پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارتی اشتعال انگیزی کا منہ توڑ جواب , پاک فوج نے ایک ہی دن میں دوسرا بھارتی کواڈ کاپٹر مار گرایا
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
مظفرآباد/راولپنڈی:لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پاک فوج کی جانب سے بھارتی فوج کے دو کواڈ کاپٹر مار گرائے گئے، جن میں سے ایک کو ستوال سیکٹر اور دوسرے کو مناور سیکٹر (بھمبر) میں نشانہ بنایا گیا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی کواڈ کاپٹرز پاکستانی حدود میں جاسوسی میں مصروف تھے۔
ذرائع کے مطابق مار گرایا گیا کواڈ کاپٹر Phantom-4 ماڈل کا تھا، جو جدید جاسوسی ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔صبح کے وقت بھی پاک فوج نے بھارتی 5 آسام رجمنٹ کا کواڈ کاپٹر نشانہ بنایا تھا، جو مناور سیکٹر میں سرگرم تھا۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے اس طرح کی غیر ذمہ دارانہ کارروائیاں نہ صرف دو طرفہ تعلقات میں کشیدگی بڑھا رہی ہیں بلکہ خطے کے امن کو بھی سبوتاژ کرنے کی کوشش ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعات پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت، دفاعی تیاری اور ہمہ وقت چوکسی کا ثبوت ہیں۔ پاک فوج ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ اور مؤثر جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کواڈ کاپٹر پاک فوج
پڑھیں:
پی سی ایم اے کا وفاقی بجٹ پر تحفظات کا اظہار
سٹی 42: پاکستان کیمیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے وفاقی بجٹ 2025-26 پر تحفظات کا اظہار کردیا۔ اور پاکستان کے 16 ارب ڈالر مالیت کے کیمیکل سیکٹر کو مضبوط بنانے کے لیے جامع ساختی اصلاحات اور مستقل پالیسی فریم ورک کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان کیمیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے کہاپاکستان کا کیمیکل سیکٹر ٹیکسٹائل، چمڑا، پلاسٹک، فارماسیوٹیکلز، زراعت اور پیکیجنگ سمیت تمام مینوفیکچرنگ سیکٹرز کا اہم ستون ہے۔ پی سی ایم اےکے چیئرمین ہارون علی خان نے اپنے بیان میں بجٹ میں بڑی صنعتوں کی بحالی ، فاٹا/پاٹا میں ٹیکس مراعات کے غلط استعمال کا نوٹس لینے اور ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹیزکے خاتمے جیسے مثبت اقدامات کو سراہا ہے۔ انہوں نے کیمیکل صنعت کے لیے مربوط پالیسی فریم ورک کی عدم موجودگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ توانائی لاگت، جی ایس ٹی ریفنڈ میں تاخیر، جائز کاروباروں پر بھاری ٹیکس بوجھ، پالیسی میں بار بار تبدیلیاں اور ایکسپورٹ فسیلیٹیشن اسکیم کا غلط استعمال جیسے مسائل انڈسٹری کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں ۔خاص طور پر وہ صنعتیں جو ٹیکسٹائل کیمیکلز، لیذر کیمیکلز اور ریزنز جیسے خام مال فراہم کرتی ہیں۔ 2030 تک پانچویں شیڈول کا خاتمہ مقامی صنعت، خاص طور پر کیمیکل سیکٹر کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کا ناجائز قابضین کے خلاف آپریشن
ایسوسی ایشن نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو دی گئی اختیاری طاقتوں میں اضافے پر بھی شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ زبردستی اقدامات سے پہلے ڈیجیٹل اصلاحات اور ٹیکس دہندگان کے لیے سہولت کاری کو ترجیح دی جائے تاکہ کاروباری اعتماد کو نقصان نہ پہنچے۔ پی سی ایم اے نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کیمیکل انڈسٹری کو باقاعدہ طور پر "اسٹریٹجک سیکٹر" قرار دے، تاکہ زمین اور یوٹیلیٹی کی فراہمی میں ترجیح دی جا سکے۔ اس کے علاوہ، ماحولیاتی اور لائسنسنگ منظوریوں کے ون ونڈو پلیٹ فارم قائم کیا جائے اور ریسرچ و ڈویلپمنٹ میں حکومتی سطح پر معاونت فراہم کی جائے
سدھو موسے والاکو قتل کیوں کیا گیا؟گینگسٹر گولڈی برار نے پہلی بار حقائق بتا دیے