ویب ڈیسک: وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے آئندہ 24 سے 36 گھنٹے انتہائی اہم ہیں,  مستند اطلاعات کے مطابق بھارت پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے خبردار کیا کہ بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کی صورت میں پاکستان یقینی اور فیصلہ کن جواب دے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی سخت مذمت کرتا ہے اور بھارت کا خطے میں منصف، مدعی اور جلاد بننے کا کردار مسترد کرتا ہے۔

2 بچوں کے دل کے علاج کے لیے بھارت جانے والی فیملی پاکستان واپس پہنچ گئی

وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ بھارت کے حالیہ اقدامات خطے میں کشیدگی کو بڑھا رہے ہیں۔ پاکستان نے شفاف، آزاد اور غیر جانبدار تحقیقات کی پیشکش کی ہے اور کسی بھی جنگی اقدام کے نتائج کی ذمہ داری بھارت پر عائد ہوگی۔

عطا تارڑ نے کہا کہ پہلگام واقعے کو جواز بنا کر پاکستان پر حملے کی کوشش بھارت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے، نتیجہ اچھا نہیں ہوگا۔

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

بجلی کے کونسے آلات کتنی بجلی کھاتے ہیں اور بل کیسے کم کیا جائے؟ معلوماتی رپورٹ

مہنگائی کے اس دور میں ہر شخص اخراجات کو کنٹرول کرتے ہوئے اپنی تنخواہ یا آمدن کے حساب سے مہینہ گزارنے کی کوشش کرتا ہے۔

اس صورت حال میں جہاں اشیا کی قیمتیں زیادہ ہونے سے شہری پریشان ہیں وہیں بجلی کا بل ایک ایسی بڑی وجہ ہے جو ہر دوسرے گھر کے ماہانہ بجٹ کو آؤٹ کردیتا ہے۔

بل زیادہ آنے کی وجوہات

بجلی کا بل زیادہ آنے کی متعدد وجوہات ہیں جن میں سب سے بڑی وجہ اس کا خرچ، ٹیکسز، سلیب یعنی یونٹ کی قیمت جو ہر 100 یونٹ پر تبدیل ہوتی ہے اور پھر قیمت کا اطلاق چھ ماہ تک ہوتا ہے۔

پروٹیکٹڈ / نان پروٹیکٹڈ

اگر آپ کے الیکٹرک کے گھریلو صارف ہیں اور 101 سے 200 یونٹ تک استعمال کرتے ہیں تو فی یونٹ 32 روپے جبکہ 201 سے یونٹ کی صورت میں فی یونٹ کی رقم اضافے کے بعد 34 روپے ہوجاتی ہے اور پھر 301 سے اس میں مزید ایک روپے کا اضافہ ہوتا ہے اور تمام یونٹ کو ضرب کر کے اسی حساب سے ریٹ لیا جاتا ہے۔

اگر ایک بار بل سلیب سے باہر ہوا تو پھر اگلے چھ ماہ تک کم یونٹ استعمال ہونے کی صورت میں بھی اُسی حساب سے اضافی بل ادا کرنا پڑتا ہے۔

بل میں یونٹ کے پیسوں کے علاوہ ٹیکسز، ٹی وی فیس اور دیگر چارجز علیحدہ بھی شامل کیے جاتے ہیں۔

عام طور پر 200 یونٹ کے استعمال پر کے الیکٹرک کی جانب سے پروٹیکٹڈ اور 201 سے نان پروٹیکٹڈ شمار کیا جاتا ہے جس پر ٹیکس اور دیگر چارجز بھی اضافی لگتے ہیں۔

بجلی کا ایک یونٹ ہزاروں روپے کا پڑ سکتا ہے

عام طور پر بجلی استعمال کرنے کے دوران ایک آدھ یونٹ بڑھ جانے کی وجہ سے بل میں ہزاروں روپے کا فرق آجاتا ہے اور پھر نہ صرف بجٹ آؤٹ ہوتا ہے بلکہ اس کی ادائیگی میں بھی پریشانی ہوتی ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ بجلی کا بل میٹر ریڈنگ کے حساب سے تیار کیا جاتا ہے۔

گھر میں موجود الیکٹرانک اشیا میں سے کون سی چیز کتنے یونٹ گراتی ہے؟

ایک کلو واٹ بجلی کو اگر مسلسل ایک گھنٹے تک استعمال کیا جائے تو ایک یونٹ خرچ ہوتا ہے، یعنی اگر گھر میں موجود الیکٹرانکس اشیا جن کا مجموعی واٹ 1000 بنتا ہے تو اُس کے ایک گھنٹے کے استعمال سے یونٹ شمار ہوگا۔

