کراچی سمیت سندھ کے بیشتر علاقے ہیٹ ویو کی لپیٹ میں
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
بدھ کو زیادہ سے زیادہ پارہ 39 ڈگری تک تجاوز کر سکتا ہے، ہوا میں نمی کا تناسب 50 تا 55 فیصد تک بڑھنے کے سبب اصل درجہ حرارت سے زیادہ گرمی محسوس کی جا سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں آئندہ 3 روز کے دوران موسم گرم و مرطوب جبکہ معمول سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات ارلی وارننگ سینٹر پیش گوئی کے مطابق کراچی میں بدھ کو زیادہ سے زیادہ پارہ 39 ڈگری تک تجاوز کر سکتا ہے، ہوا میں نمی کا تناسب 50 تا 55 فیصد تک بڑھنے کے سبب اصل درجہ حرارت سے زیادہ گرمی محسوس کی جا سکتی ہے۔ صوبے کے بیشتر علاقے 2 مئی تک گرمی کی لپیٹ میں رہ سکتے ہیں۔ دادو، قمبر شہداد کوٹ، شہید بینظیر آباد، جیکب آباد، کشمور، گھوٹکی، شکارپور، خیرپور، نوشہرو فیروز، لاڑکانہ، سکھر، جامشورو کے اضلاع میں دن کے وقت زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 6 تا 8 ڈگری زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ تھرپارکر، عمر کوٹ، میرپور خاص، مٹیاری، ٹندو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، حیدرآباد اور بدین کے اضلاع میں معمول سے 3 تا 5 ڈگری زیادہ رہے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سے زیادہ
پڑھیں:
ڈیرہ بگٹی، بارودی سرنگ کے دھماکے، ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں دو الگ الگ بارودی سرنگ کے دھماکوں میں تین افراد جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہوئے ہیں۔
سوئی میں ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکوں کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پہلا دھماکا لنجو کے نزدیک سغاری گاؤں میں ہوا جہاں ایک خاتون حیات چاکرانی اپنی 8 سالہ بیٹی اور ایک مقامی شخص غلام نبی گھر سے باہر نکلتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ لاشیں شناخت کے قابل نہ رہیں جبکہ دوسرا دھماکا یارو پٹ کے سرحدی علاقے میں پیش آیا، جہاں دو مرد، ایک خاتون اور ان کا 10 سالہ بیٹا زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیویز اہلکاروں نے ڈیرہ بگٹی کے سول ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے دو زخمیوں کی حالت تشویشناک قرار دی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق دھماکوں کی جگہ پر کوئی عسکری سرگرمی نہیں تھی اور یہ بارودی سرنگیں ممکنہ طور پر کسانوں یا عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے بچھائی گئی تھیں۔
لیویز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستوں نے دھماکوں کے مقامات کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
حکام کاکہناہے کہ دھماکوں کی نوعیت جانچنے کے لیے ماہرین کی ٹیم طلب کر لی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جبکہ اب تک کسی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