ویب ڈیسک: پاکستان نے  پناہ گزینو ں کی میزبانی کے حوالے  سے اقوام متحدہ کے اجلاس میں بڑا مطالبہ کر  دیا ۔

  اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب افتخار احمد نے مطالبہ کیا ہے کہ پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ممالک کو گرانٹس کی صورت میں معاونت فراہم کی جائے۔

 سلامتی کونسل میں پناہ گزینوں پر منعقدہ اجلاس میں پاکستانی مندوب افتخار احمد کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ پناہ گزینوں کے بحران پر عالمی ردعمل ناکافی اور انتہائی تشویش ناک ہے، افغانستان میں تنازعات نے طویل ترین پناہ گزین بحرانوں میں سے ایک کو جنم دیا۔

دو روز کے لئے جنگ بندی کا اعلان ک

 انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان پناہ گزین آبادیوں کی میزبانی کی، چیلنجز کے باوجود لاکھوں افغانوں کو پناہ، تحفظ اور مواقع فراہم کئے گئے۔

 پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ بھی بدترین جبری نقل مکانی کے بحرانوں سے متاثر ہے، فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کا حق اب تک پورا نہیں ہو سکا، عالمی سطح پر جبری نقل مکانی کا بحران تباہ کن حدوں کو پہنچ چکا، 12 کروڑ سے زائد افراد اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکے ہیں۔

دہشتگردوں کیجانب سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا بزدلانہ عمل ہے؛ شیری رحمان

 افتخار احمد نے زور دیتے ہوئے کہا کہ نئے تنازعات کی روک تھام اور جاری تنازعات کا پُرامن حل تلاش کیا جائے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: افتخار احمد پناہ گزینوں کی میزبانی

پڑھیں:

پاکستانی وزیر دفاع کے مؤقف پر حماس کا خیرمقدم، اسلامی اتحاد کی حمایت میں آواز بلند

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کے حالیہ بیان پر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے مثبت اور حوصلہ افزا ردعمل سامنے آیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق  حماس کے سینئر رہنما ڈاکٹر سامی ابو زہری نے خواجہ آصف کے پاکستانی مؤقف کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے سراہا اور اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ متحد ہو کر فلسطین کے مظلوم عوام کی عملی حمایت کریں۔

ڈاکٹر سامی ابو زہری نے کہا کہ وزیر دفاع نے جس جرات مندی سے اسلامی دنیا کے اتحاد کی بات کی اور اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا، وہ قابل تحسین ہے، اسرائیل کے خلاف مزاحمت اب محض بیانات سے نہیں جیتی جا سکتی، بلکہ اس کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اسلامی دنیا نے اب بھی خاموشی اختیار کی تو نہ صرف فلسطین بلکہ پورا خطہ خطرے سے دوچار ہو سکتا ہے،غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اور بڑا قدم اٹھانا ناگزیر ہو چکا ہے۔

حماس رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے بااثر اسلامی ملک کی جانب سے کھل کر فلسطین کی حمایت، دوسرے مسلم ممالک کے لیے رہنمائی کا باعث بن سکتی ہے،یہ وقت ہے کہ تمام اسلامی ممالک مشترکہ حکمت عملی مرتب کریں اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف متحد ہو کر عملی اقدامات کریں۔

واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے گزشتہ روز قومی اسمبلی سے خطاب میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ  یہ جو کچھ ہو رہا ہے، یہ جنگ نہیں، نسل کشی ہے، انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہے، اسلامی ممالک کو اب متحد ہو کر اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کر دینے چاہئیں، فلسطین کے مسئلے پر ہم اپنے ضمیر کی آواز کے مطابق مؤقف اپنائیں گے اور اپنے فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • دو تنازعات، ایک ایجنڈا، مسلم خودمختاری پر مشترکہ جارحیت
  • چین کا عالمی امن کے لیے قائدانہ کردار
  • دو تنازعات، ایک ایجنڈا: مسلم خودمختاری پر مشترکہ جارحیت
  • ایشیاکپ؛ سرحدی کشیدگی کے باوجود 'بھارت' ایونٹ میں حصہ لے گا
  • مار کے بھاگ نکلنے کا دور گزر چکا ہے، آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل مندوب کا بیان
  • پاکستانی وزیر دفاع کے مؤقف پر حماس کا خیرمقدم، اسلامی اتحاد کی حمایت میں آواز بلند
  • بہت سے ممالک کی فضائی حدود بند، عالمی ایئرلائنز نے پاکستانی فضائی حدود کا رخ کرلیا
  • میری ٹائم شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، ہمیں ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے، وزیر اعظم
  • ایران اسرائیل کشیدگی، غیر ملکی ائر لائنز کا پاکستانی فضائی حدود کا استعمال
  • ایران-اسرائیل کشیدگی، مختلف ممالک کی فضائی حدود بند، ایئر لائنز کا پاکستانی حدود کا استعمال