مودی نے بھارتی فوج کو فری ہینڈ دے دیا لیکن شہباز شریف نے نہیں دیا، بیرسٹر علی ظفر
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی فوج کو فری ہینڈ دے دیا ہے لیکن شہباز شریف نے تاحال پاک فوج کو فری ہینڈ نہیں دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہم پرامن اور ذمہ دار قوم ہیں، جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر کسی نے حملہ کیا تو منہ توڑ جواب دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا مؤقف آج بھی وہی ہے اور ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، قوم پر حملہ ہوا تو جان بھی حاضر ہے۔
علی ظفر نے کہا کہ حکومت نے اے پی سی میں بانی پی ٹی آئی کی آواز شامل نہیں کی جبکہ انڈیا میں کانگریس کی درخواست پر مشترکہ اجلاس بلایا گیا۔ اپوزیشن نے یکجہتی کا پیغام دیا لیکن حکومت ابھی سیاست کھیل رہی ہے، مریم نواز کی تقریر میں بھارت کا ذکر تک نہیں تھا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ مودی کی انتہا پسند حکومت سے ہمارا مقابلہ ہے، بھارتی عوام دشمن نہیں، ہمسائیگی کے حق میں ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علی ظفر
پڑھیں:
آپریشن سندور میں مودی سرکار کی ناکامی اور خاموشی پر کانگریس رہنماؤں کی کڑی تنقید
آپریشن سندور میں بدترین ناکامی نے مودی سرکار کی نااہلی اور جھوٹے دعوؤں کو بے نقاب کر دیا۔ نہ وضاحت نہ جواب دہی، آپریشن سندور نے مودی سرکار کی کھوکھلی قیادت کی قلعی کھول دی۔
کانگریس رہنما، سابق مرکزی وزیر داخلہ پی چدمبرم نے پہلگام حملے اور آپریشن سندور کے حوالے سے مودی سرکار کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی۔ چدمبرم نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) کی خاموشی اور شفافیت پر بھی اعتراض کیا۔
پی چدمبرم کے مطابق وزیراعظم مودی تین ماہ بعد بھی آپریشن سندور پر خاموش ہیں، عوام کو اندھیرے میں رکھا جا رہا ہے۔ انہوں سوال اٹھایا کہ پہلگام حملے کے اصل دہشتگرد نہ گرفتار ہوئے نہ ہی انکی شناخت ہوئی، حکومت کیوں خاموش ہے؟
انہوں نے کہا کہ حکومت نے صرف پناہ دینے والوں کی گرفتاری کی خبر دی، حملہ آور اب بھی لاپتہ ہیں، این آئی اے نے کئی ہفتوں میں کیا پیش رفت کی، حکومت یہ بتانے سے گریز کر رہی ہے۔ دہشتگردوں کی شناخت نہیں ہوئی وہ ملک کے اندر سے بھی ہو سکتے ہیں، مودی حکومت کیوں چھپا رہی ہے؟ پاکستان سے آئے دہشتگردوں کا کوئی ثبوت موجود نہیں، محض دعوؤں سے کام نہیں چلے گا۔
پی چدمبرم نے کہا کہ این آئی اے کی تحقیقات پر پردہ کیوں ڈالا جا رہا ہے؟ دہشتگردی پر خاموشی سوالات کو جنم دیتی ہے، اگر امریکی صدر ٹرمپ نے سیز فائر کروایا تو مودی حکومت تسلیم کیوں نہیں کر رہی؟ ڈی جی ایم اوز کی کال ریکارڈ ضرور ہوئی ہوگی، اگر نہیں تو یہ اور بھی بڑی غفلت ہے، آپریشن سندور میں انٹیلیجنس ایجنسیاں بری طرح ناکام رہیں، نقصان کو چھپانا عوام کے ساتھ دھوکا ہے۔
لوک سبھا میں 28 جولائی کو آپریشن سندور پر سیشن کے دوران کانگریس رکنِ پارلیمنٹ دیپیندر سنگھ ہُوڈا نے مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا۔
دیپیندر سنگھ ہُوڈا نے کہا کہ اگر پاکستان گھٹنوں پر تھا اور مودی کے مطابق دنیا یہ مان رہی تھی کہ بھارت کا جنگ میں ہاتھ اوپر تھا تو سرکار نے سیز فائر کیوں کیا؟ مودی سرکار عوام کے سامنے رکھیں کہ سیز فائر کی کیا شرائط تھیں؟ بھارتی وزیر خارجہ نے پاکستان اور اس کی آرمی کو کلین چٹ دی۔ مودی سرکار کی جانب سے جنگ بندی پر رضامندی کیوں دی اگر حالات مودی کے قابو میں تھے؟
بھارتی اپوزیشن اور عوام مودی کی سیاسی چالوں سے واقف ہو چکے ہیں۔