غزہ پٹی میں ’ایک نیا جہنم برپا‘ ہے، بین الاقوامی ریڈ کراس
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 اپریل 2025ء) بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے ڈائریکٹر جنرل پیئر کریہن بوہل نے غزہ میں انسانی بحرانی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، ''غزہ موت، زخمی ہونے، بار بار بے دخلی، اعضا کے کٹنے، جدائی، گمشدگی اور بھوک کا سامنا کر رہا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''امداد سے محرومی کا سامنا کرنے والے غزہ کے باشندوں کو جب جنگ بندی کی امید ہوئی، تو ان پر ایک نیا عذاب مسلط کر دیا گیا۔
‘‘دوحہ میں سالانہ گلوبل سکیورٹی فورم سے خطاب میں پیئر کریہن بوہل نے مزید کہا، ''اس میںاسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ کا صدمہ بھی شامل ہے، جو ایک نہ ختم ہونے والے ڈراؤنے خواب میں مبتلا ہیں اور فلسطینی قیدیوں کے اہل خانہ کا دکھ بھی۔
(جاری ہے)
غزہ میں اب تک 400 سے زائد امدادی کارکن اور 1,000 طبی اہلکار مارے جا چکے ہیں، جن میں ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ تحریک کے 36 کارکن بھی شامل ہیں۔
‘‘تقریباً 60 دنوں سے غزہ پٹی میں اسرائیل کی جانب سے خوراک، ایندھن، ادویات اور دیگر اشیاء کی فراہمی معطل ہے۔ امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس خوراک ختم ہونے والی ہے جبکہ بازاروں میں بھی سبھی اشیاء کا شدید فقدان ہے۔ فلسطینی خاندان اپنے بچوں کے لیے خوراک کا بندوبست کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
نئی جنگ بندی کی امیدیں دم توڑتی ہوئیںقطر، مصر اورامریکہ کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان انیس جنوری کو جنگ بندی کی ایک ڈیل ہوئی تھی، جس کی بدولت غزہ پٹی میں پندرہ ماہ سے جاری لڑائی بڑی حد تک رک گئی تھی۔
جنگ بندی کا ابتدائی مرحلہ مارچ کے اوائل میں ختم ہو گیا تھا، جب دونوں فریق مزید اقدامات پر متفق نہ ہو سکے تھے۔ اسرائیل نے 18 مارچ کو غزہ پٹی پر فضائی اور زمینی حملے دوبارہ شروع کر دیے تھے اور غزہ پٹی کو ہر قسم کی امداد کی فراہمی بھی روک دی تھی۔
حماس کے زیرانتظام غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس تنازعے کی وجہ سے مجموعی ہلاکتوں کی تعداد اب 52,243 ہو چکی ہے۔
سات اکتوبر 2023 کو حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی سرزمین پر دہشت گردانہ حملہ کرتے ہوئے 1,218 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ یہ جنگجو 251 افراد کو یرغمال بنانے میں بھی کامیاب ہو گئے تھے۔ ان میں سے 58 اب بھی غزہ پٹی میں حماس کے عسکریت پسندوں کی قید میں ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ان میں سے 34 ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کی تازہ عسکری مہم کا مقصد باقی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس پر دباؤ ڈالنا ہے۔
ادارت: امتیاز احمد، مقبول ملک
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی میں حماس کے
پڑھیں:
اسرائیل نے غزہ کیلئےامداد روک کر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی،عالمی عدالت انصاف
عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل روکنے پر درجنوں ممالک کی شکایت پر سماعت ہوئی۔
عالمی میڈیا کے مطابق اقوامِ متحدہ اور فلسطینی نمائندوں نے بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں اسرائیل پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔
مقدمے کی سماعت کے پہلے روز نمائندوں نے کہا کہ اسرائیل جان بوجھ کر انسانی امداد کو غزہ پہنچنے سے روک رہا ہے، جو کہ عالمی قوانین اور انسانیت کے اصولوں کے منافی ہے۔
فریقین نے مؤقف اختیار کیا کہ اسرائیل کی جانب سے امداد میں رکاوٹ نہ صرف ایک سنگین انسانی بحران کو جنم دے رہی ہے بلکہ یہ عمل اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور جنیوا کنونشنز کے بھی خلاف ہے۔ مقدمہ ان ذمہ داریوں پر مرکوز ہے جو بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل پر عائد ہوتی ہیں کہ وہ متنازعہ علاقے میں امداد کی رسائی کو یقینی بنائے۔
فلسطینی مندوب عالمی عدالت میں دائر درخواست میں کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں امداد کی ترسیل بند کررکھی ہے۔ اسرائیل اسے جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، غزہ کو بھوک و افلاس کا سامنا ہے۔
عالمی عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اسرائیل اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو نبھائے، 15 ماہ کے محاصرے سے صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔
عالمی عدالت نے کہا کہ 21 لاکھ افراد کیلئے فوڈ سپلائی رکی ہوئی ہے، نہ غزہ ہے، نہ ادویات ہے، امداد روک کر اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی۔
عالمی عدالت نے جاری سماعت کے دوران اپنے ریمارکس کہا کہ اسرائیلی محاصرہ ختم کرے اور حملے روکے، اسرائیلی امداد کیلئے پوائنٹس کھولے۔
90 فیصد غزہ کی آبادی کو کئی بار بے دخلی کا سامنا کرنا پڑا۔ سینکڑوں چیک پوائنٹس فسلطینیوں کی امداد تک رسائی میں رکاؤٹ ہیں۔