اسحاق ڈار کا پاکستان کے پانی کے حق کے تحفظ کیلئے تمام اقدامات اٹھانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے اقدام پر غور کیا گیا۔
سندھ طاس معاہدے سے متعلق اجلاس میں وفاقی وزرائے قانون، آبی وسائل، اٹارنی جنرل، سینئر حکام اور ماہرین شریک ہوئے، اسحاق ڈار نے پاکستان کے پانی کے حق کے تحفظ کیلئے تمام اقدامات اٹھانے کا اعلان کردیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پوری قومی طاقت کا مطلب ہمارے پاس موجود تمام صلاحیتوں کا استعمال ہے۔
نائب وزیراعظم نے بھارتی اقدام کو بین الاقوامی قوانین اور معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا اور بھارت کی پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کوششوں کی مذمت کی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی حرمت علاقائی استحکام کیلئے ناگزیر ہے، پاکستان کی 24 کروڑ آبادی کیلئے دریائے سندھ کا پانی زندگی کا ذریعہ ہے، پاکستان سندھ طاس معاہدے پر مکمل عملدرآمد کا مطالبہ جاری رکھے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار
پڑھیں:
فپواسا کی ڈاکٹر عبدالمجید پیرزادہ کی برطرفی کی مذمت
—فائل فوٹوفیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز (فپواسا) نے کہا ہے کہ وہ سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی (ایس ایم آئی یو) کراچی کے فیکلٹی رکن ڈاکٹر عبدالمجید پیرزادہ کی غیر منصفانہ برطرفی کی شدید مذمت کرتی ہے۔
جاری کیے گئے بیان میں فپواساکا کہنا ہے کہ یہ اچانک اور بلا جواز اقدام ضابطہ جاتی عمل کی سنگین خلاف ورزی اور مقررہ تادیبی قوانین کو نظر انداز کرنے کا عکاس ہے، جو ادارے کی ساکھ اور تقدس کےلیے خطرہ بن چکا ہے، یہ امر نہایت تشویشناک ہے کہ ڈاکٹر پیرزادہ کی برطرفی بظاہر ایک انتقامی کارروائی معلوم ہوتی ہے، جو اُن کی جانب سے جامعہ میں کرپشن اور انتظامی بے ضابطگیوں کو بے نقاب کرنے کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز نے کہا ہے کہ بجائے اس کے کہ یونیورسٹی انتظامیہ ان سنگین معاملات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتی، اس نے اختلافِ رائے کو دبانے اور حق گوئی کرنے والے استاد کو نشانہ بنانے کا راستہ اختیار کیا، اس اقدام نے اساتذہ کے درمیان خوف، غیر یقینی اور دھونس کا ماحول پیدا کر دیا ہے، جو علمی آزادی کو بری طرح متاثر کر رہا ہے اور یونیورسٹی کی گورننس پر اعتماد کو مجروح کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے فپواسا کی اپیل پر سندھ کی سرکاری جامعات میں تدریسی عمل کا بائیکاٹفپواسا کا کہنا ہے کہ ان سنگین حالات کے پیشِ نظر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، جو سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں، ان سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لیں اور ڈاکٹر پیرزادہ کی برطرفی کے پسِ منظر میں مکمل طور پر غیر جانبدار، شفاف اور منصفانہ انکوائری کا حکم جاری کریں۔
فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے بھی اپیل کرتی ہے کہ وہ مداخلت فرمائیں اور جامعہ کے اساتذہ کے بنیادی حقوق کے تحفظ اور ادارے کی ساکھ کی بحالی کو یقینی بنائیں۔
فپواسا نے پُر زور مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹر پیرزادہ کو فوری بحال کیا جائے تاکہ آزادانہ انکوائری مکمل ہونے تک انہیں ان کے عہدے پر بحال رکھا جا سکے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فپواسا یونیورسٹی انتظامیہ اور تمام متعلقہ حکام سے مطالبہ کرتی ہے کہ اساتذہ کو ہراسانی، انتقامی کارروائی یا کسی بھی قسم کے دباؤ سے مکمل تحفظ دیا جائے تاکہ وہ اپنے آئینی حقِ آزادیٔ اظہار، علمی خود مختاری اور پیشہ ورانہ دیانتداری کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے سکیں۔
فپواسا نے ڈاکٹر پیرزادہ اور وسیع علمی برادری کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک مرتبہ پھر انصاف، شفافیت اور علمی آزادی کے تحفظ کے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہیں، فپواسا ہر قسم کی ناانصافی کے خلاف بھرپور آواز اٹھاتی رہے گی اور ملک بھر میں اساتذہ کے حقوق اور وقار کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