Islam Times:
2025-08-01@08:40:11 GMT

امریکہ کووڈ-19 وائرس کا اصل ماخذ ہے، چین

اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT

امریکہ کووڈ-19 وائرس کا اصل ماخذ ہے، چین

رپورٹ میں حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حوالے سے کافی ثبوت موجود ہیں جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ کووڈ-19 کا آغاز ممکنہ طور پر امریکہ میں ہوا، جو کہ 2019 کے آخر میں چین کے شہر ووہان میں دریافت ہونے سے قبل تھا۔ اسلام ٹائمز۔ چینی حکومت نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں امریکہ سے متعلق کہا گیا کہ وہ کووڈ-19 وائرس کا اصل ماخذ ہے۔ یہ الزام ایسے وقت میں سامنے آیا جب گزشتہ ماہ امریکی حکومت نے ایک ویب سائٹ لانچ کی جس میں چین کے خلاف لکھا گیا تھا کہ ووہان میں کسی لیب سے متعلق واقعہ عالمی وبا کا سب سے ممکنہ سبب ہے۔ 18 اپریل کو وائٹ ہاؤس نے ایک نئی کووڈ-19 ویب سائٹ جاری کی۔

جس میں کہا گیا کہ گین آف فنکشن تحقیق سے متعلق کوئی لیب کا واقعہ کووڈ-19 کے سب سے ممکنہ ماخذ کے طور پر سامنے آتا ہے۔ اس صفحے پر سابق صدر جو بائیڈن، سابق صحت کے مشیر اینتھونی فاوسی اور عالمی صحت تنظیم (WHO) پر وبا کے ابتدائی مراحل میں غلطیوں کے لیے تنقید کی گئی تھی۔ چینی رپورٹ میں حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حوالے سے کافی ثبوت موجود ہیں جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ کووڈ-19 کا آغاز ممکنہ طور پر امریکہ میں ہوا، جو کہ 2019 کے آخر میں چین کے شہر ووہان میں دریافت ہونے سے قبل تھا۔
 
رپورٹ میں امریکہ پر الزام لگایا گیا کہ وہ ”الزام تراشی“ کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور واشنگٹن سے کہا گیا ہے کہ وہ گونگے اور بہرے بننے کا بہانہ بند کرے۔ رپورٹ میں چین نے مزید کہا کہ امریکہ نے کورونا کے معاملے کو سالوں تک سیاست کا حصہ بنایا ہے اور کہا گیا کہ کورونا شاید امریکہ میں چین کے پھیلنے سے قبل شروع ہوا ہو۔ چینی حکام نے 24 بلین ڈالر کے مقدمے کا حوالہ دیا جو میزوری میں دائر کیا گیا تھا، جس میں چین پر ذاتی حفاظتی سامان جمع کرنے اور وبا کو چھپانے کا الزام لگایا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں چین کے رپورٹ میں کہا گیا کووڈ 19 گیا کہ

پڑھیں:

حمیرا اصغر کیس؛ فلیٹ سے لیے گئے سیمپلز کی رپورٹ میں حیران انکشافات سامنے آگئے

اداکارہ حمیرا اصغر کیس کی تفتیش میں حیران کن پیشرفت سامنے آگئی۔ ان کی 10 ماہ پرانی لاش فلیٹ سے ملی تھی جہاں وہ اکیلی رہائش پذیر تھیں۔

اداکارہ کے کراچی میں واقع فلیٹ سے اکٹھے کیے گئے مختلف سیمپلز کی کیمیکل رپورٹس منظرِ عام پر آ گئی۔

جائے وقوعہ سے 6 مختلف سیمپلز اکٹھے کیے گئے تھے جن میں سے پانچ نمونے پیالوں میں موجود سفوف سے حاصل کیے گئے جبکہ چھٹا نمونہ کچن میں رکھے گئے نمک کا تھا۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پیالوں میں موجود سفوف سمندری نمک ہے، جو عموماً بدبو کم کرنے اور کیڑے مکوڑوں کو بھگانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

حیران کن طور پر باورچی خانے سے ملنے والا نمک پیالوں والے نمک سے مختلف پایا گیا۔

کیمیکل رپورٹ سے کیس میں کئی اہم پہلو سامنے آئے ہیں، جو آئندہ تفتیش کی سمت متعین کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

یاد رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی 2025 کو کراچی میں ان کے فلیٹ سے ملی تھی جہاں وہ کرائے پر اکیلی رہا کرتی تھیں۔

مالک مکان نے کرایہ نہ ملنے پر کیس کیا ہوا تھا اور جب عدالتی بیلف فلیٹ کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوا تو گلی سڑی لاش ملی تھی۔
 

متعلقہ مضامین

  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان میں انشورنس سیکٹر میں اصلاحات کی تجویز
  • القاعدہ کمزور، ٹی ٹی پی مضبوط اور داعش فوری خطرہ بن چکی ہے، یو این او
  • اسم محمد انگلینڈ اور ویلز میں مسلسل دوسرے سال بچوں کا مقبول ترین نام رہا،رپورٹ
  • سولر پینلز کی درآمدات کی آڑ میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف
  • غیرت کے نام پر قتل: رپورٹنگ بڑھی یا لرزہ خیز واقعات بڑھ گئے؟
  • حمیرا اصغر کیس؛ فلیٹ سے لیے گئے سیمپلز کی رپورٹ میں حیران انکشافات سامنے آگئے
  • پی آئی اے ہولڈنگ کے منافع میں 42.90 فیصد اضافہ
  • امریکا میں خسرہ دوبارہ سر اٹھانے لگا، کیسز 33 سال کے بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
  • ریا چکرورتی کو سشانت سنگھ راجپوت قتل کیس میں عدالت کا نوٹس جاری
  • وحدت یوتھ کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام یومِ علی اکبرؑ، ویڈیو رپورٹ