ملالہ یوسفزئی کا وفاقی تعلیمی بجٹ میں 44 فیصد کمی پر اظہار تشویش
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
لاہور (نیوز رپورٹر) سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے مالی سال 2025-26ء کے لیے پاکستان کے وفاقی تعلیمی بجٹ میں 44 فیصد کمی کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ملالہ فنڈ کی ایک پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے ملک میں تعلیم کے لیے کم فنڈ رکھنے کی وجہ سے 60 لاکھ لڑکیوں کو سیکنڈری سکول تک تعلیم حاصل کرنے کی رسائی حاصل نہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اس کم فنڈنگ کے رجحان کو ختم کرنا چاہیے اور ملک کی ہر لڑکی کے لیے معیاری تعلیم کے لیے فنڈز فراہم کرنے کا عہد کرنا چاہیے۔ ابھی تک ہم اس بات کے منتظر ہیں کہ کب ہمارے قائدین اپنے الفاظ کو کب عملی جامہ پہنائیں گے اور کیے گئے وعدوں کو حقیقی سرمایہ کاری کے ساتھ ملائیں۔ ملالہ یوسفزئی نے مزید کہا کہ ملالہ فنڈ نے گزشتہ دہائی کے دوران پاکستان میں پہلے ہی 15 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
تعلیم یافتہ نوجوان ملک و قوم کا سرمایہ اور مستقبل ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
مختلف علاقوں کے دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ جو غربت اور تنگدستی کیوجہ سے تعلیم جاری نہیں رکھ سکتے، انکی تعلیم کیلیے کوشش کرنا ہماری دینی، قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ہمیں معاشرے کے مظلوم، محروم اور پسے ہوئے طبقات کی مدد کرنی چاہیے۔ وہ بچے جو غربت اور تنگدستی کی وجہ سے تعلیم جاری نہیں رکھ سکتے اور زیور تعلیم سے محروم ہیں، ان کی تعلیم کے لیے کوشش کرنا ہماری دینی، قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی آرگنائزر علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد کے نواحی علاقوں مہدی آباد عنایت ٹالانی، اعجاز ٹالانی اور عبداللہ لاشاری کے دورہ کے موقع پر عوام سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر حاجی شاہ مراد ڈومکی، میر مظفر ٹالانی، منصب علی ڈومکی، استاد عبدالفتاح ڈومکی، نظیر احمد اور دیگر ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان اس وقت غربت، افلاس اور بے روزگاری جیسے سنگین مسائل سے دوچار ہے۔ ایسے حالات میں ضروری ہے کہ صاحب استطاعت افراد معاشرے کے کمزور اور مستحق طبقے کی بھرپور سرپرستی کریں۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے مزید کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوان ملک و قوم کا سرمایہ اور مستقبل ہیں، جبکہ بے روزگار نوجوان معاشرے پر بوجھ بن جاتے ہیں۔ لہٰذا نوجوانوں کو تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ ہنر سکھانے کے مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو مثبت سمت میں استعمال کر سکیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 9 نومبر کو یوم اقبال کے موقع پر "فروغ تعلیم اور خدمتِ انسانیت" کے عنوان سے ایک خصوصی تقریب منعقد کی جائے گی، جس میں قومی اتحاد فروغ علم اور خدمت انسانیت کے پیغام کو اجاگر کیا جائے گا۔ آخر میں علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کے افکار آج بھی امت مسلمہ کے لیے مشعل راہ ہیں۔ ہمیں اقبالؒ کے پیغام خودی، آزادی اور ایمان سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے تاکہ ہم ایک بامقصد، بااخلاق اور خوددار قوم بن سکیں۔