Juraat:
2025-05-03@15:52:28 GMT

بھارت کی پاکستان کے خلاف ایک اور محاذ کھولنے کی تیاری

اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT

بھارت کی پاکستان کے خلاف ایک اور محاذ کھولنے کی تیاری

 

بھارت پاکستان کے ساتھ شپنگ اور پوسٹل روابط بھی معطل کرنے پر غور کررہا ہے
چارٹر معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارت کے لیے شپنگ انشورنس بڑھ جائیگی

بھارت کا پاکستان کے خلاف ایک اور محاذ کھولنے کی تیاریاں، بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت پاکستان کے ساتھ شپنگ اور پوسٹل روابط بھی معطل کرنے پر غور کررہا ہے ۔حسب روایت بھارتی میڈیا شپنگ اور پوسٹل روابط کی معطلی سے پاکستان کے لیے مشکلات کا واویلہ کررہا ہے وہیں شپنگ سیکٹر کے ماہرین نے بتایا کہ پاکستان کے خلاف دیگر محاذوں کی طرح اس محاذ پر بھی بھارت کو منہ کی کھانی پڑیگی۔ پاکستان کے پرچم بردار کارگو بحری جہاز ملائشیا سے کارگو بھارت لے جانے کے لیے چارٹرڈ ہیں۔اس وقت پاکستانی فلیگ بردار بحری جہاز سبی کلکتہ کی بندرگاہ پر موجود ہے یہ جہاز 26 ہزار ٹن کوئلہ ملائیشیا سے لے کر بھارت پہنچا ہے جبکہ دوسرا بحری جہاز چترال بجی مئی کے پہلے ہفتے میں ملائیشیا سے کارگو لے کر بھارت پہنچے گا۔پاکستانی فلیگ بردار جہازوں پر پابندی پر بھارت کو لندن میری ٹائم ثالثی ایسوسی ایشن میں گھسیٹا جاسکتا ہے چارٹر معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارت کے لیے شپنگ انشورنس بڑھ جائیگی دیگر شپنگ لائنز سے چارٹر کرنا مشکل ہوگا۔واضح رہے کہ بھارت انڈو پاک میری ٹائم پروٹوکول معطل کرنے پر غور کررہا ہے جو 2006 میں طے کیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

