Express News:
2025-06-13@12:34:12 GMT

سینیٹ میں بھارتی دھمکیوں کیخلاف سیاسی جماعتیں متحد

اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT

اسلام آباد:

پہلگام واقع کے بعد بھارتی دھمکیوں کیخلاف تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان سینیٹ متحد ہوگئے، حکومتی و اپوزیشن ارکان کہنا ہے بھارت نے پاکستان پر حملے کی غلطی کی تو اسے ایسا سبق سکھائیں گے کہ رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا ،پوری اقوام پاک فوج کے شانہ بشانہ وطن کے دفاع کیلیے ہردم تیار ہے۔ 

سینیٹرز کا کہنا ہے پاکستان ایک آزاد ایٹمی ملک ہے،کوئی میلی آنکھ سے دیکھے گا تو اسے جواب ملے گا۔ 

سینٹ کا اجلاس ڈپٹی چئیرمین سینیٹ سیدال خان ناصر کی صدارت میں ہوا، ایوان بالا میں ایجنڈا معطل کرکے مسلم لیگ ن کے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان الحق صدیقی کا کہنا تھا کہ بھارت نے امریکی نائب صدر کی آمد کے موقع پرے ڈرامہ رچایا اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ حملہ پاکستان نے کیا۔

مزید پڑھیں: سینیٹ اجلاس: پوپ فرانسس کی وفات پر ایک منٹ کی خاموشی

پہلگام واقعہ کے بعد ملک میں سب کا یکجا ہونا انتہائی خوش آئند ہے، ایک شخص کے رویے کے باعث دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت سب سے بڑی قتل گاہ بن گئی، پہلگام ہمارے ایل او سی سے دو سو کلو میٹر دور ہے، کیسے حملہ کیا جا سکتا ہے۔

پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کا پانی بند کرنا چاہتا ہے اس بڑی دہشتگردی کیا ہوگی ہندوستان کو معلوم ہونا چاہئے کہ ہم ایک نیوکلیٔر طاقت ہیں، مودی اور اسکی انتہا پسند حکومت نے ٹریٹی ختم کرنے کا جو اعلان کیا یہ غیر قانونی ہے۔ 

اپوزیشن لیڈر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پانی کے مسئلے کو ہم سیاسی بیان بازی کی طرح نہیں لے سکتے یہ ہم پر جنگی اقدام ہوگا، سینیٹر منظور کاکڑ نے کہا آج تمام پارٹیوں کا یکجا ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک کی خاطر ہم سب ایک پیج پر ہیں، تمام پارٹیاں پاکستان کی ترقی اور استحکام کی خاطر ایک ہیں۔ 

مزید پڑھیں: اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر کا معاملہ؛ عدالت نے سینیٹ اجلاس کی آئندہ تاریخ طلب کرلی

سینیٹر فیصل واؤڈا نے کہا وزیر اعظم کو تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس بلانے کی تجویز دی ، پوری قوم پاک فوج کے پیچھے کھڑی ہے، ہمارا آرمی چیف بہادر اور پُر اعتماد ہے، پھر ہمیں کس چیز کی فکر ہے؟ ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کا کہنا

پڑھیں:

بھارت میں بڑھتے حادثات نے مودی کے 11 سالہ دورِ اقتدار کا پول کھول دیا

بھارت میں مسلسل بڑھتے ہوئے حادثات نے مودی کے گیارہ سالہ دورِ اقتدار کا پول کھول دیا۔

ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے 11 سالہ دورِ حکومت میں  ہونے والے  حادثات محض خبریں نہیں بلکہ مودی کی ترجیحات کا عکس ہیں  کیوں کہ مودی راج میں عوامی تحفظ زوال پذیر ہے،نہ کوئی حفاظتی نظام نہ عوام کی فکر  بلکہ مودی کی پوری سیاست نفرت اور تقسیم  کرنے کی  بنیاد پر کھڑی ہے۔

