مولانا فضل الرحمان کی ایرانی سفارتخانہ آمد، بندر عباس میں بم دھماکے پر اظہار افسوس کیا WhatsAppFacebookTwitter 0 2 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)جے یوآئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی ایرانی سفارتخانہ آمد ہوئی جہاں انہوں نے ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا مقدمی سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے حالیہ دنوں میں ایرانی شہر بندر عباس میں بم دھماکے پر اظہار افسوس کیا، دونوں رہنماوں کے درمیان موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال ہوا۔
سربراہ جے یو آئی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مودی خطے میں جنگی سیاست کے ذریعے اپنی بقا چاہتا ہے،ہم بھارت کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
آخر میں ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا مقدمی نے خطے میں امن وامان کے قیام پر اتفاق اور مولانا فضل الرحمان کو مسئلہ فلسطین پر جاندار موقف اپنانے پر خراج تحسین پیش کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین امت مسلمہ کا متفقہ مسلمہ ہے جبکہ انہوں نے مولانا فضل الرحمان کو دورہ ایران کی بھی دعوت دی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجنگ مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائیگا کور کمانڈر کانفرس جنگ مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائیگا کور کمانڈر کانفرس اسلام آباد ہائیکورٹ، ڈیپوٹیشن پر آئے ججز کو واپس بھیجنے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ اسحاق ڈار کا پاناما اور ڈنمارک کے وزرائے خارجہ سے رابطہ، خطے کی صورتحال سے آگاہ کیا مسئلہ کشمیر کے حل تک خطے میں امن کا قیام ناممکن ہے، خواجہ سعد رفیق بھارتی صحافی نے مودی کے جھوٹے پروپیگنڈے کا پول کھول دیا اسلام آباد کے سیکٹر ایچ 9میں تنظیم کے دفتر کا افتتاح کیا جائے گا،چیئرمین آل پاکستان منارٹیز موومنٹ ندیم بھٹی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان

پڑھیں:

مولانا فضل الرحمان کی طالبان کیخلاف جنگ کی صورت میں فوج کا ساتھ نہ دینے کی دھمکی

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں یکجہتی فلسطین و خدمات مولانا حامد الحق شہید کانفرنس کا انعقاد ہوا، جس میں مولانا فضل الرحمان، پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر، جماعت اسلامی کے سابق امیر سراج الحق و دیگر نے خطاب کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت کے خلاف آج پوری قوم ایک ہے لیکن اگر افغانستان کے ساتھ یہ معاملہ ہوا ایسا نہیں ہوگا۔ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تسلیم کر لیں کہ سیاسی قوت آپ کے پیچھے نہیں کھڑی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا تعلق اس سلسلے کے ساتھ ہے جہاں شہادتوں پر ماتم نہیں کیا جاتا بلکہ شہید ہونے والے کے مشن کو زندہ رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا جاتا ہے، ہم نے اب اپنی تحریک کو آگے بڑھانا ہے، ہمارے مدارس محض تعلیم گاہیں نہیں نظریاتی، فکری ادارے ہیں، افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر کرنا ہوں گے، غلط پالیسیوں سے سرحد پر ٹینشن پیدا ہوئی۔
 
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں یکجہتی فلسطین و خدمات مولانا حامد الحق شہید کانفرنس کا انعقاد ہوا، جس میں مولانا فضل الرحمان، پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر، جماعت اسلامی کے سابق امیر سراج الحق اور احمد لدھیانوی و دیگر نے خطاب کیا۔ مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ حماس کو دہشت گرد تنظیم ڈیکلیئر کیا گیا، 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہوئی اور 14 اکتوبر کو ہونے والے ہمارے ملین اجتماع میں حماس کے نمائندے نے شرکت کی، میں حماس کے نمائندوں کو مجاہد کہتا ہوں، پوری دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت کو فلسطین کی آوز بن کر آئی آئی سی کا اجلاس بلانا چاہیئے، فلسطینیوں کی شہادت باعث قرب ہے، اس وقت دنیا میں لابیز کام کر رہی ہیں کہ اسرائیل کو تسلیم کیا جائے، ہمارے ملک میں بھی یہ لابی کام کر رہی ہے۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہم نے اب اپنی تحریک کو آگے بڑھانا ہے، ہمارے مدارس محض تعلیم گاہیں نہیں نظریاتی، فکری ادارے ہیں، مایوس نہیں ہونا، ہمارے حکمران پہلے بھی انگریز کے وفادار تھے، وفاداریوں کے نتیجے میں ان کو مراعات ملیں۔
 
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں 20 سال جنگ رہی، جس طرح طالبان اسی طرح حماس کو دہشت گرد قرار دیا گیا، دنیا حماس کی حمایت کے لیے ہچکچا رہی تھی، ہم نے حماس کو دہشت گرد کہنے کے بجائے مجاہد کہا۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ فلسطین کی سرزمین پر اسرائیل قابض ہے، فلسطینی ایک ریاست کی بات کرتے ہیں ہم کون ہوتے ہیں دو ریاست کی بات کرنے والے، 1917 میں 98 فیصد فلسطینی اور صرف دو فیصد اسرائیلی آباد تھے۔
 
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو جنگی مجرم قرار دیا، کشمیر کی قراردادوں پر کوئی عمل نہیں کر رہا، ہمیں افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر کرنا ہوں گے، غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاک افغان سرحد پر ٹینشن پیدا کر دی گئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت، چین، بنگلا دیش، انڈونیشیا، ملائیشیا، افغانستان، ایران کی اکانومی بہتر اور پاکستان کی نیچے جا رہی ہے، اسٹیبلشمنٹ تسلیم کرے آپ کے پیچھے طاقت ور سیاسی قوت نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کے ساتھ مسئلہ ہوگا تو قوم ایک ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • مولانا فضل الرحمان کی ایرانی سفارتخانے آمد، سفیر ڈاکٹر رضا مقدم کی دورہ ایران کی دعوت
  • مولانا فضل الرحمان کی ایرانی سفارت خانے آمد، سفیر ڈاکٹر رضا مقدمی کی دورہ ایران کی دعوت
  • مولانا فضل الرحمان کی ایرانی سفارت خانے آمد، سفیر سے ملاقات
  • مولانا فضل الرحمان کا طالبان کیخلاف فوج کا ساتھ نہ دینے کے بیان کی ویڈیو
  • مولانا فضل الرحمان کی طالبان کیخلاف جنگ کی صورت میں فوج کا ساتھ نہ دینے کی دھمکی
  • بھارت کے خلاف قوم ایک ہوگی لیکن افغانستان کے ساتھ کچھ ہوا تو ایک نہیں ہوگی، مولانا فضل الرحمان
  • کوئٹہ، ایم ڈبلیو ایم کے وفد کی ایرانی ڈپٹی قونصل جنرل سے اظہار تعزیت
  • بھارت ناکام سیکیورٹی کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے، فضل الرحمان
  • وطن کے دفاع کی خاطر اپوزیشن اور حکومت ایک پیج پر ہیں، مولانا فضل الرحمان