اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑنے کہاہے کہ بھارت نے بغیر شواہد کے پاکستان پر الزامات عائد کئے ، پہلگام واقعہ کا ذمہ دار بھارت خود ہے،انٹیلی جنس اطلاعات تھیں کہ بھارت پاکستان پر حملہ کرے گا
عالمی نشریاتی ادارے ”سی این این“ سے گفتگوکرتے ہوئے عطاء اللہ تارڑنے کہاکہ بھارت کے پاس کسی قسم کے شواہد موجود نہیں ہیں، ہمارے پاس مستند انٹیلی جنس اطلاعات تھیں کہ انڈیا پاکستان پر حملہ کرے گا۔
انہوں نے کہاکہ ایک ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہونے کی حیثیت سے یہ ہمارا فرض ہے کہ یہ معلومات عالمی برادری سے شیئر کریں۔
انہوں نے کہاکہ پاک فوج بہادر فورس ہے جو وطن عزیز کا دفاع کرنا جانتی ہے،پاکستان کے عوام پرعزم اور اپنے وطن کے لئے متحد ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان پرامن ملک ہے اور ہمیشہ پرامن بقائے باہمی کا خواہاں رہا ہے، پاکستان اپنے دفاع کا حق رکھتا ہے۔
عطاء اللہ تارڑنے کہاکہ پاکستان نے پہلگام واقعہ کی منصفانہ اور شفاف تحقیقات کی پیشکش کی تاہم بھارت نے انگلی اٹھانا جاری رکھا، ماضی میں بھی انہوں نے ایسے واقعات کے الزامات بغیر تحقیقات کے پاکستان پر عائد کئے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت یہ اصرار تو کرتا ہے کہ یہ حملہ سرحد پار سے تھا لیکن اس کے پاس اپنا یہ الزام ثابت کرنے کے لئے کوئی ثبوت نہیں ہیں، کیا بھارت کے پاس کوئی شواہد ہیں کہ پہلگام حملے میں ملوث شدت پسند پاکستان میں مقیم ہیں؟ بھارت کی حکومت اب تک کسی ایک گروپ کا تعین نہیں کر سکی جو اس واقعہ میں ملوث ہو۔
عطاء اللہ تارڑنے کہاکہ بھارت کو دنیا کو بتانا ہوگا کہ اس میں کون ملوث ہے، صرف یہ الزام عائد نہیں کیا جا سکتا کہ اس کے پیچھے پاکستان ہے، پاکستان نے اس واقعہ پر منصفانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش بھی کی، پا کستان اپنے دوست ممالک کے ساتھ رابطے میں، ہم اپنا نکتہ نظر پیش کر رہے ہیں، اس ساری صورتحال میں پاکستان نہ تو جارح ہے اور نہ ہی اشتعال دلانے والا۔
انہوں نے کہاکہ کشیدگی میں اضافے میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں، پاکستان اپنے دفاع کا حق رکھتا ہے اور ہم اپنے ملک کا دفاع کریں گے۔
عطاء اللہ تارڑنے کہاکہ پاکستان کی مسلح افواج چوکس اور کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: عطاء اللہ تارڑنے کہاکہ انہوں نے کہاکہ پاکستان پر

پڑھیں:

دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان

لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمتی اتحاد کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ دشمن کو کسی بھی قسم کی رعایت دینے سے، اسکی بلیک میلنگ و جارحیت میں کسی بھی قسم کی کمی نہ ہوگی بلکہ اس امر کے باعث دشمن مزید طلبگار ہو گا اسلام ٹائمز۔ لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمت کے ساتھ وابستہ اتحاد "الوفاء للمقاومۃ" کے سربراہ محمد رعد نے اعلان کیا ہے کہ گو کہ ہم اسلامی مزاحمت میں، اِس وقت مشکلات برداشت کر رہے ہیں اور دشمن کی ایذا رسانی و خلاف ورزیوں کے سامنے صبر و تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن ہم اپنی سرزمین پر پائیدار ہیں اور اپنی مرضی کے مطابق اپنے موقف و انتخاب پر ثابت قدم رہیں گے تاکہ اپنے اور اپنے وطن کے وقار کا دفاع کر سکیں۔ عرب ای مجلے العہد کے مطابق محمد رعد نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے ملک لبنان کی خودمختاری کے تحفظ کے لئے اپنی جانیں اور  خون تک کا نذرانہ پیش کرتے رہیں گے اور مزاحمت کے انتخاب پر ثابت قدم رہیں گے تاکہ دشمن؛ ہم سے ہتھیار ڈلوانے یا ہمیں اپنے معاندانہ منصوبے کے سامنے جھکانے کو آسان نہ سمجھے۔
  سربراہ الوفاء للمقاومہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اب بھی لبنان کے اندر سے کچھ ایسی آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ جو قابض دشمن کے سامنے ہتھیار ڈال دینے اور لبنان کی خودمختاری سے ہاتھ اٹھا لینے پر اُکسا رہی ہیں درحالیکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح سے وہ ملکی مفادات کا تحفظ کر سکیں گے! انہوں نے کہا کہ ان افراد نے انتہائی بے شرمی اور ذلت کے ساتھ ملک کو غیروں کی سرپرستی میں دے دیا ہے جبکہ یہ لوگ، خودمختاری کے جھوٹے نعرے لگاتے ہیں۔ 

محمد رعد نے تاکید کی کہ انتخاباتی قوانین کے خلاف حملوں کا مقصد مزاحمت اور اس کے حامیوں کی نمائندگی کو کمزور بنانا ہے تاکہ ملک پر قبضہ کرنا مزید آسان بنایا جا سکے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دشمن کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے باوجود، اسلامی مزاحمت اب بھی جنگ بندی پر پوری طرح سے کاربند ہے تاہم دشمن کو کسی بھی قسم کی رعایت دینا، "لبنان پر حملے" کے بہانے کے لئے تشہیری مہم کا سبب ہے اور یہ اقدام، دشمن کی بلیک میلنگ اور جارحیت کو کسی صورت روک نہیں سکتا بلکہ یہ الٹا، اس کی مزید حوصلہ افزائی ہی کرے گا کہ وہ مزید آگے بڑھے اور بالآخر پورے وطن کو ہی ہم سے چھین لے جائے۔ محمد رعد نے زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ دشمن کے اہداف کو ناکام بنانے کے لئے وہ کم از کم کام کہ جو ہمیں انجام دیا جانا چاہیئے؛ اس دشمن کی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن مزاحمت اور اپنے حق خود مختاری کی پاسداری ہے!!

متعلقہ مضامین

  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • سی پیک فیز ٹو کا آغاز ہو چکا، چین نے کبھی کسی دوسرے ملک سے تعلق نہ رکھنے کی شرط نہیں لگائی، احسن اقبال
  • صرف بیانات سے بات نہیں بنتی، سیاست میں بات چیت ہونی چاہیے: عطاء تارڑ
  • سیاسی درجہ کم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے چاہییں: عطااللہ تارڑ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کا عندیہ دے دیا
  • افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں لا لالچ دیکر اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے اعجاز ملاح کو اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا: عطا تارڑ
  • امریکا اور بھارت کے درمیان 10 سالہ دفاعی معاہدے پر دستخط