UrduPoint:
2025-06-17@11:15:44 GMT
پہلگام حملہ، پاکستان، بھارت نے امریکا میں لابنگ کے لیے خدمات حاصل کرلیں
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 02 مئی ۔2025 )پہلگام حملے کے بعد جنوبی ایشیا میں کشیدگی کے پیش نظر بھارت اور پاکستان دونوں نے واشنگٹن کے اقتداری حلقوں میں اپنے اپنے موقف کو اجاگر کرنے کے لیے ٹرمپ کے سابق اتحادیوں کی خدمات حاصل کرلی ہیں. رپورٹ کے مطابق جیسن ملر، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے طویل عرصے سے مشیر رہے انہوںنے بھارتی حکومت کی نمائندگی کرنے کے لیے ماہانہ ایک لاکھ 50 ہزار ڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں یہ ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت کے دوران ان کا پہلا باضابطہ لابنگ کردار ہوگا.
(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ انصاف کے پاس فائلنگ کے مطابق، جیسن ملر نئی دہلی کو اسٹریٹجک مشورے، حکمت عملی کی منصوبہ بندی، لابنگ اور تعلقات عامہ کی خدمات فراہم کریں گے مواصلاتی حکمت عملی کے ماہر جیسن ملر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دونوں صدارتی مہمات میں کلیدی کردار ادا کیا تھا، اور وہ وائٹ ہاﺅس میں سینئر مشیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں. انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم گیٹر کا آغاز کیا، جسے آزادی اظہار رائے کے لیے ٹویٹر کے متبادل کے طور پر فروغ دیا گیا اور یہ قدامت پسند سیاسی حلقوں میں سرگرم رہا اسی دن ڈونلڈ ٹرمپ کے دو دیگر ساتھیوں وائٹ ہاﺅس کے سابق نائب معاون کیتھ شلر اور ٹرمپ آرگنائزیشن کے سابق ایگزیکٹو جارج سوریال کو پاکستان کے لیے غیر ملکی ایجنٹ کے طور پر رجسٹرڈ کیا گیا. جارج سوریال، ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ان کے وقت کی سرگزشت دی ریئل ڈیل کے شریک مصنف بھی ہیں ان کی فرم جیولن ایڈوائزرز ایل ایل سی نے سیڈن لا کے ذیلی کنٹریکٹر کے طور پر دستخط کیے جس نے حال ہی میں پاکستانی حکومت کے ساتھ 2لاکھ ڈالر ماہانہ کا معاہدہ کیا ہے. سیاست اور پالیسی کا احاطہ کرنے والے امریکی اشاعتی ادارے پولیٹیکو کے مطابق معاہدے میں جیولن کا حصہ 50 ہزار ماہانہ ہے اگرچہ غیر ملکی لابنگ کے معاہدے ظاہری طور پر اقتصادی اور سفارتی مصروفیات پر مرکوز ہیں لیکن دونوں نئے معاہدوں نے ان کی ٹائمنگ کے باعث توجہ حاصل کی ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈونلڈ ٹرمپ کے طور پر کے مطابق ٹرمپ کے کے لیے
پڑھیں:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران سے معاہدہ قبول کرنے کی اپیل
واشنگٹن/تہران(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 جون ۔2025 ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے معاہدہ قبول کرنے کی اپیل کی ہے تاہم یہ واضح نہیں کہ ان کی پیشکش کیا ہے سال 2015 میں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے سے پہلے دورصدارت میں یکطرفہ طور پر علیحدگی کا فیصلہ بھی ٹرمپ نے ہی کیا تھا ایران اس وقت تک معاہدے کی پاسداری کر رہا تھا.(جاری ہے)
دوسری جانب ”ٹروتھ سوشل“پر پوسٹ میںصدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور ایران کے درمیان تازہ ترین تنازع میں امریکا کی شمولیت سے انکار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ امریکہ کا ایران پر حملوں سے کوئی تعلق نہیں جبکہ ایران نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ اسرائیل کی مدد کرتے ہیں تو انہیں بھی نشانہ بنایا جائے گا. صدرٹرمپ نے کہا کہ اگر ایران تاہم انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ہم ایران اور اسرائیل کے درمیان آسانی سے ایک معاہدہ کروا سکتے ہیں اور اس تنازع کا خاتمہ ممکن ہے. رپورٹ کے مطابق ایران نے آج ہونے والے امریکہ ایران جوہری مذاکرات کو منسوخ کر دیا ہے اور ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ جب تک اسرائیل اپنے وحشیانہ حملے جاری رکھے گا اس وقت تک کسی بھی قسم کی بات چیت ممکن نہیں. عالمی امو ر کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران مذکرات کی میزپر آگیا تھا جو کہ واشنگٹن کی ایک بڑی کامیابی تھی مگر اسرائیلی جارحیت کے بعد اعتماد ختم ہوچکا ہے ایران براہ راست بات چیت نہ کرنے کا عندیہ دے چکا ہے جبکہ اس کے دیرینہ حلیف روس یا دیگر ممالک کے ذریعے ہی تہران سے بات چیت ممکن ہے مبصرین کا کہنا ہے کہ ایران میں ”رجیم چینج“ کے منصوبے کی کامیابی کے بارے میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہے .