیں: حافظ نعیم
  • ہر کہانی ایک جیسی ہے، اداکارہ صحیفہ جبار کی پاکستانی ڈراموں پر تنقید
  • واشنگٹن مذاکرات میں کبھی بھی غیر جانبدار ثالث نہیں رہا، جہاد اسلامی