Daily Mumtaz:
2025-06-15@18:56:07 GMT

امریکی معیشت پہلی سہ ماہی میں سکڑ گئی

اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT

امریکی معیشت پہلی سہ ماہی میں سکڑ گئی

واشنگٹن :امریکی ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے تجارتی شراکت داروں پر  محصولات عائد کرنے کی بار بار دھمکیاں دی ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ میں تشویش پیدا ہوئی ہے اور پہلی سہ ماہی میں معیشت سکڑ گئی ہے۔ امریکی حکومت کی جانب سے اپنائے گئے محصولات اقدامات امریکی معیشت میں کساد کا باعث بن سکتے ہیں۔

امریکہ کی جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں معاشیات کی پروفیسر تارا سنکلیئر نے نشاندہی کی کہ حالیہ مہینوں میں نئی امریکی انتظامیہ کی پالیسی میں بڑی تبدیلیوں نے امریکی معیشت کو براہ راست کمزور کیا ہے۔ امریکن مورگیج بینکرز ایسوسی ایشن کے چیف اکانومسٹ مائیکل فریٹن ٹونی نے ایک رپورٹ میں دلیل دی ہے کہ امریکی حکومت کی ٹیرف پالیسی کے منفی اثرات فیڈرل ریزرو کو قیمتوں کو برقرار رکھنے اور امریکہ میں پائیدار روزگار کے حصول  کیلئے مشکل میں ڈال دیں گے۔

پیٹرسن انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل اکنامکس کے سینئر فیلو اور  امریکی محکمہ خزانہ کے سابق عہدیدار گیری ہفباؤر نے کہا کہ امریکی ٹیرف پالیسی کارپوریٹ پالیسی سازوں کے لئے بڑی غیر یقینی صورتحال پیدا کر رہی ہے ، جو نہ صرف اپنی سپلائی چین اور کلائنٹس کے بارے میں فکرمند ہیں ، بلکہ دیگر شعبوں میں اثرات کے بارے میں بھی فکرمند ہیں۔ اسی وجہ سے کمپنیوں نے سرمایہ کاری کے فیصلوں میں تاخیر کی ہے اور صارفین کے اعتماد میں تیزی سے کمی آئی ہے ۔ ان کا ماننا ہے کہ اس سال کی دوسری ششماہی میں امریکی معیشت کساد کا شکار ہو سکتی ہے۔30 اپریل کو  سابق امریکی وزیر خزانہ لاؤرنس سمرز نے سی این این کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ پہلی سہ ماہی میں امریکی اقتصادی اعداد و شمار کی خراب کارکردگی اقتدار سنبھالنے کے بعد نئی امریکی انتظامیہ کے بیانات سے الگ نہیں ہے، خاص طور پر محصولات کے معاملے پر۔ سمرز کا کہنا تھا کہ اگر امریکی حکومت نے اپنی معاشی پالیسی کو جلد از جلد ایڈجسٹ نہ کیا تو امریکہ میں معاشی صورتحال مزید خراب ہوگی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امریکی معیشت

پڑھیں:

امریکہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں شامل نہیں ، امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو

واشنگٹن(اوصاف نیوز) اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے ایک اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ایران پراسرائیلی حملوں میں شامل نہیں اور اس کی اولین ترجیح خطے میں موجود امریکی افواج کا تحفظ ہے۔

آج رات اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی، امریکا ان حملوں میں شامل نہیں ہے۔ ہماری اولین ترجیح مشرقِ وسطیٰ میں تعینات امریکی افواج کا تحفظ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے ہمیں مطلع کیا تھا کہ وہ یہ کارروائی اپنی سلامتی کے تحفظ کے لیے ضروری سمجھتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ نے امریکی افواج کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے ہیں اور ہم اپنے علاقائی اتحادیوں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

وزیرِ خارجہ نے ایران کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ایران کو امریکا کے مفادات یا اہلکاروں کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔

اس وقت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ردعمل کا انتظار کیا جا رہا ہے، امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

اسرائیل نے ایران پر متعدد حملے کر دیئے، متعدد فوجی کمانڈر اورسینئرسائنسدان شہید

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران سے معاہدہ قبول کرنے کی اپیل
  • امریکہ ایران اسرائیل تنازع میں فریق نہیں ہے: ڈونلڈ ٹرمپ
  • ٹرمپ کی ایران کو امریکہ پر حملہ نہ کرنے کی دھمکی، اسرائیل سے ثالثی کی پیشکش
  • ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیلی حملوں سے قبل کانگریس کو مکمل طور پر بریف کر دیا تھا، امریکی میڈیا
  • بی آئی ایس پی کی پارٹنربینکوں کے ساتھ شدید گرم موسم کے پیش نظر سہ ماہی قسط کی موثرادائیگی کے حوالے سے اجلاس
  • ہم ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں،امریکہ
  • ٹرمپ انتظامیہ نے گرین کارڈ پالیسی تبدیل کردی، امریکا میں مقیم غیر ملکیوں کو کیا کرنا ہوگا؟
  • ملکی معیشت کا حجم تاریخ میں پہلی بار 400 ارب ڈالر کی حدعبور کرگیا‘ وزیر خزانہ
  • امریکہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں شامل نہیں ، امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو
  • امریکا کا گرین کارڈ پالیسی میں فوری تبدیلی کا اعلان