پچاس واٹ کی ٹیوب لائٹ اگر 20 گھنٹے، 12 واٹ کا بلب 83 گھنٹے تک استعمال ہونے، 80 واٹ کا پنکھا مسلسل یا وقفے سے 12 گھنٹے استعمال ہونے کیوجہ سے ایک یونٹ گرتا ہے۔

سب سے زیادہ بجلی کھانے والی اشیا

گھروں میں استعمال ہونے والی عام استری ایک ہزار واٹ کی ہوتی ہے جس کو ایک گھنٹہ استعمال کرنے کی صورت میں ایک یونٹ گرتا ہے۔

180 واٹ والا فریج پانچ گھنٹے چلنے، 500 واٹ کی واشنگ مشین دو گھنٹے، پانی کی 750 واٹ والی موٹر کا ایک گھنٹے استعمال ایک یونٹ بڑھانے کا سبب بنتا ہے۔

گھروں میں لگی ایل ای ڈی 16 گھنٹے چلنے، دو ٹن یا 2 ہزار واٹ کے اے سی کے صرف 30 منٹ استعمال کی صورت میں ایک یونٹ میں اضافہ ہوتا ہے۔ اسی طرح 1200 واٹ یا ڈیڑھ ٹن کا انورٹر 45 منٹ چلنے کی صورت میں ایک یونٹ گرتا ہے۔

یہ یاد رہے کہ گھروں میں موجود اپلائنسسز مختلف واٹ کے ہوتے ہیں جبکہ بجلی کا ہر یونٹ اہم ہے جس کا براہ راست اثر آپ کے ماہانہ بل پر پڑتا ہے۔

بجلی کا ٹارک ہے؟

آپ نے دیکھا ہوگا کہ کراچی کے کئی علاقوں میں یومیہ 10 سے 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہے جس کی وجہ سے میٹر بند رہتے ہیں مگر اُن کے ماہانہ بل میں یونٹ اور رقم اُن علاقوں کے برابر ہوتی ہے جنہیں استثنیٰ حاصل ہے۔

لوڈ شیڈنگ کے باوجود بجلی کے بل برابر یا اضافی آنے کی ایک بڑی وجہ ٹارک ہے۔

جب بجلی جانے کے بعد دوبارہ بحال ہوتی ہے تو گھر کی اشیا ایک ساتھ چلنے کی وجہ سے واٹ بڑھتے ہیں اور پھر اس صورت میں یونٹ بڑھ جاتے ہیں۔ اس کو الیکٹرک کے ماہرین ٹارک کہتے ہیں جس کو انورٹر کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

بجلی کا بل کنٹرول کرنے کا طریقہ

بل کو کنٹرول کرنے کا سب سے آسان طریقہ احتیاط کے ساتھ بجلی کا استعمال ہے اس کے علاوہ دوسرا آزمودہ طریقہ میٹر کی ریڈنگ کو یومیہ بنیاد پر نوٹ کرنا ہے تاکہ اُسی حساب سے آپ بجلی استعمال کریں۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا میں 55 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
  • آج اللہ کے فضل و کرم سے کرنٹ اکائونٹ سرپلس ہے: عطا تارڑ
  • امن کا فروغ پاکستان کا ہدف،معاشی بحالی کا سفر شروع کر دیا،عطاء تارڑ
  • مشکل وقت میں ایران کے بہن بھائیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں؛ عطا تارڑ
  • اسرائیلی حملے کا جواب سخت اور فیصلہ کن ہوگا؟
  • ماحولیاتی وسائل کو ہتھیار بنانا خطرناک، پانی روکنے پر بھارت کو جواب دیں گے: بلاول بھٹو
  • جنرل حسین سلامی اور ایٹمی سائنسدانوں کی شہادت کی اطلاعات
  • بجلی کے کونسے آلات کتنی بجلی کھاتے ہیں اور بل کیسے کم کیا جائے؟ معلوماتی رپورٹ
  • 312ارب روپے کے نئے ٹیکس اقدامات کرلئے ،چیئرمین ایف بی آر
  • گزشتہ 4 بجٹ کے مقابلے میں اس بار ریلیف تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا گیا، عطا تارڑ