پاکستان پر حملہ ہوا تو چین پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوگا، چینی تجزیہ کار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
معروف چینی تجزیہ کار اور ماہر عالمی امور وکٹر گاؤ نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے دوٹوک انداز میں کہا کہ اگر پاکستان پر حملہ ہوا تو چین پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوگا۔
نائب صدر سینٹر فار چائنا اینڈ گلوبلائزیشن وکٹر گاؤ نے واضح کیا ہے کہ اگر کوئی بھی ملک پاکستان پر حملہ کرے گا تو چین پاکستان کے دفاع کے لیے ساتھ کھڑا ہوگا، چین پاکستان کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان کی حمایت اور پہلگام واقعے کی تحقیقات کے لیے خود کو پیش کرنے پر چین کے شکرگزار ہیں، وزیراعظم
انہوں نے مزید کہا کہ جب پاکستان میں چینی باشندوں پر حملے ہوئے تب بھی چین نے جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا اور پہلگام حملے میں بھی چین کا یہی مؤقف ہے۔
وکٹر گاؤ نے دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ چین اور پاکستان ہر موسم اور حالات میں مضبوط بھائی ہیں۔ کسی کو بھی اس اتحاد پر کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔ چین ہمیشہ ہر اس وقت پاکستان کی مدد کو پہنچے گا جب بھی پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سلامتی کو کسی بھی ملک سے خطرہ لاحق ہوا۔
مزید پڑھیں کیا پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیق کے بغیر پاک بھارت ثالثی کی کوششیں کامیاب ہو سکتی ہیں؟
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت، یہ دونوں بڑے ملک ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ہیں۔ یہ صحیح وقت ہے کہ پاکستان اور بھارت کو تحمل سے کام لینے کو کہا جائے۔
انہوں ںے کہا کہ ہمیں پہلگام حملے کی جامع اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرنا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چین پاکستان کہا کہ
پڑھیں:
کیا آئی سی سی غزہ پر کسی کپتان کا بیان برداشت کرپائے گا؟ بھارتی صحافی پہلگام کے ذکر پر برس پڑے
روش کمار نے سوال اٹھایا کہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کا بیان کیا بی سی سی آئی یا آئی سی سی کی منظوری کے بغیر دیا جاسکتا تھا، اگر کسی میچ میں پاکستانی یا کوئی اور کپتان غزہ یا فلسطین پر بیان دے تو کیا آئی سی سی اسے برداشت کر پائے گی۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ ایوارڈ یافتہ بھارتی صحافی روش کمار نے ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کے دوران مصافحے کے تنازع پر سخت ردعمل دیا ہے۔ اپنے یوٹیوب چینل پر، جس کے 90 لاکھ سے زائد سبسکرائبرز ہیں، گفتگو کرتے ہوئے روش کمار نے کہا کہ پہلے کہا گیا کہ کھیل ہمیشہ اسپورٹس مین اسپرٹ کے تحت ہوتا ہے، لیکن اگر بھارتی کپتان پاکستانی کپتان سے ہاتھ ہی نہیں ملاتے تو یہ کیسی اسپورٹس مین اسپرٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میچ کھیلا جا رہا ہے، ٹکٹیں بک رہی ہیں، اس سے آمدنی بھی ہو رہی ہے اور پھر عوام کو یہ کہہ کر بہلایا جا رہا ہے کہ کپتان نے ہاتھ نہیں ملایا۔ میچ سے قبل پہلگام دہشت گرد حملے میں مارے گئے افراد کی یاد کا حوالہ بھی دیا گیا تھا، ایسا لگتا ہے جیسے عوام کو ایک ٹوکن تھما دیا گیا ہو تاکہ وہ اسی کو حب الوطنی سمجھ کر خوش رہیں۔
روش کمار نے سوال اٹھایا کہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کا بیان کیا بی سی سی آئی یا آئی سی سی کی منظوری کے بغیر دیا جاسکتا تھا، اگر کسی میچ میں پاکستانی یا کوئی اور کپتان غزہ یا فلسطین پر بیان دے تو کیا آئی سی سی اسے برداشت کر پائے گی۔ ان کے بقول سوریا کمار یادیو کا بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اسپورٹس مین اسپرٹ میں سیاست کس حد تک شامل ہوچکی ہے۔ روش کمار نے مزید کہا کہ جس طرح بھارتی میڈیا کو ’گودی میڈیا‘ کہا جاتا ہے، ویسا ہی حال اب کرکٹ کا بھی دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے دہشت گردی سے نمٹنے کے عزم پر بھارت کوئی اعتراض نہ جتا سکا، تو کیا اس پر بھی بھارتی کپتان کوئی بیان دینا پسند کریں گے۔