سندھ حکومت کا بلدیاتی نظام اپنا کوڑا تک نہیں اٹھا سکتا، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور : پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے سندھ حکومت کے بیانات پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے ترجمانوں کو مریم نواز کی عوامی مقبولیت ہضم نہیں ہو رہی، جس کے باعث وہ حواس باختہ ہوچکے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق عظمیٰ بخاری نے کہا کہ “سمجھ نہیں آتی سندھ والوں کا پرابلم کیا ہے؟ کبھی کہتے ہیں وزیراعلیٰ نظر نہیں آئیں، کبھی کہتے ہیں کہ انہیں شہروں کی صفائی خود کرنی پڑتی ہے۔”
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ “سندھ حکومت کے ترجمانوں کی فورس ٹینشن اور ڈپریشن میں مبتلا ہوچکی ہے، مریم نواز کو جو عوامی پذیرائی مل رہی ہے، اس پر جلنا سندھ والوں کو مہنگا پڑ رہا ہے۔”
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ “پنجاب میں صفائی آپریشن کامیابی سے مکمل ہوا ہے، جس پر وزیراعلیٰ مریم نواز نے ورکرز کو 10،10 ہزار روپے انعام دینے کا اعلان کیا۔ یہ انعام اور حوصلہ افزائی سندھ حکومت کو کیوں برداشت نہیں ہو رہی؟”
ان کا کہنا تھا کہ “بلدیاتی نظام پنجاب کا ہے لیکن تکلیف سندھ والوں کو ہو رہی ہے،سندھ میں بلدیاتی نظام صرف ایک میئر کے گرد گھومتا ہے، جو میڈیا پر ون مین شو بنے بیٹھے ہیں، جبکہ پورے سندھ میں کوئی اور بلدیاتی ادارہ کام کرتا دکھائی نہیں دیتا۔”
عظمیٰ بخاری نے عید کے دنوں میں سندھ کی صفائی صورت حال پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ “عید کے تیسرے دن بھی سندھ کی فوٹیجز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جہاں ہر طرف کوڑا کرکٹ پڑا ہے، سندھ کا بلدیاتی نظام اپنی ہی حکومت کا کوڑا اٹھانے کے قابل نہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بلدیاتی نظام سندھ حکومت کہا کہ
پڑھیں:
موجودہ مون سون سسٹم کراچی کومتاثر نہیں کرے گا: ڈی جی محکمۂ موسمیات
---فائل فوٹوڈی جی محکمۂ موسمیات مہر صاحبزاد خان نے کہا ہے کہ آئندہ دنوں ایک اور مون سسٹم کراچی اور حیدرآباد کو لپیٹ میں لے سکتا ہے، موجودہ مون سون سسٹم کراچی کو متاثر نہیں کرے گا۔
جیو نیوز کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران مہر صاحبزاد خان نے کہا ہے کہ خلیج بنگال میں آئندہ دنوں ہوا کے کم دباؤ کا امکان ہے جو کراچی پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔
مہر صاحبزاد خان کے مطابق پنجاب، گلگت بلتستان اور کے پی میں زیادہ شدت کی بارش کا امکان ہے، بارش کاسلسلہ مزید دو دن تک جاری رہ سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گلگت میں بابوسرٹاپ والے علاقے میں کافی جانی نقصان ہوا ہے، لاہور میں ایئرپورٹ کے علاقے میں صبح سے اب تک 108 ملی میٹربارش ہوئی۔