وزیراعظم نے آئندہ 10 سال کیلئے بجلی کی منصوبہ بندی کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم نے آئندہ 10 سال کیلئے بجلی کی منصوبہ بندی کی منظوری دیدی۔
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ نئی منصوبہ بندی کے مطابق صارفین کو 4 ہزار 743 ارب روپے کی بچت ہو گی، 10 سال میں حکومت نے جو 14 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی خریدنی تھی اس میں سے 7 ہزار میگاواٹ مہنگی بجلی خریدنے کا عمل ختم کر دیا گیا۔
اویس لغاری نے مزید کہا کہ حکومت نے دو اصولی فیصلے کئے ایک یہ کہ آئندہ کوئی حکومت براہ راست بجلی کی خریداری نہیں کرے گی، آئندہ حکومتیں سنگل بائر ماڈل کو ختم کرکے بولی کی بنیاد پر بجلی کی خریداری کریں گی۔
انہوں نے بتایا کہ دوسرا بجلی کے مستقبل میں لگنے والے پلانٹس کا طریقہ کار تبدیل کر دیا گیا ہے جس کے تحت صارفین کو 2 ہزار 790 ارب روپے کا فائدہ ہو گا، یہ اقدامات آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی سے زیادہ اہم ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بجلی کی
پڑھیں:
تحفظات دور نہ کئے تو وفاقی بجٹ کی منظوری کیلئے ووٹ نہیں دینگے،وزیراعلیٰ سندھ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خبردار کیا ہے کہ وفاق نے تحفظات دور نہ کیے تو پیپلز پارٹی وفاقی بجٹ کی منظوری کے لیے ووٹ نہیں دے گی۔کراچی میں پوسٹ بجٹ نیوز کانفرنس میں مراد علی شاہ کا کہنا تھاکہ وفاق پی ڈبلیوڈی کا محکمہ ختم کیا، اس کے تمام منصوبے باقی 3 صوبوں کو بجٹ سمیت دے دیے لیکن سندھ کو محروم رکھاگیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ کی اسمبلی سے منظوری کے لیے پیپلزپارٹی نے 3 شرائط رکھیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تمام اسکیمیں دیگر صوبوں کی طرح سندھ کو دے دیں، سندھ کی جامعات کا بجٹ 4 ارب سے کم کرکے 2 ارب روپے کردیا گیا جس پر احتجاج کیا ہے، سکھر حیدرآباد موٹروے کے لیے رقم30 ارب سے کم کرکے 15 ارب روپے کردی گئی، سولر پینلز پر18 فیصد ٹیکس کے بھی خلاف ہیں۔مراد علی شاہ نے کہاکہ یہ تمام منصوبے درست نہیں ہوئے تو پیپلزپارٹی وفاقی بجٹ کی حمایت نہیں کرے گی۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کی واضح ہدایت ہے کہ سندھ کے تحفظات دور ہوئے بغیر وفاقی بجٹ میں ووٹ نہ دیا جائے۔ انہوں نے مزید کہاکہ وفاق سے سندھ کو چلانے کی کوئی کوشش پہلے بھی کامیاب نہیں ہوئی ہے اور موجودہ وفاقی حکومت کے پاس تو ویسے بھی کوئی اختیار نہیں ہے، وفاق سندھ کے شہری علاقوں کو اپنی نوآبادیات سمجھنا چھوڑ دے۔ان کا کہنا تھاکہ وفاق سے منتقلی پوری نہیں آئی اور بجٹ سے صرف ایک روز پہلے خط میں آگاہ کیا گیا کہ ایک سو 5 ارب روپے کم دیں گے، آئندہ سال تنخواہوں اور پنشن کے اخراجات ایک اعشاریہ ایک کھرب روپے ہوںگے، مشکلات کے باوجودگریڈ ایک سے 16 کے ملازمین کی تنخواہ میں 12 فیصد جبکہ گریڈ 17 سے 22 کے ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد اضافہ کیا۔