پاک فوج نے ایل او سی پر بھارتی کواڈ کاپٹر مار گرایا
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
پاک فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی کرنے پر بھارتی کواڈ کاپٹر مار گرایا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی کواڈ کاپٹر کو ایل او سی پر فضائی حدود کی خلاف ورزی ناکام بناتے ہوئے مار گرایا گیا۔ بھمبر کے علاقے مناور سیکٹر میں دشمن نے کواڈ کاپٹر کے ذریعے جاسوسی کی کوشش کی تھی۔
پاکستان کی جانب سے ایک مرتبہ پھر عالمی سطح پر بھارت کی جانب سے ہونے والی الزام تراشیوں کا جواب دیا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے بروقت کارروائی کر کے دشمن کی اس مذموم کوشش کو ناکام بنایا۔
سیکیورٹی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پاک فوج دشمن کی کسی بھی جارحیت کا فوری اور مؤثر جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کواڈ کاپٹر پاک فوج
پڑھیں:
پارا چنار حملہ کیس: راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے پارا چنار حملہ کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔
دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق ، 88 افراد زخمی ہوئے ہیں، جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعہ میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا ؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا؟
کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر
وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے، جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے، راستے کھل گئے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں۔
جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں، صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں۔
بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