190 ملین پاؤنڈ کیس: بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست آئندہ ہفتے مقرر کرنیکی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست آئندہ ہفتے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے بانی پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست بھی مقرر کرنے کی استدعا کی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے روسٹرم پر آکر کہا کہ مرکزی اپیل مقرر کرنے کا میکنزم ہوتا ہے، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں پہلے بھی یہاں زیرِ سماعت ہیں، شکایت ہے جو آپ کے سامنے رکھنی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں اور سزا معطلی کے معاملے کی جلد سماعت کی متفرق درخواستیں منظور کرلیں۔
سلمان صفدر نے کہا کہ تیسری دفعہ بانی پی ٹی آئی اس کیس میں جیل گئے ہیں، دوسری دفعہ پھر نیب نے بانی پی ٹی آئی کو گرفتار کیا، تیسری دفعہ سزا کے بعد وہ جیل میں ہیں، آپ کے آفس سے متعلق شکوے کی بات ہے، ہماری سزا معطلی کی درخواستیں مقرر ہو جائیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی کوئی ترجیح نہیں ہے، وہ اپیل کیوں جلد سنی گئی کیونکہ رات گئے تک ٹرائلز ہوتے رہے، آپ کے پاس سزا معطلی کی ہماری درخواستیں پڑی ہوئی ہیں۔
سلمان صفدر نے کہا کہ جو درخواستیں لگنی چاہئیں وہ لگ نہیں رہیں، جو اپیلیں نہیں لگنی چاہئیں وہ آفس لگا رہا ہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیلیں التوا میں ہیں، توشہ خانہ اپیلیں زیر التوا پڑی ہوئی ہیں، اب سمجھ آئی عدالت سے ہمیں ریلیف مل جاتا ہے، آفس ہے جو کیس لگا نہیں رہا۔
سلمان صفدر نے کہا کہ بشریٰ بی بی کا اس کیس میں کردار بھی کوئی نہیں، 22 سال وکالت کی، مجھے اپنی ٹریننگ پر شک ہو جاتا ہے، رجسٹرار آفس نے بڑے عجیب اعتراض لگائے، ارجنٹ فارم نہیں لگائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی اور بشری کی سزا معطلی کی ملین پاؤنڈ کیس بانی پی ٹی آئی بی بی کی سزا نے کہا کہ کیس میں
پڑھیں:
بلاول بھٹو زرداری کیخلاف نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
— فائل فوٹولاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے خلاف نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
عدالت میں جسٹس خالد اسحاق نے اس درخواست پر سماعت کی اور درخواست گزار اشبا کامران نے تحریری دلائل دیے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصر احمد نے کہا کہ درخواست قابلِ سماعت نہیں ہے، بلاول بھٹو زرداری پنجاب سے منتخب نہیں ہوئے۔
درخواست گزار نے بتایا کہ میں نے بلاول بھٹو زرداری کی ایم این اے شپ کو چیلنج نہیں کیا، میں نے بیک وقت دو پارٹیوں کے سربراہ کی حیثیت کو چیلنج کیا ہے۔
درخواست گزار نے مزید بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری بیک وقت پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے رکن ہیں، الیکشن ایکٹ کے تحت بیک وقت 2 سیاسی جماعتوں کی رکنیت نہیں رکھی جاسکتی۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ بلاول بھٹو الیکشن ایکٹ کے تحت رکن قومی اسمبلی نہیں رہ سکتے، اسپیکر قومی اسمبلی کو بلاول بھٹو کی اسمبلی رکنیت سے نااہلی کےلیے ریفرنس بھیجنے کی ہدایت کی جائے۔