اداکارہ حمیرا اصغر قتل کیس نیا رخ اختیار کرنے لگا( پولیس کو نئے ثبوت مل گئے)
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
پولیس کو فلیٹ سے3 سے 4 جگہ پر مٹی کے برتنوں میں سفید پاؤڈر سمیت کئی اہم شواہد مل گئے
سفید پاؤڈر اور اداکارہ کے کپڑوںکو کیمیکل ایگزامن کیلئے لیبارٹری بھیجا جائے گا،پولیس ذرائع
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اداکارہ حمیرا اصغر قتل کیس نیا رخ اختیار کرنے لگا، پولیس کو فلیٹ سے سفید پاؤڈر سمیت کئی اہم شواہد مل گئے، پولیس ذرائع کے مطابق سفید پاوڈر کئی جگہوں پر مٹی کے برتنوں میں رکھا گیا تھا، پاؤڈر رکھنے کا مقصد بدبو کو پھیلنے سے روکنا تھا، پولیس پہلے ہی لاش کی بدبو نہ پھیلنے کی کھوج میں ہے۔تفصیلات کے مطابق ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار موت کے معاملے میں پولیس کو حمیرا کے فلیٹ سے کچھ اہم شواہد حاصل ہوئے ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق حمیرا کے فلیٹ میں 3 سے 4 جگہ پر مٹی کے برتنوں میں سفید پاؤڈر رکھا پایا گیا، جس نے تفتیش کاروں کو نئی الجھن میں ڈال دیا ہے، سفید پاؤڈر کو کیمیکل ایگزامن کے لیے لیبارٹری بھیجا جائے گا، بظاہر اتنی جگہوں پر سفید پاوڈر رکھنے کی وجہ سامنے نہیں آئی۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ ممکنہ طور پر سفید پاؤڈر کی وجہ سے لاش کی بدبو نہ پھیلی ہو، کیمیکل ایگزامن کی رپورٹ میں ہی معلوم ہوسکے گا کہ سفید پائوڈر کیا ہے، پولیس اب تک اس بات کی کھوج میں ہے کہ لاش کی بدبو کیوں نہیں پھیلی۔پولیس ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اداکارہ کے کپڑے بھی فلیٹ سے لے کر کیمیکل ایگزامن کے لیے بھیجے جائیں گے, اب تک اداکارہ حمیرا اصغر کی وجہ موت بھی سامنے نہیں آسکی ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: اداکارہ حمیرا اصغر پولیس ذرائع سفید پاو ڈر پولیس کو فلیٹ سے
پڑھیں:
شہدا کی نماز جنازہ میں عدم شرکت پختونخوا حکومت کی بے حسی کا ثبوت
اسلام آباد:بنوں میں دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے 12 جوانوں کی نمازِ جنازہ میں وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے شرکت کی۔
اس موقع پر واضح پیغام دیا گیا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور دہشت گردوں کے خلاف جنگ آخری حد تک جاری رہے گی۔
تاہم خیبرپختونخوا حکومت اور وزیراعلیٰ کی غیر موجودگی پوری قوم کے لیے دکھ اور شہداء کے خاندانوں کے لیے اذیت کا باعث بنی، عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ جن بیٹوں نے وطن پر اپنی جان قربان کی، ان کے جنازے میں شرکت نہ کرنا شہداء کی قربانیوں کی توہین ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ صوبائی قیادت نے مشکل گھڑی میں عدم دلچسپی دکھائی ہو۔ سیلاب کے دوران بھی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا عوام کے درمیان ہونے کے بجائے وزیراعلیٰ ہاس تک محدود رہے۔
شہداء کی نمازِ جنازہ میں غیر حاضری نے ایک بار پھر یہی تاثر دیا کہ صوبائی حکومت دہشت گردی کے خلاف قومی یکجہتی میں شریک نظر نہیں آتی۔