ذیقعد 1446 ہجری کا چاند نظر آگیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
اسلام آباد: مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے مطابق ذیقعد 1446 ہجری کا چاند نظر آگیا۔ ملک کے مختلف علاقوں سے چاند نظر آنے کی متعدد شہادتیں موصول ہوئیں۔ اس سلسلے میں مولانا عبدالخبیر آزاد نے ٹیلی فون کے ذریعے مرکزی رویت ہلال کمیٹی میں چاند کی رویت کا باضابطہ اعلان کیا۔
یکم ذیقعد کل بروز منگل، 29 اپریل 2025 کو ہوگی۔
اس سے قبل سپارکو نے پیشگوئی کی تھی کہ ذی القعد 1446 ہجری کے نئے چاند کی پیدائش 28 اپریل 2025 کی رات 12:31 پر متوقع ہے۔ 28 اپریل کو غروب آفتاب کے وقت، نئے چاند کی عمر تقریباً 18 گھنٹے اور 51 منٹ ہوگی۔
ملک کے ساحلی علاقوں میں غروب آفتاب اور چاند غروب کے درمیان کا دورانیہ 53 منٹ ہونے کی توقع ہے، جو نئے چاند کی رویت کے لیے سازگار حالات فراہم کرے گی۔
فلکیاتی پیرا میٹرز کی بنیاد پر، ذی القعد کا نیا چاند 28 اپریل 2025 کی شام کو صاف موسمی حالات میں ممکن ہے۔ نتیجتاً، یکم ذی القعد 29 اپریل 2025 کو پڑنے کا امکان ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اپریل 2025 چاند کی
پڑھیں:
مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں دفاع کے لیے کتنے ارب روپے مختص کیے گئے؟
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں دفاع، سول انتظامیہ، پنشن، سبسڈی اور گرانٹس کی مد میں بڑی رقوم مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔بجٹ دستاویزات کے مطابق حکومت نے ملکی دفاع کے لیے 2550 ارب روپے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو کہ پاک فوج، فضائیہ، بحریہ اور دفاعی اداروں کے آپریشنز، سازوسامان اور دیگر ضروریات پر خرچ کیے جائیں گے۔
سول انتظامیہ کے اخراجاتکے لیے 971 ارب روپے مختص کیے جا رہے ہیں،جن میں وفاقی وزارتیں، محکمے اور سول بیوروکریسی کے آپریشنل اخراجات شامل ہیں۔بجٹ میں پنشن کی ادائیگیوں کے لیے 1055 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ یہ ادائیگیاں ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو کی جائیں گی، اور اس مد میں ہر سال اضافہ حکومتی مالیاتی دباؤ کا اہم جزو بنتا جا رہا ہے۔سبسڈی کے طور پر حکومت نے مختلف شعبوں، بالخصوص بجلی کے شعبے میں 1186 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ یہ سبسڈیز کم آمدنی والے صارفین، زرعی ٹیوب ویلوں، اور صنعتی شعبے کو سہولت فراہم کرنے کے لیے دی جائیں گی۔گرانٹس کی مد میں 1928 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ یہ رقم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان، اور خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے لیے مختص کی گئی ہے، جن کا مقصد ان علاقوں میں ترقی، فلاحی منصوبوں اور مالی استحکام کو فروغ دینا ہے۔
میرے تمام سابقہ معاشقوں کا شوہر کو علم ہے:روبی انعم
مزید :