Islam Times:
2025-11-03@02:03:55 GMT

شام میں گرم ہوتے ہوئے محاذ

اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT

شام میں گرم ہوتے ہوئے محاذ

اسلام ٹائمز: اسرائیلی طیاروں کی جنوبی دمشق پر بمباری ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب شام کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ اسد الشیبانی نے العریبیہ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ”نیا شام صیہونی حکومت سمیت خطے کے کسی بھی فریق کے لیے خطرہ نہیں ہے“۔ تاہم اپنا اقتدار سلامت رکھنے کے لیے شام کے نئے حکام ہر کسی کے سامنے امن کا راگ الاپ کر کیا خود کو ہر کسی کی نظر میں قابل قبول بنا سکتے ہیں؟ یہ الگ بات ہے۔ تحریر: سید تنویر حیدر

جولانی فورسز اور شامی دروز کے مابین تنازعے میں اب اسرائیل بھی داخل ہوگیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے دمشق کے مضافات میں ”سہنایا“ کے اندر تین سیکیورٹی اہداف پر بمباری کی ہے جس میں دمشق پر قابض جولانی فورس کے متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے جنوبی دمشق کے قصبوں سہنایا اور اشرفیہ سہنایا کے مضافات میں مسلح گروہوں کے ٹھکانوں پر پانچ بار بمباری کی۔ یہ ایسے میں ہے جب دمشق کے مضافات میں دروزی آبادی والے علاقوں پر جولانی فورسز کے حملے کے بعد صیہونی حکامت کے وزیر اعظم نیتھن یاہو اور وزیر دفاع کاٹز (Katz) نے ایک مشترکہ بیان میں دروز قبائل کے دفاع میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”اسرائیلی فوج نے انتباہی کاروائی کرتے ہوئے شدت پسندوں کے ایک گروہ پر حملہ کیا ہے جو حملے کی تیاری کر رہے تھے“۔

دروز کی حمایت میں اسرائیل کے وزیراعظم یوف کیش نے کہا ہے کہ ”اسرائیل دروز کی حمایت کرتا ہے اور انہیں نقصان نہیں پہنچنے دے گا“۔ حکومت کے توانائی کے وزیر ایلی کوہن نے بھی دروز کے دفاع میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ”ہم دروز کے خلاف کسی بھی کاروائی پر خاموش نہیں رہیں گے“۔ مقامی ذرائع کے مطابق جولانی افواج دمشق کے دیہی علاقوں پر اپنے حملوں میں فالکن ڈرونز استعمال کر رہی ہیں۔ مقامی ذرائع نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ جولانی افواج کا ایک حصہ شمالی شام میں حما اور ادلب کے دیہی علاقوں سے دمشق کے دیہی علاقوں سہنایا اور جرمانہ کی طرف بھیجا گیا ہے۔ ساتھ ہی دمشق کے نواح میں واقع شہر جرامنہ میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق جنوبی دمشق کے قصبوں سہنایا اور اشرفیہ سہنایا کے مضافات میں مسلح گروہوں کے ٹھکانوں پر اب تک کئی بار بمباری ہو چکی ہے۔ اشرفیہ سہنایا ایک شامی شہر ہے جو دمشق سے دس کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس شہر کے باشندے دروز ہیں۔ اشرفیہ سہنایا کے باشندوں کی تعداد بیس ہزار بتائی جاتی ہے۔ ترکی اور دمشق سے قربت نیز درعا دمشق شاہراہ گزرنے کی وجہ سے یہاں کی آبادی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ اسی اثناء میں ذرائع کے مطابق لبنانی دروز نے شام کے شہر جرامنہ میں ہونے والے واقعات کے خلاف احتجاجاً کوہ لبنان کے علاقے عالیہ میں ایک سڑک کو بند کر دیا ہے۔ ان حالات میں لبنان کی پروگریسو سوشلسٹ پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ پارٹی کے سابق سربراہ اور دروز رہنما ولید جمبلات نے شام میں باغی حکومت کے ساتھ ساتھ ترکی، سعودی عرب، قطر اور اردن کے ساتھ گہرے رابطے قائم کیے ہیں اور ان ممالک کے متعلقہ افراد سے اشرافیہ سہنایا کے علاقے میں جنگ بندی کے لیے کام کرنے کی اپیل کی ہے۔

اسرائیلی طیاروں کی جنوبی دمشق پر بمباری ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب شام کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ اسد الشیبانی نے العریبیہ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ”نیا شام صیہونی حکومت سمیت خطے کے کسی بھی فریق کے لیے خطرہ نہیں ہے“۔ تاہم اپنا اقتدار سلامت رکھنے کے لیے شام کے نئے حکام ہر کسی کے سامنے امن کا راگ الاپ کر کیا خود کو ہر کسی کی نظر میں قابل قبول بنا سکتے ہیں؟ یہ الگ بات ہے۔ صورت حال یہ ہے کہ شام میں جاری موجودہ خانہ جنگی کے دوران اس وقت تخت شام پر کئی قسم کے لشکر اپنی نظریں گاڑے ہوئے ہیں اور اپنی منزل مقصود تک پہنچنے کے لیے اپنے گھوڑوں کو ایڑ لگائے ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق ہوئے کہا ہے کہ کے مضافات میں سہنایا کے حکومت کے کے وزیر دمشق کے کے لیے

