قطر پر حملے کے باوجود اسرائیل امریکا تعلقات متاثر نہیں ہونگے، امریکی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
قطر پر حملے کے باوجود اسرائیل امریکا تعلقات متاثر نہیں ہونگے، امریکی وزیر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 September, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(سب نیوز)امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ قطر پر اسرائیلی حملے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ ناخوش ہیں لیکن اس صورتحال سے امریکہ اور اسرائیل کے تعلقات متاثر نہیں ہوں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ واشنگٹن اور تل ابیب کے تعلقات بہت مضبوط ہیں اور رہیں گے۔روبیو کے مطابق کئی ممالک قطر میں پیش آنے والے واقعے پر ناراض ہیں اور امریکا نے بھی اس سلسلے میں ہونے والی میٹنگ میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ یرغمالیوں کی رہائی اور تنازع کے خاتمے کے خواہاں ہیں تاکہ اگلے مرحلے کی طرف بڑھا جا سکے، جو کہ غزہ کی تعمیر نو اور وہاں سکیورٹی کی فراہمی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ وہ اسرائیلی وزیراعظم سے قطر پر حملے کے اثرات پر بات کریں گے۔ تاہم انہوں نے غزہ پر اسرائیلی حملے میں امریکی حمایت کے سوال کا براہِ راست جواب دینے سے گریز کیا۔ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے ممالک کو پہلے ہی خبردار کیا گیا تھا اور اسرائیل کا سخت ردعمل انہی فیصلوں کا نتیجہ ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپنجاب میں مون سون بارشوں کے 11ویں اسپیل کا الرٹ جاری کر دیا گیا پنجاب میں مون سون بارشوں کے 11ویں اسپیل کا الرٹ جاری کر دیا گیا صدرآصف زرداری کا چین میں زلزلہ وارننگ سسٹم سے لیس ہائی اسپیڈ ٹرین پر سفر مسلمز آف امریکہ اور نسٹ کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ، پاکستان کے مستحق طلبا کیلئے وظائف کا اعلان وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیرمملکت طلال چوہدری کی شہیدکیپٹن تیمورحسن کی رہائشگاہ آمد، فاتحہ خوانی کی سیلاب سے نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے مردم اور زراعت شماری کا ڈیٹا استعمال کرنیکا فیصلہ اسحاق ڈار سے امریکی ہم منصب مارکو روبیو کا رابطہ، تعلقات پر اعتماد کا اظہارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: امریکی وزیر خارجہ
پڑھیں:
حزب الله کو غیرمسلح کرنے کیلئے لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں، امریکی ایلچی
اپنی ایک تقریر میں ٹام باراک کا کہنا تھا کہ جنوبی لبنان میں حزب الله کے پاس ہزاروں میزائل ہیں جنہیں اسرائیل اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج امریکی ایلچی "ٹام باراک" نے دعویٰ کیا کہ صیہونی رژیم، لبنان کے ساتھ سرحدی معاہدہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ ٹام باراک نے ان خیالات کا اظہار منامہ اجلاس میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ غیر معقول ہے کہ اسرائیل و لبنان آپس میں بات چیت نہ کریں۔ تاہم ٹام باراک نے جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود، روزانہ کی بنیاد پر لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے، حزب الله کے خلاف سخت موقف اپنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حزب الله، غیر مسلح ہو جائے تو لبنان اور اسرائیل کے درمیان مسائل کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنوبی لبنان میں حزب الله کے پاس ہزاروں میزائل ہیں جنہیں اسرائیل اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ لہٰذا سوال یہ ہے کہ ایسا کیا کیا جائے کہ حزب الله ان میزائلوں کو اسرائیل کے خلاف استعمال نہ کرے۔
آخر میں ٹام باراک نے لبنانی حکومت کو دھمکاتے ہوئے کہا کہ لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے، اسے جلد از جلد حزب الله کو غیر مسلح کرنا ہوگا، کیونکہ اسرائیل، حزب الله کے ہتھیاروں کی موجودگی کی وجہ سے روزانہ لبنان پر حملے کر رہا ہے۔ دوسری جانب حزب الله کے سیکرٹری جنرل شیخ "نعیم قاسم" نے اپنے حالیہ خطاب میں زور دے کر کہا کہ لبنان كی جانب سے صیہونی رژیم كے ساتھ مذاكرات كا كوئی بھی نیا دور، اسرائیل كو كلین چِٹ دینے كے مترادف ہوگا۔ شیخ نعیم قاسم کا کہنا ہے کہ اسرائیل پہلے طے شدہ شرائط پر عمل درآمد کرے جس میں لبنانی سرزمین سے صیہونی جارحیت کا خاتمہ اور اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء شامل ہے۔ یاد رہے کہ ابھی تک اسرائیلی فوج، لبنان کے پانچ اہم علاقوں میں موجود ہے اور ان علاقوں سے نکلنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔ اس کے برعکس صہیونیوں کا دعویٰ ہے کہ حزب الله کے ہتھیاروں کی موجودگی ہی انہیں لبنان سے نکلنے نہیں دے رہی۔