خیبرپختونخوا اسمبلی: بھارت کی آبی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ منظور
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
خیبرپختونخوا اسمبلی میں بھارت کی آبی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
یہ بھی پڑھیں تین چار دن اہم، جنگ کے لیے 100 فیصد تیار ہیں: وزیر دفاع خواجہ آصف
پاکستان پیپلزپارٹی کے ایم پی اے احمد کریم کنڈی نے قرارداد پیش کی، جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کیا۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پہلگام واقعہ کو جواز بناکر ہندوستان جو جارحانہ اقدمات کررہا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں۔
قرارداد کے مطابق یہ ایوان کسی بھی بھارتی جارحیت کی صورت میں افواج پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں پہلگام حملے کے 5 منٹ بعد پاکستان پر الزام نامناسب، دنیا پاک بھارت کشیدگی کم کرائے، سابق امریکی نائب وزیر خارجہ
پاکستان نے بھارتی اقدامات کے جواب میں ہندوستان کے ساتھ تجارت معطل کرنے کے ساتھ ساتھ وارننگ دی ہے کہ اگر ہمارا پانی روکا گیا تو جنگ ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھارتی آبی جارحیت پاک بھارت کشیدگی خیبرپختونخوا اسمبلی متفقہ قرارداد منظور وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی ا بی جارحیت پاک بھارت کشیدگی خیبرپختونخوا اسمبلی متفقہ قرارداد منظور وی نیوز کے ساتھ
پڑھیں:
خیبرپختونخوا اسمبلی: حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان تلخ کلامی
پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، پیپلزپارٹی کے احسان اللہ میاں خیل اور صوبائی وزیرقانون آفتاب عالم میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان کے درمیان شدید تلخ کلامی دیکھنے میں آئی۔
اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن احسان اللہ میاں خیل نے الزام عائد کیا کہ عثمان بزدار کی حکومت میں ایک گوگی تھی جبکہ خیبرپختونخوا میں گوگی جیسے کئی کردار موجود ہیں۔
اس پر وزیر قانون آفتاب عالم نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مسٹر 10 پرسنٹ تو آپ کے لیڈر تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم اور نگران حکومت بھی آپ ہی کی تھی، اور اب پی ڈی ایم ٹو کی حکومت بھی آپ ہی کے پاس ہے۔
آفتاب عالم نے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تمام بے قاعدگیاں پیپلزپارٹی کی حکومت میں ہوئیں۔
اجلاس کا ماحول پورے وقت کشیدہ رہا اور حکومتی و اپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ جاری رکھی۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا اسمبلی میں پی ٹی آئی رکن اسمبلی زبیر خان نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے حکومت کی کارکردگی پر اعتراض کیا۔
زبیر خان نے کا کہنا تھا کہ الائی بٹگرام کے اسپتال میں ڈاکٹر نہ ہونے کے برابر ہے، 26 ڈاکٹرز کے بجائے اسپتال میں صرف 2 ڈاکٹرز ہیں۔
پی ٹی آئی رکن اسمبلی زبیر خان نے اسمبلی فلور پر بتایا کہ اسپتال میں خاتون ڈاکٹر نہیں۔
صوبائی مشیر صحت احتشام علی نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اکثر اسپتالوں میں ڈاکٹرز نہیں، ہمارا مقصد دور دراز علاقوں کے اسپتالوں کو مظبوط کرنا ہے، بہت جلد صوبے کے تمام اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی پوری کریں گے۔