ہمیں پہلگام حملے میں مارے جانے والوں کے نام نہیں دئے گئے، عبدالرحیم راتھر
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر نے کہا کہ ایوان میں جب تعزیتی قرارداد پیش کی جاتی ہے تو ضوابط کے مطابق ان افراد کے نام لکھے جاتے ہیں جنکے حق میں یہ قرارداد پیش کی جاتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے یہ حیرت انگیز انکشاف کیا کہ انہوں نے بھارتی فورسز کی مختلف ایجنسیز سے پہلگام میں ہلاک ہوئے 26 افراد کے ناموں کی فہرست دینے کے لئے رابطہ قائم کیا لیکن انہیں یہ فہرست نامعلوم وجوہات کی بنا پر نہیں دی گئی۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اپنی تقریر کے دوران یہ نام پڑھے جس کے بعد اب انہیں تعزیتی قرارداد کا حصہ بنایا گیا۔ عبدالرحیم راتھر نے کہا کہ ایوان میں جب تعزیتی قرارداد پیش کی جاتی ہے تو ضوابط کے مطابق ان افراد کے نام لکھے جاتے ہیں جن کے حق میں یہ قرارداد پیش کی جاتی ہے۔ اس پس منظر میں اسمبلی سیکریٹریٹ نے جموں و کشمیر کی کئی سکیورٹی ایجنسیز کے ساتھ رابطہ قائم کیا تاکہ انہیں مارے گئے افراد کے ناموں کی قابل اعتبار فہرست دستیاب ہو۔
عمر عبداللہ کی تقریر کے بعد اسپیکر نے یہ قرارداد زبانی ووٹ کے لئے ایوان میں پیش کی اور سبھی اراکین نے اس کے حق میں ووٹ دیا جس کے بعد یہ قرارداد منظور کی گئی۔ اسمبلی میں بعض اراکین کی جانب سے جموں و کشمیر کی سکیورٹی صورتحال پر کئی سوالات اٹھائے جبکہ ریاستی درجہ کی بحالی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ جس پر جموں کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ جموں و کشمیر کی سکیورٹی یہاں کی منتخب حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے لیکن میں یہ موقع ریاستی درجے کی بحالی کے لئے استعمال نہیں کروں گا۔ میری سیاست اتنی سستی نہیں ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قرارداد پیش کی جاتی ہے جموں و کشمیر کی افراد کے نام یہ قرارداد
پڑھیں:
بھارتی سازشوں کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرار داد جمع
قرارداد میں شعیب صدیقی کی جانب سے کہا گیا کہ سندھ طاس معاہدے کو بھارت کی جانب سے یکطرفہ ختم کرنا عالمی اصولوں کیخلاف ہے، جبکہ دریاوں کا پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، جس پر پابندی اعلان جنگ کے مترادف ہے۔ قرارداد کے متن کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیے میں حکومتی پالیسی واضح کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ استحکام پاکستان پارٹی کے رکن پنجاب اسمبلی شعیب صدیقی نے بھارتی سازش کیخلاف اور پاکستان کی امن پسندانہ کوششوں کے حق میں قرارداد پنجاب اسمبلی میں پیش کر دی۔ قرارداد میں پہلگام حملے کو پاکستان سے منسوب کرنے اور خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی بھرپور مذمت کی گئی ہے۔ قرارداد میں شعیب صدیقی کی جانب سے کہا گیا کہ سندھ طاس معاہدے کو بھارت کی جانب سے یکطرفہ ختم کرنا عالمی اصولوں کیخلاف ہے، جبکہ دریاوں کا پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، جس پر پابندی اعلان جنگ کے مترادف ہے۔
قرارداد کے متن کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیے میں حکومتی پالیسی واضح کر دی ہے، جبکہ یہ ایوان بھارت کی جانب سے پاکستان کی امن پسندی کیخلاف پروپیگنڈہ مہم کی شدید مذمت کرتا ہے۔
شعیب صدیقی کی جانب سے جمع کروائی جانیوالی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت خطے میں امن و امان کی راہ میں رکاوٹ بن رہا ہے، تاہم ہر مہم جوئی کا بھرپور جواب دیں گے۔ قرارداد میں اقوام عالم سے بھارتی جارحیت، غلط پروپیگنڈہ اور سازشوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ شعیب صدیقی کا کہنا تھا کہ استحکام پاکستان پارٹی کے نزدیک ملکی وقار، امن و استحکام اور سالمیت پہلی ترجیح ہے، تاہم جدید دور میں بھارت کی جانب سے امن و امان تباہ کرنے کی سطحی کوششیں افسوسناک ہیں۔