مقبوضہ جموں و کشمیر کو’’غزہ‘‘بنانے کی تیاری

جنوبی ایشیاء ایک بار پھر کشیدگی کے دہانے پر ہے اور اس بار منظرنامہ کچھ ایسا بن رہا ہے جس نے نہ صرف انسانی حقوق کی تنظیموں بلکہ عالمی ضمیر کو بھی جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ بھارت کی مودی سرکار نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی طرز پر بدلنے کی جو منصوبہ بندی کی ہے وہ نہایت خطرناک، ظالمانہ اور انسانیت سوز ہے۔ حالیہ اطلاعات کے مطابق پہلگام میں ہونے والے مبینہ فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی حکومت نے اپنی تمام تر توجہ کشمیری مسلمانوں کو دبانے اور ان کی آواز کو ہمیشہ کے لئے خاموش کرنے پر مرکوز کر دی ہے۔ اسی منصوبہ بندی کے تحت انتہا پسند ہندوں کے جتھوں کو جدید اسلحہ سے لیس کر کے مقبوضہ وادی میں تعینات کیا جا رہا ہے۔تازہ ترین اطلاعات یہ ہیں کہ مودی سرکار نے 40 ہزار سے زائد ہندو انتہا پسندوں کو جدید ہتھیار فراہم کئے ہیں۔ یہ افراد ویلیج ڈیفنس گارڈز کے نام سے جانے جاتے ہیں، جو درحقیقت ایک منظم ملیشیاء کی شکل اختیار کر چکے ہیں۔ ان گارڈز میں شامل افراد میں سے بیشتر یا تو ریٹائرڈ فوجی ہیں یا ہندو جنونی انتہا پسند جو پہلے ہی مسلمانوں کے خلاف شدید نفرت رکھتے ہیں۔ان ہندو جنونی جتھوں کو نہ صرف اسلحہ دیا جا رہا ہے بلکہ بھارتی حکومت کی جانب سے باقاعدہ تربیت، تنخواہ اور لاجسٹک سپورٹ بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ یہ خونخوار گروہ اب مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں، خصوصا نوگام، اڑی، پونچھ، راجوڑی اور نوشیرہ جیسے حساس علاقوں میں اپنے آپریشنل بیس قائم کر چکے ہیں۔
پہلگام حملہ جسے بھارتی میڈیا اور حکومت نے شدت پسندوں کا حملہ قرار دیا، درحقیقت فالس فلیگ آپریشن کا شاخسانہ ہے۔ اس قسم کی کارروائیاں تاریخ میں پہلے بھی دیکھی جا چکی ہیں جن کا مقصد عوامی ہمدردی حاصل کرنا، مظلوم کشمیریوں کو دہشت گرد ثابت کرنا اور بھارت کے اندرونی ایجنڈے کو تقویت دینا ہوتا ہے۔اس فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں مودی حکومت نے ویلیج ڈیفنس گارڈز کو کھلی چھوٹ دے دی ہے کہ وہ کشمیری مسلمانوں کو نشانہ بنائیں۔ ان کی کارروائیوں کا نشانہ عام شہری، نوجوان، بچے اور خواتین بھی ہو سکتے ہیں ایک ایسا ظلم جس کی بازگشت عالمی سطح پر بھی سنائی دے سکتی ہے، بشرطیکہ دنیا اندھی نہ ہو۔ یوں سمجھ لیں کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کو ’’غزہ‘‘بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔غزہ کی پٹی فلسطین کا وہ علاقہ ہے جہاں اسرائیل نے نہ صرف ناکہ بندی کی ہوئی ہے بلکہ وہاں کے باسیوں کو ایک کھلی جیل میں قید کر رکھا ہے۔ اسی طرز پر مودی حکومت مقبوضہ کشمیر کو بھی ایک فوجی چھانی میں تبدیل کر چکی ہے۔ ہر گلی، ہر سڑک، ہر چوراہے پر فوجی وردی میں ملبوس اہلکار موجود ہیں۔ اب ان کے ساتھ ساتھ غیر سرکاری مسلح جتھے بھی گھروں میں گھس کر ظلم ڈھانے لگے ہیں۔ویلیج ڈیفنس گارڈز کو جدید ترین اسلحہ کی فراہمی اس ظلم کی شدت کو کئی گنا بڑھا سکتی ہے، کیونکہ یہ افراد کسی قانونی ضابطے کے پابند نہیں، ان پر کسی بھی قسم کی عدالتی یا حکومتی نگرانی نہیں ہے۔ ان کا واحد ہدف مسلمانوں کو خوفزدہ کرنا، انہیں ان کے گھروں سے بیدخل کرنا اور وادی کا آبادیاتی تناسب بدلنا ہے بالکل ویسا ہی جیسے اسرائیل فلسطین میں کر رہا ہے۔
بدقسمتی سے بین الاقوامی برادری ان تمام مظالم پر خاموش ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں محض رسمی بیانات سے آگے نہیں بڑھتیں۔ لیکن پاکستان کی ذمہ داری اس وقت دوچند ہو جاتی ہے۔ پاکستانی اداروں اور حکومت کو اس معاملے کو عالمی فورمز پر پوری قوت سے اٹھانا ہوگا۔ میڈیا کو متحرک کرنا ہوگا، سفارتی سطح پر احتجاج کرنا ہوگا اور ہر ممکن ذریعہ استعمال کرنا ہوگا تاکہ بھارت کی اس سازش کو بے نقاب کیا جا سکے۔ظلم کی سیاہی زیادہ دیر مسلط نہیں رہتی، تاریخ نے بارہا یہ ثابت کیا ہے کہ جب کسی قوم پر ظلم اپنی انتہا کو پہنچتا ہے تو وہ قوم خاموش نہیں رہتی۔ کشمیری عوام سات دہائیوں سے ظلم سہتے آ رہے ہیں، لیکن ان کے حوصلے کبھی پست نہیں ہوئے۔ بھارت جتنے مرضی ہتھکنڈے استعمال کر لے، کشمیریوں کے دلوں سے آزادی کی تڑپ ختم نہیں کر سکتا۔غزہ اور کشمیر میں فرق صرف جغرافیہ کا ہے، ورنہ ظلم کی نوعیت، قابض کی سوچ اور مظلوموں کی حالت یکساں ہے۔ اگر دنیا نے اب بھی آنکھیں بند رکھیں تو کشمیر بھی وہی انجام دیکھے گا جو غزہ کی صورت میں دنیا کے سامنے موجود ہے۔ بھارت تلا ہوا ہے، اور اسے اسرائیل کی مکمل سپورٹ بھی حاصل ہے، لیکن دونوں ایک بات نظر انداز کر رہے ہیں، غزہ کے ساتھ کوئی پاکستان نہیں تھا، پاکستان اسلامی دنیا کی واحد ایٹمی طاقت ہے اور پچھلے 40 , 50 برسوں سے مسلسل جنگوں اور پراکسی وارز کا شکار ہے اس لیئے بھارت کی مودی سرکار کو ناکوں چنے چبوانے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، بھارت ایک انتہائی خطرناک جوا کھیلنے جا رہا ہے اور اس کے نتیجے میں تباہی و بربادی کا یہ خونی کھیل مقبوضہ جموں و کشمیر سے باہر نکل کر دونوں ممالک کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے، اللہ تعالیٰ رحم فرمائے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت ماؤں کو بچوں سے جدا کررہا ہے، دنیا میں کوئی قانون اس کی ا جازت نہیں دیتا، مشعال ملک
  • بھارت نے پاکستان سے تمام قسم کے ڈاک اور پارسلز کے تبادلے معطل کر دیئے
  • بھارت کی میڈیا محاذ پر شکست
  • سفارتی محاذ پر اچھا مقدمہ لڑا، دوست ممالک نے موقف مانا، عطا تارڑ
  • بھارت کی طرف سے جنگ کا خطرہ برقرار ہے، ہماری بھی تیاری مکمل ہے، خواجہ آصف
  • مقبوضہ جموں و کشمیر کو’’غزہ‘‘بنانے کی تیاری
  • بھارت کا پاکستان سے شپنگ اور پوسٹل روابط بھی معطل کرنے پر غور
  • بھارتی پروپیگنڈا عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کا مشن، پاکستانی سفیر عالمی محاذ پر سرگرم
  • امریکی ٹیرف کا پاکستان کے ڈراپ شپنگ اسٹارٹ اپس پر اثر پڑنے کا امکان ہے.ویلتھ پاک