امریکی معیشت پہلی سہ ماہی میں سکڑ گئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
واشنگٹن :امریکی ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے تجارتی شراکت داروں پر محصولات عائد کرنے کی بار بار دھمکیاں دی ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ میں تشویش پیدا ہوئی ہے اور پہلی سہ ماہی میں معیشت سکڑ گئی ہے۔ امریکی حکومت کی جانب سے اپنائے گئے محصولات اقدامات امریکی معیشت میں کساد کا باعث بن سکتے ہیں۔
امریکہ کی جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں معاشیات کی پروفیسر تارا سنکلیئر نے نشاندہی کی کہ حالیہ مہینوں میں نئی امریکی انتظامیہ کی پالیسی میں بڑی تبدیلیوں نے امریکی معیشت کو براہ راست کمزور کیا ہے۔ امریکن مورگیج بینکرز ایسوسی ایشن کے چیف اکانومسٹ مائیکل فریٹن ٹونی نے ایک رپورٹ میں دلیل دی ہے کہ امریکی حکومت کی ٹیرف پالیسی کے منفی اثرات فیڈرل ریزرو کو قیمتوں کو برقرار رکھنے اور امریکہ میں پائیدار روزگار کے حصول کیلئے مشکل میں ڈال دیں گے۔
پیٹرسن انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل اکنامکس کے سینئر فیلو اور امریکی محکمہ خزانہ کے سابق عہدیدار گیری ہفباؤر نے کہا کہ امریکی ٹیرف پالیسی کارپوریٹ پالیسی سازوں کے لئے بڑی غیر یقینی صورتحال پیدا کر رہی ہے ، جو نہ صرف اپنی سپلائی چین اور کلائنٹس کے بارے میں فکرمند ہیں ، بلکہ دیگر شعبوں میں اثرات کے بارے میں بھی فکرمند ہیں۔ اسی وجہ سے کمپنیوں نے سرمایہ کاری کے فیصلوں میں تاخیر کی ہے اور صارفین کے اعتماد میں تیزی سے کمی آئی ہے ۔ ان کا ماننا ہے کہ اس سال کی دوسری ششماہی میں امریکی معیشت کساد کا شکار ہو سکتی ہے۔30 اپریل کو سابق امریکی وزیر خزانہ لاؤرنس سمرز نے سی این این کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ پہلی سہ ماہی میں امریکی اقتصادی اعداد و شمار کی خراب کارکردگی اقتدار سنبھالنے کے بعد نئی امریکی انتظامیہ کے بیانات سے الگ نہیں ہے، خاص طور پر محصولات کے معاملے پر۔ سمرز کا کہنا تھا کہ اگر امریکی حکومت نے اپنی معاشی پالیسی کو جلد از جلد ایڈجسٹ نہ کیا تو امریکہ میں معاشی صورتحال مزید خراب ہوگی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امریکی معیشت
پڑھیں:
امریکا سے ٹریڈ ڈیل ہماری معیشت کیلئے بڑی خوش آئند پیشرفت ہے، بلال اظہر کیانی
فائل فوٹووزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ امریکا سے ٹریڈ ڈیل ہماری معیشت کے لیے بڑی خوش آئند پیشرفت ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بلال اظہر کیانی نے کہا کہ محمد اورنگزیب کی واشنگٹن میں امریکی سیکریٹری آف کامرس اور ٹریڈ ری پریزنٹیٹو ایمبسڈر سے ملاقات ہوئی، ہماری ٹیم کے مستقل مذاکرات ہوتے رہے جس کے نتیجے میں یہ ڈیل سائن ہوئی۔
بلا ل اظہر کیانی نے کہا کہ اس ڈیل کے نتیجے میں پاکستان سے امریکا جانے والی اشیاء کے ٹیرف میں کمی ہوگی، اس ٹیرف میں کمی سے بہت بڑا اثر آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں 32 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ میں سے 6 ارب ڈالر امریکا کی تھیں، پاکستان کی سنگل لارجسٹ ایکسپورٹ ڈیسٹی نیشن امریکا ہے، ٹیرف میں کمی کے ساتھ ساتھ پاکستان میں یو ایس انویسٹمنٹ اینڈ ڈیولپمنٹ پروجیکٹ بڑھیں گے۔
کراچی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان...
وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں امریکی انوسیٹمنٹ میں اضافہ دیکھا جائے گا، ہماری حکومت کی یہ ایک بڑی کامیابی ہے، اس کامیابی سے پاکستان کو معاشی طور پر فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ڈیل ہماری کامیاب سفارتکاری کی عکاسی کرتی ہے، اپنی اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو ہم نے مضبوط کیا ہے، بھارت پر 25 فیصد ٹیرف کی بات ہوئی ہے یقیناً ہمیں اس کا اپنے ریجن کے اندر فائدہ ہوگا۔
بلال اظہر کیانی نے کہا کہ حال ہی میں نائب وزیراعظم کی امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی، اس سے پہلے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی امریکی صدر سے ملاقات ہوئی، یہ ٹریڈ ڈیل ایک مضبوط سفارتکاری کا نتیجہ ہے، ہماری کامیاب سفارتکاری جاری رہے گی۔