اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )آئی ایم ایف نے پاکستان مخالف بھارتی مطالبہ مسترد کردیا ہے جب کہ پاکستان کو 2.3 ارب ڈالر پیکیج ملنے کا بھی امکان ہے۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوزکے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بھارت کی جانب سے پاکستان کی امداد روکنے کا مطالبہ نظر انداز کردیا ہے۔ آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 9 مئی کو اپنے شیڈول کے مطابق ہی ہوگا۔
نمائندہ آئی ایم ایف ماہر بنیسی نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 9 مئی کو اپنے شیڈول کے مطابق ہی ہوگا، جس میں پاکستان کی درخواست پر بھی غور ہوگا۔ ہم دوسرے ممالک کے خدشات پر تبصرہ نہیں کر سکتے۔
دوسری جانب وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پاکستان کو آئی ایم ایف سے 2.

3 ارب ڈالر پیکیج ملنے کاامکان ہے۔ بورڈ کی منظوری سے پاکستان کو مجموعی طور پر 2 ارب 30 کروڑ ڈالر ملنے کا امکان ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق اجلاس میں کلائمیٹ فنانسنگ سے متعلق 1.3 ارب ڈالر کے آر ایس ایف پروگرام کی منظوری متوقع ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے فنڈز 28 ماہ میں اقساط میں ملیں گے۔یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ 25 مارچ 2025 کو طے پایا تھا۔
اس سے قبل بھارت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا ازسرِ نو جائزہ لے۔ اس بارے میں بھارتی حکومت کے ایک عہدیدار کے غیرملکی خبررساں ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو کے حوالے سے شائع ہونے والی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ بھارت نے آئی ایم ایف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کو دی گئی مالی امداد کا ازسرِ نو جائزہ لے تاہم اس مطالبے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
دوسری طرف پاکستانی وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے غیر ملکی خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام مکمل طور پر درست سمت میں گامزن ہے۔ آئی ایم ایف کا حالیہ جائزہ کامیابی سے مکمل ہوا ہے۔

اسرائیل نے شام میں اپنی فوج تعینات کردی

مزید :

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف پاکستان کو ارب ڈالر کے مطابق ملنے کا

پڑھیں:

ٹرمپ نے قومی سلامتی مشیر کو برطرف کردیا؛ نیا سفارتی کردار ملنے کا امکان

واشنگٹن:

ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کو برطرف کردیا ہے، جس کے بعد انہیں کوئی دوسرا اہم عہدہ دیے جانے کا امکان ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دوسرے دورِ حکومت کے 100 دن مکمل ہونے کے  موقع پر انتظامیہ میں بڑی تبدیلیاں کررہے ہیں اور اسی سلسلے میں انہوں نے قومی سلامتی کے مشیر کو برطرف کردیا ہے۔

واضح رہے کہ مائیک والٹز حالیہ مہینوں میں سخت تنقید کی زد میں تھے اورمیڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ یمن حملوں سے متعلق معلومات کے لیک ہونے کے بعد سامنے آیا، جس سے مائیک والٹز کی پوزیشن خاصی کمزور ہو چکی تھی۔

سوشل میڈیا پر جاری بیان میں صدر ٹرمپ نے والٹز کی خدمات کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔

اس کے ساتھ ہی ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو کو وقتی طور پر قومی سلامتی کے مشیر کا اضافی چارج دیا جا رہا ہے، جو بیک وقت 2 اہم ذمے داریاں سنبھالیں گے۔ ایک امریکا کے اعلیٰ ترین سفارتکار کی حیثیت سے اور دوسری قومی سلامتی کے معاملات میں مشیر کے طور پر۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مائیک والٹز کو اقوام متحدہ میں امریکا کا نیا سفیر بنانے کی تجویز بھی پیش کی ہے، جس کا باضابطہ اعلان جلد متوقع ہے۔ اسی دوران اطلاعات ہیں کہ مائیک والٹز کے نائب الیکس وونگ بھی اپنے عہدے سے علیحدگی کا فیصلہ کر چکے ہیں۔

یاد رہے کہ امریکی انتظامیہ میں حالیہ تبدیلیاں ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب صدر ٹرمپ نے مشی گن میں منعقدہ ایک عوامی ریلی میں اپنی حکومت کے ابتدائی 100 دن مکمل ہونے پر کامیاب اقدامات کا دعویٰ کیا تھا۔

اپنے خطاب صدر  ٹرمپ نے کہا کہ یہ صرف شروعات ہے، ہم امریکا کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی مطالبہ مسترد ،آئی ایم ایف سے پاکستان کو 2.3ارب ڈالر پیکیج ملنے کا امکان
  • آئی ایم ایف نے بھارتی مطالبہ مسترد کر دیا؛پاکستان کو 2.3 ارب ڈالر پیکیج ملنے کا امکان
  • بھارتی مطالبہ مسترد ؛پاکستان کو 2.3 ارب ڈالر پیکیج ملنے کا امکان
  • بھارت کو شکست: آئی ایم ایف نے پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا ازسرنو جائزہ لینے کا مطالبہ مسترد کردیا
  • بھارت نے آئی ایم ایف سے پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا ازسرِ نو جائزہ لینے کا مطالبہ کردیا
  • بھارت نے آئی ایم ایف سے پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا ازسرِ نو جائزہ لینے کا مطالبہ کردیا
  • ٹرمپ نے قومی سلامتی مشیر کو برطرف کردیا؛ نیا سفارتی کردار ملنے کا امکان
  • ایئر انڈیا کو 600 ملین ڈالر کا نقصان، فضائی کمپنی کا مودی حکومت سے نقصان کی تلافی کا مطالبہ