واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 02 مئی ۔2025 )پہلگام حملے کے بعد جنوبی ایشیا میں کشیدگی کے پیش نظر بھارت اور پاکستان دونوں نے واشنگٹن کے اقتداری حلقوں میں اپنے اپنے موقف کو اجاگر کرنے کے لیے ٹرمپ کے سابق اتحادیوں کی خدمات حاصل کرلی ہیں. رپورٹ کے مطابق جیسن ملر، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے طویل عرصے سے مشیر رہے انہوںنے بھارتی حکومت کی نمائندگی کرنے کے لیے ماہانہ ایک لاکھ 50 ہزار ڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں یہ ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت کے دوران ان کا پہلا باضابطہ لابنگ کردار ہوگا.

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ انصاف کے پاس فائلنگ کے مطابق، جیسن ملر نئی دہلی کو اسٹریٹجک مشورے، حکمت عملی کی منصوبہ بندی، لابنگ اور تعلقات عامہ کی خدمات فراہم کریں گے مواصلاتی حکمت عملی کے ماہر جیسن ملر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دونوں صدارتی مہمات میں کلیدی کردار ادا کیا تھا، اور وہ وائٹ ہاﺅس میں سینئر مشیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں.

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم گیٹر کا آغاز کیا، جسے آزادی اظہار رائے کے لیے ٹویٹر کے متبادل کے طور پر فروغ دیا گیا اور یہ قدامت پسند سیاسی حلقوں میں سرگرم رہا اسی دن ڈونلڈ ٹرمپ کے دو دیگر ساتھیوں وائٹ ہاﺅس کے سابق نائب معاون کیتھ شلر اور ٹرمپ آرگنائزیشن کے سابق ایگزیکٹو جارج سوریال کو پاکستان کے لیے غیر ملکی ایجنٹ کے طور پر رجسٹرڈ کیا گیا.

جارج سوریال، ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ان کے وقت کی سرگزشت دی ریئل ڈیل کے شریک مصنف بھی ہیں ان کی فرم جیولن ایڈوائزرز ایل ایل سی نے سیڈن لا کے ذیلی کنٹریکٹر کے طور پر دستخط کیے جس نے حال ہی میں پاکستانی حکومت کے ساتھ 2لاکھ ڈالر ماہانہ کا معاہدہ کیا ہے. سیاست اور پالیسی کا احاطہ کرنے والے امریکی اشاعتی ادارے پولیٹیکو کے مطابق معاہدے میں جیولن کا حصہ 50 ہزار ماہانہ ہے اگرچہ غیر ملکی لابنگ کے معاہدے ظاہری طور پر اقتصادی اور سفارتی مصروفیات پر مرکوز ہیں لیکن دونوں نئے معاہدوں نے ان کی ٹائمنگ کے باعث توجہ حاصل کی ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈونلڈ ٹرمپ کے طور پر کے مطابق ٹرمپ کے کے لیے

پڑھیں:

امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-05-18
ٹنڈوالہیار(نمائندہ جسارت)امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ حکومتِ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے، خطے میں نئی جنگ کے امکانات بڑھ گئے ہیں ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیریہود و نصاریٰ کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے، ٹرمپ کی چاپلوسی ناکام ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے ہمسایہ ممالک سے برادرانہ تعلقات ناگزیر ہیں ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور جمعیت علماء پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرنے امریکہ اور بھارت کے مابین ہونے والے دفاعی معاہدے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستان کی سفارتی ناکامی اور خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ وہ ایک ماہ کے دورہ پنجاب سے واپسی پر حیدرآبامیں جے یو پی کے ذمہ داران سے گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہا کہ امریکہ، بھارت کو جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی فراہم کرکے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بگاڑنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں خطہ ایک نئی جنگی دوڑ میں داخل ہوسکتا ہے۔ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیرنے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ یہود و نصاریٰ کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہو سکتے۔ مسلمانوں کو ہمیشہ ان قوتوں سے ہوشیار رہنا چاہیے جو اسلام دشمن ایجنڈا لے کر عالمِ اسلام میں انتشار پھیلانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ حکومت کی خوشامد اور چاپلوسی کی پالیسی اس حقیقت کو نہیں بدل سکتی کہ امریکہ ہمیشہ بھارت کے مفادات کا محافظ اور پاکستان کے دفاعی کردار سے خائف رہا ہے۔لہذا ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے ہمیں امریکہ یا مغرب پر انحصار کرنے کے بجائے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ، برادرانہ اور اعتماد پر مبنی تعلقات کو فروغ دینا ہوگا۔ پاکستان کو چاہیے کہ چین، ایران، ترکی، سعودی عرب اور دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ عسکری و اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم کرے تاکہ خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ حکومتِ وقت کو چاہیے کہ ملک کے اندر افتراق و انتشار، سیاسی انتقام اور نظریاتی تقسیم کو ختم کرے، کیونکہ داخلی کمزوری بیرونی دشمنوں کے لیے سب سے بڑا موقع ہوتی ہے۔ قومی اتحاد، داخلی امن، اور آئینی ہم آہنگی ہی پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنانے کا واحد راستہ ہے۔لہذاملک کے دفاع اور عوام کو مشکلات سے نکالنے کے لیے حکومت کو سنجیدہ، حقیقت پسندانہ اور قومی مفاد پر مبنی کردار ادا کرنا ہوگا۔ وقتی سیاسی فائدے اور بیرونی خوشامد کی پالیسی سے ملک کو نقصان پہنچے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزارتِ خارجہ فوری طور پر عالمی سطح پر پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کرے، اور عالمی برادری کو باور کرائے کہ امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ جنوبی ایشیا میں امن کے بجائے جنگ کے شعلے بھڑکانے کا باعث بنے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جمعیت علماء پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل ملک کے نظریاتی و دفاعی استحکام، ملی وحدت، اور اسلامی شناخت کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • امریکا: تارکین وطن کے ویزوں کی حد مقرر: ’سفید فاموں کو ترجیح‘
  • ’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • امریکا بھارت دفاعی معاہد ہ حقیقت یا فسانہ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی کروا کر لاکھوں جانیں بچائیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • ایران کا امریکا پر جوہری دوغلا پن کا الزام، ٹرمپ کے جوہری تجربات کے اعلان کی مذمت