دوحہ پر اسرائیل حملہ امن معاہدہ خطرے میں ڈال سکتا ہے، یورپی ممالک کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر اسرائیلی فضائی حملے کی سخت مذمت کی ہے۔
یورپی وزرائے خارجہ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ حملہ نہ صرف قطر کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ خطے میں جاری امن معاہدے کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
یورپی ممالک نے کہا کہ وہ قطر کی ثالثی کوششوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور دوحہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے 9 ستمبر کو دوحہ میں کارروائی کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی تاہم حماس کے رہنما اس حملے میں محفوظ رہے تھے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل کے فلسطین پر حملے نسل کشی کی واضح مثال ہیں، طیب اردوان
انقرہ میں جرمن چانسلر فریڈرک مرز کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں ترک صدر نے اسرائیل کیجانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی، قحط اور غزہ میں حملوں سے لاعلمی پر جرمنی کو تنقید کا نشانہ بنایا، اردوان نے کہا کہ کیا جرمنی غزہ میں اسرائیلی نسل کشی نہیں دیکھ رہا۔؟ اسلام ٹائمز۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جاری حملے نسل کشی کی واضح مثال ہیں۔ طیب اردوان نے انقرہ میں جرمن چانسلر فریڈرک مرز کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی، قحط اور غزہ میں حملوں سے لاعلمی پر جرمنی کو تنقید کا نشانہ بنایا، اردوان نے کہا کہ کیا جرمنی غزہ میں اسرائیلی نسل کشی نہیں دیکھ رہا۔؟ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے پاس جوہری ہتھیار ہیں، مگر حماس کے پاس کچھ بھی نہیں، جنگ بندی کی خلاف ورزیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ ترکیہ، جرمنی اور دیگر ممالک کو فوری اقدامات کرنا ہوں گے، غزہ میں قتل اور قحط روکنے کیلئے فوری سیاسی اور انسانی اقدامات ضروری ہیں۔