وزیراعظم شہباز شریف سے ترکیہ کے سفیر کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیراعظم شہباز شریف سے ترکیہ کے سفیر نے ملاقات کی۔
ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے اس موقع پر گفتگو میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ساحوں پر فائرنگ کے واقعے کے بعد بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ رہا ہے، پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی ہے، بھارت کے اقدامات پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش ہیں۔
قصور : پسند کی شادی نہ ہونے پراپنےہی گھر کا صفایا کرنے والی لڑکی پکڑی گئی
شہباز شریف نے کہا کہ بھارت پاکستان کو پہلگام واقعہ سے جوڑنے کی سازش کر رہا ہے، بھارت پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کسی بھی قسم کا ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے قابل اعتماد، شفاف اور غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی پاکستان کی پیشکش کا جواب دینا ہے، پاکستان ایسی تحقیقات میں مکمل تعاون کرے گا اور اگر ترکیے اس میں شامل ہوتا ہے تو اس کا خیر مقدم کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے لیے ترکیے کی حمایت دونوں ممالک اور ان کے عوام کے درمیان تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات کی عکاس ہے، پاکستان اس وقت اپنی اقتصادی بحالی اور ترقی پر اپنی مکمل توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔
سانحہ نو مئی کے تمام مقدمات یکجا کرنے کی درخواست 8 مئی کو سماعت کیلئے مقرر
اس موقع پر ترک سفیر کا کہنا تھا ترکیہ پاکستان کے مؤقف کا حامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کو کم کرنے اور جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے موجودہ بحران میں تحمل سے کام لینے کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: شہباز شریف انہوں نے رہا ہے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
شہباز شریف کے ساتھ اختلافات؟ نواز شریف نے خاموشی توڑ دی
سابق وزیراعظم و صدر پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف نے اپنے بھائی وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ اختلافات کی خبروں پر خاموشی توڑ دی۔
یہ بھی پڑھیں وزیراعظم شہباز شریف وسوسوں کا شکار کیوں ہیں؟
لندن میں ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس تاثر کو رد کیاکہ ان کے اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان کوئی فرق ہے۔
نواز شریف نے کہاکہ ہم دونوں ایک ہیں، وزیراعظم کوئی بھی ہو، ہماری سوچ، وژن اور پالیسی ایک ہی ہے، اور ہم متحد ہو کر ملک کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے مسلم لیگ (ن) کے بیرونِ ملک کارکنان کو پارٹی کا قیمتی سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ موجودہ نازک حالات میں ہر محب وطن پاکستانی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
نواز شریف نے کہاکہ ایران کے معاملے پر حکومتِ پاکستان کا مؤقف مکمل طور پر درست اور حق پر مبنی ہے۔ ایران کے خلاف کھلی جارحیت کی جا رہی ہے، جس کی مخالفت پاکستان کا اخلاقی اور سفارتی فرض ہے۔
یہ بھی پڑھیں وزیراعظم شہباز شریف کی نواز شریف سے ملاقات، ملک کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال
سابق وزیراعظم نے کہاکہ ایران کے ساتھ پاکستان کے تاریخی، مذہبی، جغرافیائی اور ثقافتی رشتے ہیں، اور ان رشتوں کی بنیاد پر ہمیں ایران کے خلاف جارحیت پر واضح اور دو ٹوک مؤقف اپنانا چاہیے، جو حکومت نے اختیار کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اختلافات خاموشی توڑ دی شہباز شریف لندن نواز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز