پاکستانی ٹی وی چینلز پر بھارتی پابندیاں شرمناک عمل ہے، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ پاکستانی نیوز چینلز کو بلاک کرنے کا فیصلہ بھارتی حکومت کی فسطائیت کا ثبوت ہے، انتہا پسند مودی سرکار پابندیوں سے کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کو چھپا نہیں سکتی، کسی بھی قسم کی پابندی کشمیری عوام کو راہ آزادی سے ہٹا نہیں سکتی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ پاکستانی ٹی وی چینلز پر بھارتی پابندیاں شرمناک عمل ہے۔ انہوں نے بھارت میں پاکستانی چینلز اور اینکرز پر پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں جب الیکشن قریب آتے ہیں تو بی جے پی فالس فلیگ آپریشن کر کے ہمدردیاں بٹورتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی نیوز چینلز کو بلاک کرنے کا فیصلہ بھارتی حکومت کی فسطائیت کا ثبوت ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ انتہا پسند مودی سرکار پابندیوں سے کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کو چھپا نہیں سکتی، کسی بھی قسم کی پابندی کشمیری عوام کو راہ آزادی سے ہٹا نہیں سکتی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
امریکا میں آزادی صحافت کے حوالے سے نئی بحث چھڑگئی ہے، جب وائٹ ہاؤس نے صحافیوں کے داخلے پر سخت پابندیاں عائد کردیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی پالیسی کے تحت صحافی اب وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری یا دیگر اعلیٰ حکام کے دفاتر میں بغیر اجازت داخل نہیں ہوسکیں گے۔ اس کے علاوہ ’’اپر پریس روم‘‘ میں داخلہ بھی صرف پیشگی اپائنٹمنٹ کے ذریعے ممکن ہوگا، جس کے بغیر کسی کو رسائی نہیں دی جائے گی۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہے اور اس کا مقصد حساس معلومات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ ماہ پینٹاگون میں بھی اسی نوعیت کی پابندیاں عائد کی گئی تھیں، جن پر امریکی صحافتی حلقوں نے سخت ردِعمل دیا تھا۔ اگرچہ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ یہ اقدامات سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے کیے جارہے ہیں، تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سے پریس کی آزادی اور حکومتی شفافیت پر سوالات کھڑے ہو سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ پالیسی تمام میڈیا اداروں پر یکساں لاگو ہوگی، اور کسی بھی صحافی یا ادارے کو خصوصی استثنیٰ حاصل نہیں ہوگا۔