ضلع خاران سے دو افراد کی تشدد زدہ لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
کوئٹہ:
بلوچستان کے ضلع خاران سے دو افراد کی تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق دونوں افراد کی لاشیں دو مختلف مقامات سے ملیں، لاشوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
دونوں افراد کو گولیاں مار کے قتل کیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے اور شناخت کا عمل جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایران و اسرائیل میں خفیہ جنگ شدت اختیار کر گئی، دونوں جانب سے مبینہ جاسوس گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران/تل ابیب:ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری خفیہ جنگ نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے، جہاں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے لیے جاسوسی کرنے کے شبہے میں متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے، کشیدہ صورتحال کے دوران دونوں جانب خفیہ کارروائیاں تیز ہو گئی ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی انٹیلی جنس یونٹ نے ہفتے کے روز صوبہ البرز سے دو افراد کو گرفتار کیا ہے جن پر اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کا الزام ہے،دونوں افراد ایک سیف ہاؤس میں چھپے ہوئے تھے اور وہاں دھماکہ خیز مواد اور دیگر خفیہ الیکٹرانک آلات کی تیاری میں مصروف تھے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد سے تفتیش جاری ہے اور ان کے اعترافی بیانات اور مزید تفصیلات جلد عوام کے سامنے لائی جائیں گی۔ اس سے قبل ایرانی فورسز نے وسطی شہر یزد سے بھی پانچ افراد کو گرفتار کیا تھا، جن پر اسرائیلی کمانڈوز اور ڈرونز کو ایرانی حدود میں داخل ہونے میں معاونت کرنے کا الزام تھا، ان افراد پر اسرائیل کے لیے خفیہ تصاویر لینے اور مخبری کرنے کا بھی الزام ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کی داخلی خفیہ ایجنسی شاباک (شین بیت) اور پولیس نے ایران کے لیے جاسوسی کے شبہے میں دو افراد کو گرفتار کیا ہے، ان گرفتاریوں کی مزید تفصیلات جاری کرنے پر عدالتی پابندی عائد کر دی گئی ہے، یہ واضح کیا گیا ہے کہ گرفتاریاں ایران پر اسرائیلی حملوں کے آغاز کے ایک روز بعد عمل میں آئیں۔
خیال رہےکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ دنوں میں کشیدگی اپنے عروج پر ہے، ایران نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں گزشتہ شب اسرائیل کے مختلف شہروں پر ڈرونز اور بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیے، جن کے نتیجے میں کم از کم 14 اسرائیلی ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے۔
یہ حملے اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری اور دفاعی تنصیبات پر حملوں کے بعد کیے گئے، جن میں متعدد سائنسدان اور اعلیٰ فوجی افسران مارے گئے تھے۔ ایران نے ان حملوں کو “خود پر مسلط کی گئی جنگ کا ردعمل” قرار دیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ مزید جارحیت کی صورت میں اس کا جواب پہلے سے زیادہ سخت ہوگا۔