پہلگام واقعہ: پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا اہم بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا اہم بیان سامنے آگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ واشنگٹن بھارت اور پاکستان دونوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور دونوں ممالک پر زور دے رہا ہے کہ وہ “ذمہ دارانہ حل” کے لیے کام کریں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کی جانب سے غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کو لکھی گئی ایک ای میل میں کہا گیا کہ “یہ بدلتی صورتحال ہے اور ہم پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، ہم کئی سطح پر بھارت اور پاکستان کی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا فریقین کو ذمہ دارانہ حل کے لیے مل کر کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن بھارت کے ساتھ کھڑا ہے اور پہلگام واقعے کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔
امریکی حکومت نے عوامی سطح پر واقعے کے بعد بھارت کی حمایت کا اظہار کیا لیکن پاکستان پر تنقید نہیں کی جب کہ سعودی عرب اور ایران نے ثالثی کی پیشکش کی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ بھارت اور پاکستان معاملے کا حل نکال لیں
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
پاکستان سمیت 16 ممالک کا فلوٹیلا کی سلامتی پر اظہارِ تشویش
—فائل فوٹوپاکستان سمیت 16 ممالک نے غزہ میں امداد پہنچانے والے جہاز فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پاکستان اور دیگر 15 ممالک نے مشترکہ بیان میں غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والی کشتیوں کے قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سیکیورٹی پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ان وزرائے خارجہ نے جنگ بندی اورغزہ میں انسانی ضروریات اجاگر کرنے کی ضرورت، عالمی اور انسانی قانون کے احترام پر زور دیا ہے۔
نیکوسیا غزہ کے لیے امدادی جہاز کا انتظام کرنے والے...
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے باز رہنے کی اپیل کرتے ہیں، جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست بین الاقوامی قانون کے خلاف ورزی ہو گی، انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر جوابدہی لازم ہو گی۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ ان ممالک میں پاکستان سمیت بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر،جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ شامل ہیں۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ غزہ کے لیے ثابت قدم امدادی بحری بیڑے میں ان تمام ممالک کے شہری شریک ہیں، فلوٹیلا کے مقاصد میں فلسطینی عوام کی فوری انسانی ضروریات کے متعلق آگاہی پھیلانا بھی شامل ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق غزہ جنگ بندی پر زور دینا بھی اس ’عالمی ثابت قدم فلوٹیلا‘ کے مقاصد میں سرِفہرست ہے، فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے گریز کی اپیل کرتے ہیں۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلوٹیلا کے معاملے پر بین الاقوامی قانون و انسانی ہمدردی کے قوانین کے احترام کی اپیل بھی کرتے ہیں، فلوٹیلا کے شرکاء کے انسانی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی پر احتساب کیا جائے گا، بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملے یا غیر قانونی حراست کا بھی احتساب کیا جائے گا۔