Islam Times:
2025-06-13@20:02:30 GMT

یمن کے ہاتھوں امریکی F-18 لڑاکا طیاروں کی تباہی کا اعتراف

اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT

یمن کے ہاتھوں امریکی F-18 لڑاکا طیاروں کی تباہی کا اعتراف

اسلام ٹائمز: امریکی فوج کے لڑاکا طیارے عسکری اور مالی دونوں لحاظ سے امریکہ عسکری طاقت کے قیمتی اثاثے اور اجزاء ہیں۔ لہٰذا، امریکہ دونوں حادثات کو اپنی افواج کے تکنیکی اقدامات یا غلط حساب کتاب سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن ناقابل تردید حقیقت یہ ہے کہ یہ طیارے کریش ہونیکے واقعات یمنی فوج کے آپریشنز کے نتیجے میں پیش آئے۔ خصوصی رپورٹ:

انصاراللہ فورسز کے ساتھ جھڑپ کے دوران دوسرے امریکی F-18 لڑاکا طیارے کو مار گرائے جانے کے واقعہ نے امریکی حکام کو  یمن کی عسکری صلاحیت کو تسلیم کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔  فاکس نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ 70 ملین ڈالر کا F-18 لڑاکا طیارہ بحیرہ احمر میں USS ہیری ٹرومین سے گر کر تباہ ہو گیا۔ امریکی بحریہ نے ابتدائی طور پر بتایا کہ حادثے کی وجہ لڑاکا طیارے کو کھینچنے کے دوران ایک معمول کا حادثہ تھا۔ لیکن CNN کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے ملنے والی ابتدائی اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرومین نے حوثیوں کے حملے سے بچنے کے لیے ایک مشکل موڑ لیا جو لڑاکا طیارہ سمندر میں گرنے کا سبب بنا۔ اسی طرح ایک اور امریکی اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ لڑاکا طیارہ ڈوب گیا ہے۔ دسمبر 2024 میں تقریباً 4 ماہ قبل جب امریکہ نے یمنی دارالحکومت پر حملہ کیا اور اس کی تنصیبات کو نشانہ بنایا، انصار اللہ فورسز نے امریکہ کے ساتھ مقابلے کے دوران جواب میں طیارہ بردار بحری جہاز ٹرومین کو نشانہ بنایا، جس کی وجہ سے جہاز کے دفاعی نظام کو فعال کر دیا گیا۔ اس تیز رفتار اور کامیاب یمنی آپریشن کے دوران ایک ایسا واقعہ پیش آیا، جس کے بعد عالمی میڈیا نے یہ خبر نمایاں طور پر دی کہ ایک امریکی F-18 لڑاکا طیارہ مار گرایا گیا ہے۔ 

طیارہ گرانے کے بعد دو منظرنامے تھے:
 1.

جنگی طیارے کو یمنی میزائلوں اور ہلکے ڈرونز نے نشانہ بنایا۔
 2. اسے امریکی جہاز کے دفاعی نظام نے مار گرایا تھا۔
امریکیوں نے دوسرے منظر نامے کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جہاز نے غلطی سے اپنے ہی لڑاکا طیارے کو نشانہ بنایا جب وہ یمنی میزائلوں کو روکنے کی کوشش کر رہا تھا۔ جب کہ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دوسرا F-18 گر کر تباہ ہونے کے بعد امریکی بحریہ نے اعلان کیا کہ لڑاکا طیارے کے گرنے کے بعد ایک امریکی ملاح زخمی ہوا ہے۔ یہ اس وقت ہے جب امریکی بحریہ نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا تھا کہ "ٹرومین اسٹرائیک گروپ اور اس کا فضائی ونگ مشن کو انجام دینے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔" امریکی فوج کے لڑاکا طیارے عسکری اور مالی دونوں لحاظ سے امریکہ عسکری طاقت کے قیمتی اثاثے اور اجزاء ہیں۔ لہٰذا، امریکہ دونوں حادثات کو اپنی افواج کے تکنیکی اقدامات یا غلط حساب کتاب سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن ناقابل تردید حقیقت یہ ہے کہ یہ طیارے کریش ہونیکے واقعات یمنی فوج کے آپریشنز کے نتیجے میں پیش آئے۔ یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے بھی تصدیق کی ہے کہ "یمن کیخلاف جارحیت اور عام شہریوں کے قتل عام کے جواب میں، ہماری مسلح افواج نے امریکی طیارہ بردار بحری جہاز ٹرومین اور  جنگی جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔"

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کو نشانہ بنایا لڑاکا طیارے لڑاکا طیارہ کے دوران F 18 لڑاکا طیارے کو کے بعد فوج کے

پڑھیں:

پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں غیر معمولی شراکت دار رہا؛ امریکی کمانڈر کا اعتراف

یونائیٹڈ اسٹیٹس سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے کمانڈر جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنرل مائیکل ایرک نے ان خیالات کا اظہار امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق اجلاس میں کیا۔

امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں بیان دیتے ہوئے جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے انسداد دہشت گرد میں پاکستان کو امریکا کا اہم شراکت دار قرار دیا۔

انھوں نے کمیٹی کو بتایا کہ عالمی سطح پر سب سے بڑا خطرہ دہشت گرد تنظیم  داعش خراساں ہے۔ پاکستان کی غیر معمولی شراکت داری اور تعاون سے اس گروپ کی سرکوبی میں مدد ملی۔

امریکی جنرل نے مزید کہا کہ پاکستان کے قریبی انٹیلی جنس تعاون سے داعش خراساں کے متعدد دہشت گردوں کو ہلاک اور 5 مطلوب رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا۔

جنرل کوریلا کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ایبے گیٹ بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ جعفر کی گرفتاری سمیت انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعے امریکا کو کئی اہم کامیابیاں دلائیں۔

خیال رہے کہ داعش خراسان افغانستان میں تشکیل پانے والا  گروہ ہے جو امریکی فوجیوں، طالبان اہلکاروں اور عبادت گاہوں پر حملے میں ملوث ہے۔

اس گروپ کے کئی جنگجو امریکی فوج کی انتہائی مطلوب ملزمان کی فہرست میں شامل ہیں جن کی تلاش میں امریکا کو دوست ممالک کی مدد بھی درکار ہوتی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • چینی لڑاکا طیارے کی جاپانی گشتی طیارے کے قریب پرواز
  • ترکیہ اورانڈونیشیا میں10 ارب ڈالر کے جنگی طیاروں کا معاہدہ
  • ترکی کا انڈونیشیا کے ساتھ 10 ارب ڈالر کے جنگی طیاروں کا معاہدہ
  • پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں غیر معمولی شراکت دار رہا؛ امریکی کمانڈر کا اعتراف
  • ترکیہ انڈونیشیا کو 48 جدید ترین کان لڑاکا طیارے فروخت کرے گا: اردوان
  • ترک صدر کا 48جدید ترین لڑاکا طیارےانڈونیشیا کو فروخت کرنے کا اعلان
  • ترکیے 48 جدید ترین کان لڑاکا طیارے انڈونیشیا کو فروخت کریگا: ترک صدرکا اعلان
  • ترکیے کا 48 جدید ترین کان لڑاکا طیارے انڈونیشیا کو فروخت کرنے کااعلان
  • پاکستان کی انٹیلی جنس شراکت سے بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں، امریکی اعتراف
  • پاکستان جے 35 اے چینی اسٹیلتھ طیارے لیکر دفاع مضبوط بنانے کا خواہاں