مولانا فضل الرحمٰن کے غیر فعال مجلس عمل کے رہنماؤں سے رابطے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, July 2025 GMT
مولانا فضل الرحمٰن—فائل فوٹو
جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے غیر فعال متحدہ مجلس عمل کے رہنماؤں سے رابطے کیے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن نے متحدہ مجلسِ عمل کے رہنماؤں کو اپنی رہائش گاہ پر مدعو کر لیا۔
علامہ سید ساجد علی نقوی وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پہنچ گئے، علامہ عارف واحدی سمیت دیگر رہنما وفد میں شامل تھے۔
سر براہ جے یو آئی نے کہا کہ لوگوں کو تنگ کرنے کے لیے قانون سازی کی جاتی ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے علامہ ساجد نقوی سمیت ایم ایم اے کی سابقہ قیادت کو مدعو کیا تھا، یہ رابطے غیر فعال ایم ایم اے کو پھر سیاسی میدان میں اتارنے کی کاوشوں کا حصہ ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے سربراہ جمعیتِ اہلحدیث حافظ عبد الکریم اور مولانا اویس نورانی سے بھی ٹیلیفونک رابطے کیے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یو آئی کی طرف سے تاحال جماعتِ اسلامی کو مدعو نہیں کیا گیا، متحدہ مجلسِ عمل کی فعالیت، غیر فعالیت کے اسباب سمیت دیگر امور زیرِ غور آئیں گے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملاقاتوں میں مجموعی سیاسی صورتِ حال سمیت غزہ اور خطےکی صورتِ حال بھی زیرِ غور آئے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحم ن نے
پڑھیں:
تعلیم یافتہ نوجوان ملک و قوم کا سرمایہ اور مستقبل ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
مختلف علاقوں کے دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ جو غربت اور تنگدستی کیوجہ سے تعلیم جاری نہیں رکھ سکتے، انکی تعلیم کیلیے کوشش کرنا ہماری دینی، قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ہمیں معاشرے کے مظلوم، محروم اور پسے ہوئے طبقات کی مدد کرنی چاہیے۔ وہ بچے جو غربت اور تنگدستی کی وجہ سے تعلیم جاری نہیں رکھ سکتے اور زیور تعلیم سے محروم ہیں، ان کی تعلیم کے لیے کوشش کرنا ہماری دینی، قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی آرگنائزر علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد کے نواحی علاقوں مہدی آباد عنایت ٹالانی، اعجاز ٹالانی اور عبداللہ لاشاری کے دورہ کے موقع پر عوام سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر حاجی شاہ مراد ڈومکی، میر مظفر ٹالانی، منصب علی ڈومکی، استاد عبدالفتاح ڈومکی، نظیر احمد اور دیگر ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان اس وقت غربت، افلاس اور بے روزگاری جیسے سنگین مسائل سے دوچار ہے۔ ایسے حالات میں ضروری ہے کہ صاحب استطاعت افراد معاشرے کے کمزور اور مستحق طبقے کی بھرپور سرپرستی کریں۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے مزید کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوان ملک و قوم کا سرمایہ اور مستقبل ہیں، جبکہ بے روزگار نوجوان معاشرے پر بوجھ بن جاتے ہیں۔ لہٰذا نوجوانوں کو تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ ہنر سکھانے کے مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو مثبت سمت میں استعمال کر سکیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 9 نومبر کو یوم اقبال کے موقع پر "فروغ تعلیم اور خدمتِ انسانیت" کے عنوان سے ایک خصوصی تقریب منعقد کی جائے گی، جس میں قومی اتحاد فروغ علم اور خدمت انسانیت کے پیغام کو اجاگر کیا جائے گا۔ آخر میں علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کے افکار آج بھی امت مسلمہ کے لیے مشعل راہ ہیں۔ ہمیں اقبالؒ کے پیغام خودی، آزادی اور ایمان سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے تاکہ ہم ایک بامقصد، بااخلاق اور خوددار قوم بن سکیں۔