وفاقی حکومت کا ہول سیل مارکیٹ کیلئے بجلی کی پیداوار کا نظام پرائیویٹ سیکٹر کے سپرد کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
شاہد سپرا: وفاقی حکومت نے ہول سیل مارکیٹ میں بجلی کی فراہمی کا نظام پرائیویٹ سیکٹر کے سپرد کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہےجس کا مقصد بجلی کے شعبے پر موجود بوجھ کو کم کرنا اور صارفین کو سستی بجلی فراہم کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق لیسکو کے ایک میگاواٹ سے زائد لوڈ رکھنے والے صارفین آئندہ پرائیویٹ بجلی گھروں سے براہِ راست بجلی خرید سکیں گے۔ بجلی فراہم کرنے والی کمپنی اور خریدار کے درمیان 24 گھنٹے بجلی فراہمی کا معاہدہ کیا جائے گا۔
دبئی پاورلفٹنگ اینڈ باڈی بلڈنگ انٹرنیشنل چیمپئن شپ: پاکستان نے گولڈ میڈل حاصل کرلیا
بجلی پیدا کرنے اور خریدنے والے دونوں فریقین، لیسکو کا ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم استعمال کریں گے جس کے بدلے لیسکو کو ترسیلی نظام کے کرایے کی مد میں ادائیگی کی جائے گی۔
حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ اس نظام سے قومی گرڈ پر بوجھ میں واضح کمی آئے گی،بجلی کے ٹیرف میں کمی کے امکانات روشن ہوں گے اور آئی پی پیز (نجی بجلی گھروں) پر انحصار کم ہونے سے مالی دباؤ بھی کم ہوگا۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ملالہ یوسفزئی کا وفاقی تعلیمی بجٹ میں 44 فیصد کمی پر اظہار تشویش
لاہور (نیوز رپورٹر) سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے مالی سال 2025-26ء کے لیے پاکستان کے وفاقی تعلیمی بجٹ میں 44 فیصد کمی کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ملالہ فنڈ کی ایک پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے ملک میں تعلیم کے لیے کم فنڈ رکھنے کی وجہ سے 60 لاکھ لڑکیوں کو سیکنڈری سکول تک تعلیم حاصل کرنے کی رسائی حاصل نہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اس کم فنڈنگ کے رجحان کو ختم کرنا چاہیے اور ملک کی ہر لڑکی کے لیے معیاری تعلیم کے لیے فنڈز فراہم کرنے کا عہد کرنا چاہیے۔ ابھی تک ہم اس بات کے منتظر ہیں کہ کب ہمارے قائدین اپنے الفاظ کو کب عملی جامہ پہنائیں گے اور کیے گئے وعدوں کو حقیقی سرمایہ کاری کے ساتھ ملائیں۔ ملالہ یوسفزئی نے مزید کہا کہ ملالہ فنڈ نے گزشتہ دہائی کے دوران پاکستان میں پہلے ہی 15 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