پڑھیں:

’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل

پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) نے ایک اور تاریخی کارنامہ انجام دیتے ہوئے جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل کر لیے، جس کے بعد پاکستان کا یہ ادارہ دنیا کے بڑے جگر ٹرانسپلانٹ مراکز میں شامل ہوگیا ہے۔

یہ سنگِ میل وزیراعظم شہباز شریف کے وژن اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی مسلسل سرپرستی اور محنت کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے، جس کے تحت پی کے ایل آئی آج ہزاروں مریضوں کی زندگی بچانے کا اہم مرکز بن چکا ہے۔

مزید پڑھیں: ’پی کے ایل آئی‘ میں امیر اور غریب کی تفریق نہیں کی جاتی، وزیراعظم شہباز شریف

اربوں ڈالر کے زرمبادلہ کی بچت

رپورٹ کے مطابق بیرونِ ملک جگر ٹرانسپلانٹ پر اوسطاً 70 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر تک کے اخراجات آتے تھے، جبکہ پی کے ایل آئی کے قیام کے بعد پاکستان نے اب تک اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچایا ہے۔

ماضی میں سالانہ تقریباً 500 پاکستانی جگر کی پیوند کاری کے لیے بھارت جانے پر مجبور تھے، جہاں انہیں نہ صرف مالی مشکلات بلکہ غیر انسانی رویوں کا سامنا بھی رہتا تھا۔

عوام کے لیے انقلابی سہولتیں

پی کے ایل آئی میں 80 فیصد مریضوں کو جدید ترین طبی سہولیات کے ساتھ مفت علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ جبکہ استطاعت رکھنے والے مریضوں کے لیے جگر ٹرانسپلانٹ کے اخراجات صرف 60 لاکھ روپے تک مقرر ہیں، جو دنیا بھر کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔

سیاسی چیلنجز اور دوبارہ بحالی

پی کے ایل آئی کی بنیاد 2017 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے رکھی تھی، تاہم بعدازاں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات کے باعث اس ادارے کی فعالیت میں رکاوٹیں پیدا کی گئیں اور اسے سیاسی انتقام کے تحت کوویڈ سینٹر میں تبدیل کرنا پڑا، جسے ایک افسوسناک فیصلہ قرار دیا جاتا ہے۔

کارکردگی کا تسلسل

سال 2019 میں صرف 4 جگر کے ٹرانسپلانٹس ممکن ہوئے، تاہم شہباز شریف کے دور میں ادارہ دوبارہ بحال ہوا اور سالانہ ٹرانسپلانٹس کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی۔

اہم اعداد و شمار کے مطابق 2022 211 جگر ٹرانسپلانٹس، 2023 میں 213 جگر ٹرانسپلانٹس، 2024 میں 259 جگر ٹرانسپلانٹس مکمل ہوئے، جبکہ 2025 میں اب تک 200 سے زیادہ کامیاب ٹرانسپلانٹس ہو چکے ہیں۔

عالمی سطح پر شناخت

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی توجہ اور سرپرستی کے باعث پی کے ایل آئی نے عالمی سطح پر نمایاں شناخت حاصل کی ہے۔

اب تک ادارے میں ایک ہزار جگر ٹرانسپلانٹس، 1100 گردے کے ٹرانسپلانٹس، 14 بون میرو ٹرانسپلانٹس ہوئے، اور 40 لاکھ سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں بڑی طبی پیشرفت، جگر کا پہلا کامیاب ٹرانسپلانٹ

علاوہ ازیں پی کے ایل آئی کے شعبہ یورالوجی، نیفرو لوجی، گیسٹروانٹرولوجی اور روبوٹک سرجریز بھی عالمی معیار کے مطابق تسلیم کیے جاتے ہیں۔

پی کے ایل آئی کو پاکستان کا قومی اثاثہ قرار دیتے ہوئے طبی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ ادارہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژنِ خدمت کا عملی مظہر ہے، جس نے پاکستان میں جدید طبی سہولیات کے نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پی کے ایل آئی تاریخی کارنامہ جگر ٹرانسپلانٹ شہباز شریف صف میں شامل عالمی مراکز مریم نواز وزیراعظم پاکستان وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • سکھر: شہر بھرمیں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر انتظامیہ کا منہ چڑاتے ہوئے
  • ’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل
  • جویر‌یہ سعود کا کراچی کے دفاع میں بیان، شہریوں کی سوچ پر تنقید
  • کراچی گندہ نہیں اسے گندہ کہنے والوں کی سوچ گندی ہے، جویریہ سعود
  • بھارت ہمیں مشرقی، مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پرجوتے پڑے مودی تو چپ ہی کرگیا: وزیردفاع
  • محاذ آرائی ترک کیے بغیر پی ٹی آئی کے لیے موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں، فواد چوہدری
  • مشرقی محاذ پر بھارت کو جوتے پڑے تو مودی کو چپ لگ گئی: خواجہ آصف
  • رکن قومی اسمبلی علی گوہر مہر اور علی نواز مہر کی والدہ انتقال کر گئیں
  • اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی مجرم ہمیں دھمکائے، انصار اللّہ
  • کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا: ڈی جی آئی ایس پی آر