پروین بابی کی ذہنی حالت اور ہمارے تعلق کا انجام بہت دلخراش تھا: مہیش بھٹ
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
مشہور فلم ساز مہیش بھٹ اور ماضی کی بولڈ اداکارہ مرحومہ پروین بابی کی رومانوی داستان سے سب سے ہی واقف ہیں لیکن حال ہی میں فلم ساز نے کئی سربستہ رازوں سے پردہ اُٹھایا ہے۔
فلم ساز مہیش بھٹ نے حالیہ انٹرویو میں پروین بابی کے ساتھ اپنے تعلق کے الم ناک انجام کے بارے میں کھل کر بات کی ہے۔
مہیش بھٹ کا کہنا تھا کہ پروین بابی کے ساتھ ان کا رشتہ ان کی زندگی کا ایک اہم ترین موڑ تھا مگر اس کا خاتمہ بہت دل خراش انجام کے ساتھ ہوا۔
مہیش بھٹ نے بتایا کہ پروین بابی موڈ ڈس آرڈر اور شیزوفرینیا جیسی ذہنی بیماری سے نبرد آزما تھیں، لیکن اُس وقت (1970 کی دہائی میں) ان کی صحیح تشخیص نہیں ہو سکی تھی۔
فلم ساز نے مزید کہا کہ میں نے پروین بابی کو مکمل طور پر ٹوٹتے ہوئے دیکھا۔ وہ صبح میک اپ کر کے شوٹنگ کے لیے نکلتی تھیں، لیکن شام کو واپس آ کر میں دیکھتا کہ وہ ایک کونے میں بیٹھی کانپ رہی ہوتی تھی اور بار بار کہتی تھیں کہ کوئی مجھے مارنے آ رہا ہے۔
مہیش بھٹ نے افسوس کے ساتھ بیان کیا کہ میں نے اُسے بچانے کی بہت کوشش کی لیکن ایسی بیماریاں انسان پر شدید اثر ڈالتی ہیں اور اسے خودکشی کی جانب لے جاتی ہیں۔
خیال رہے کہ پروین بابی 2005 میں اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئی تھیں۔ ان کی زندگی کے آخری دن تنہائی اور ذہنی بیماری کی لپیٹ میں گزرے تھے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پروین بابی مہیش بھٹ فلم ساز کے ساتھ
پڑھیں:
کشمیریوں کا پہلگام واقعے سے کوئی تعلق نہیں، انہیں سزا مت دے، کشمیری رہنماؤں کی حکومت سے اپیل
مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو سزا نہیں دینی چاہیے، وہ پہلگام واقعے کیخلاف باہر آئے ہیں۔
انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ حملے کے ذمہ داروں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کریں، مگر بےقصور لوگوں کو متاثر ہونے نہ دیں۔
عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ یہ وقت سپورٹ حاصل کرنے کا ہے، ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہیے جس سے لوگ اپنے آپ کو اکیلا محسوس کریں، کشمیر کے لوگوں نے معصوم جانوں کے ضیاع کیخلاف باہر آکر احتجاج کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشتگردی: کشمیریوں کے گھروں کو دھماکا خیز مواد سے اڑایا جانے لگا
علاوہ ازیں، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھی کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد حکومت کو دہشت گردوں اور عام لوگوں میں تمیز کرنی چاہیے، اسے عام لوگوں، خصوصاً ان لوگوں کو متنفر نہیں کرنا چاہیے جو دہشت گردی کی مخالفت کرتے ہیں۔
حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ کشمری اجتماعی طور پر پہلگام واقعے کی مذمت کرتے ہیں، اس کے ذمہ داروں کو سزا ہونی چاہیے تاہم بلا امتیاز گرفتاریاں اور لوگوں کے گھروں کو گرانے کی ویڈیوز پریشان کن ہیں۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعے کے متاثرین کو انصاف فراہم کرتے ہوئے عام کشمیریوں کو سزا نہ دے۔
کشمیری رہنماؤں نے پہلگام واقعے کے بعد کشمیری طلبہ پر تشدد اور ان کی ہراسانی کے واقعات پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پہلگام واقعہ حریت رہنما دہشتگردی کشمیر