Islam Times:
2025-04-29@14:21:43 GMT

یمن کے ہاتھوں امریکی F-18 لڑاکا طیاروں کی تباہی کا اعتراف

اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT

یمن کے ہاتھوں امریکی F-18 لڑاکا طیاروں کی تباہی کا اعتراف

اسلام ٹائمز: امریکی فوج کے لڑاکا طیارے عسکری اور مالی دونوں لحاظ سے امریکہ عسکری طاقت کے قیمتی اثاثے اور اجزاء ہیں۔ لہٰذا، امریکہ دونوں حادثات کو اپنی افواج کے تکنیکی اقدامات یا غلط حساب کتاب سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن ناقابل تردید حقیقت یہ ہے کہ یہ طیارے کریش ہونیکے واقعات یمنی فوج کے آپریشنز کے نتیجے میں پیش آئے۔ خصوصی رپورٹ:

انصاراللہ فورسز کے ساتھ جھڑپ کے دوران دوسرے امریکی F-18 لڑاکا طیارے کو مار گرائے جانے کے واقعہ نے امریکی حکام کو  یمن کی عسکری صلاحیت کو تسلیم کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔  فاکس نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ 70 ملین ڈالر کا F-18 لڑاکا طیارہ بحیرہ احمر میں USS ہیری ٹرومین سے گر کر تباہ ہو گیا۔ امریکی بحریہ نے ابتدائی طور پر بتایا کہ حادثے کی وجہ لڑاکا طیارے کو کھینچنے کے دوران ایک معمول کا حادثہ تھا۔ لیکن CNN کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے ملنے والی ابتدائی اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرومین نے حوثیوں کے حملے سے بچنے کے لیے ایک مشکل موڑ لیا جو لڑاکا طیارہ سمندر میں گرنے کا سبب بنا۔ اسی طرح ایک اور امریکی اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ لڑاکا طیارہ ڈوب گیا ہے۔ دسمبر 2024 میں تقریباً 4 ماہ قبل جب امریکہ نے یمنی دارالحکومت پر حملہ کیا اور اس کی تنصیبات کو نشانہ بنایا، انصار اللہ فورسز نے امریکہ کے ساتھ مقابلے کے دوران جواب میں طیارہ بردار بحری جہاز ٹرومین کو نشانہ بنایا، جس کی وجہ سے جہاز کے دفاعی نظام کو فعال کر دیا گیا۔ اس تیز رفتار اور کامیاب یمنی آپریشن کے دوران ایک ایسا واقعہ پیش آیا، جس کے بعد عالمی میڈیا نے یہ خبر نمایاں طور پر دی کہ ایک امریکی F-18 لڑاکا طیارہ مار گرایا گیا ہے۔ 

طیارہ گرانے کے بعد دو منظرنامے تھے:
 1.

جنگی طیارے کو یمنی میزائلوں اور ہلکے ڈرونز نے نشانہ بنایا۔
 2. اسے امریکی جہاز کے دفاعی نظام نے مار گرایا تھا۔
امریکیوں نے دوسرے منظر نامے کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جہاز نے غلطی سے اپنے ہی لڑاکا طیارے کو نشانہ بنایا جب وہ یمنی میزائلوں کو روکنے کی کوشش کر رہا تھا۔ جب کہ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دوسرا F-18 گر کر تباہ ہونے کے بعد امریکی بحریہ نے اعلان کیا کہ لڑاکا طیارے کے گرنے کے بعد ایک امریکی ملاح زخمی ہوا ہے۔ یہ اس وقت ہے جب امریکی بحریہ نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا تھا کہ "ٹرومین اسٹرائیک گروپ اور اس کا فضائی ونگ مشن کو انجام دینے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔" امریکی فوج کے لڑاکا طیارے عسکری اور مالی دونوں لحاظ سے امریکہ عسکری طاقت کے قیمتی اثاثے اور اجزاء ہیں۔ لہٰذا، امریکہ دونوں حادثات کو اپنی افواج کے تکنیکی اقدامات یا غلط حساب کتاب سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن ناقابل تردید حقیقت یہ ہے کہ یہ طیارے کریش ہونیکے واقعات یمنی فوج کے آپریشنز کے نتیجے میں پیش آئے۔ یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے بھی تصدیق کی ہے کہ "یمن کیخلاف جارحیت اور عام شہریوں کے قتل عام کے جواب میں، ہماری مسلح افواج نے امریکی طیارہ بردار بحری جہاز ٹرومین اور  جنگی جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔"

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کو نشانہ بنایا لڑاکا طیارے لڑاکا طیارہ کے دوران F 18 لڑاکا طیارے کو کے بعد فوج کے

پڑھیں:

امریکا: چھوٹے طیارے کو حادثہ، 3 مسافر ہلاک

امریکی ریاست ٹینسی میں چھوٹا طیارہ گرنے سے 3 مسافر ہلاک ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے بتایا ہے کہ ایک چھوٹے انجن والا طیارہ مونی ایم 20 ٹی این اپر کمبر لینڈ ریجن کے ایئر پورٹ کے 1 میل جنوب میں گر کر تباہ ہو گیا۔

نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ اور فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے طیارہ گرنے کے حوالے سے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • جدید لڑاکا طیارے سوات اور سکردو ایئرپورٹ پر پہنچ گئے
  • امریکا بحیرہ احمر میں ایف اے 18 لڑاکا طیارے سے ہاتھ دھو بیٹھا
  • بھارت کا فرانس سے 26 رافیل لڑاکا طیاروں کی خریداری کا معاہدہ مکمل
  • یمنی مسلح افواج کے ہاتھوں طیارہ بردار امریکی بحری جہاز فرار پر مجبور!
  • بھارت کا فرانس سے مزید 26رافیل طیارے خریدنے کا معاہدہ
  • بھارت نے فرانس سے 26 رافیل ایم جنگی طیارے خریدنے کا معاہدہ کر لیا
  • بھارت اور فرانس 26 رافیل میرین لڑاکا طیاروں کے معاہدے پر آج دستخط کرینگے
  • امریکا: چھوٹا طیارہ حادثے کا شکار، 3 مسافر ہلاک
  • امریکا: چھوٹے طیارے کو حادثہ، 3 مسافر ہلاک