بھارت میں ریل گاڑیوں کے ٹکراؤ ، پلوں کا دریا برد ہونا  اور ہوائی جہازوں کا تباہ ہونا  مودی کی قابلیت اور  ترجیحات کو واضح کرتا ہے۔ مودی کی توجہ کا مرکز نہ تو  عوامی سلامتی  اور نہ ہی بنیادی ڈھانچے کی پائیدار ی  ہے بلکہ مودی کی سیاست کا محور بھارتی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو نشانہ بنانا ، پاکستان کیخلاف جذبات بھڑکانا اور نفرت کو دوام دینا رہا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جون 2023ء کو بالاسور کے ریل حادثے میں 296 شہری ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے۔ اس اندوہناک حادثے کے  کچھ ہی دن بعد  وزیراعظم مودی سیاسی ریلیوں میں مصروف نئے انتہا پسند ہندو بیانیے  کو ترتیب دے رہے تھے۔

اسی طرح گجرات میں 2022ء میں پل  گرنے  سے 141 افراد جان  سے گئے۔ گجرات کے اس خوفناک حادثے کو بھی خبروں سے جلد ہٹا کر گودی میڈیا ’’لوجہاد‘‘ یا ’’پاکستانی سازش‘‘ کا بیانیہ بنا رہا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 12 جون 2025ء کو احمد آباد کے فضائی حادثے میں 242 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ پہلا موقع  ہے  کہ بھارت میں اس جدید طیارے کا ایسا مہلک حادثہ ہوا، جس کے بعد سوالات اٹھنا شروع ہوگئے ہیں کہ کیا بھارت کی ہوا بازی کی صنعت بھی اسی غفلت کا شکار ہو چکی ہے، جو ریلوے ، پل اور سڑکیں  نگل چکی ہے؟

حقیقت یہ ہے کہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں بی جے پی حکومت نے اپنی پوری توجہ بنیادی سہولیات سے ہٹا کر سیاسی تشہیر، مذہبی منافرت اور پاکستان کے خلاف سازشوں پر مرکوز کر رکھی ہے۔

مودی حکومت نے ریلوے کو جدید بنانے کے دعوے تو بہت کیے مگر حادثات کے اعداد و شمار بتاتے ہیں  کہ  سال  25/2024 میں ریلوے  کے 81 حادثات رپورٹ ہوئے۔ پٹڑیوں اور نظام کی مرمت نظر انداز جب کہ ووٹ بینک کو بڑھانے کے لیے بلٹ ٹرین منصوبوں پر اربوں روپے خرچ ہوئے ۔

بھارت میں ہمیشہ سے اقلیتوں کیخلاف بیانیے ترتیب دیے گئے ،  فسادات کو سیاسی زبان دی گئی اور پاکستان کیخلاف جذباتی طوفان کھڑا کیا گیا اور اب یہ حادثات محض فنی خرابیاں نہیں بلکہ مودی کی سیاسی روش کی قیمت ہیں۔ مودی نے 11 سالہ دور اقتدار کو شخصی ، بیانیاتی اور سیاسی جنگ میں بدل ڈالا ہے۔

مودی کی جنگ میں  اصل دشمن نہ غربت تھی ، نہ بے روزگاری  اور نہ بنیادی ڈھانچوں کی زبوں حالی بلکہ وہ اقلیتیں جو ہمیشہ سے بھارت کا حصہ رہی ہیں، انہیں خاص طور پر نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اس پورے رویے کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ بھارتی نظام کمزور، غفلت و لاپروائی  کے باعث بے لگام ہو چکا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ اور قومی اسمبلی میں ایران پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
  • سینیٹ اجلاس، ایران پر اسرائیلی حملے کیخلاف قرارداد منظور
  • سینیٹ اجلاس؛ اسرائیل کے ایران پر حملے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
  • بجٹ اجلاس پر گورنر اور وزیر اعلیٰ میں ٹھن گئی، سیاسی تلخی کے بعد اجلاس 13 جون کو طلب
  • آئی ایس او نے اسرائیلی جارحیت کیخلاف آج ملک گیر احتجاج کی کال دیدی
  • بھارت میں بڑھتے حادثات نے مودی کے 11 سالہ دورِ اقتدار کا پول کھول دیا
  • ایران کیخلاف صیہونی جارحیت میں امریکہ برابر کا شریک ہے، امیر جماعت اسلامی پاکستان
  • بھارتی جارحیت کے دوران ترکیہ نے ایک سچے اور مضبوط دوست کا کردار ادا کیا جسے پاکستان ہمیشہ یاد رکھے گا، سینیٹر عرفان صدیقی
  • پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر راہنما اور سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی سے ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو کی ملاقات
  • جنوبی ایشیا میں مذاکرات کے خواہاں ہیں، تصادم کے نہیں، شیری رحمان