بھارت کی سندھ طاس معاہدہ کی بھارتی خلاف ورزی عالمی سطح پر بے نقاب ہوگئی ہے۔ خواجہ محمد آصف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مئی2025ء) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کی کوششوں پر بھارت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی اقدامات عالمی سطح پر بے نقاب ہو چکے ہیں اور بھارت اپنے بیانیہ کی حمایت حاصل کرنے میں بری طرح ناکام رہا ہے۔ ہفتہ کو ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے بھارت کو سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں سنگین نتائج سے خبردار کرتے ہوئے زور دیا کہ آبی وسائل پر مزید جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
(جاری ہے)
انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان معاہدے کا پابند ہے لیکن اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے سے دریغ نہیں کرے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو پاکستان اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے معاملہ قانونی فورمز پر لے جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کا بیانیہ عالمی سطح پر بری طرح سے ناکام ہوا ہے۔ انہوں نے بھارت پر پروپیگنڈے کا سہارا لینے پر تنقید کی اور کہا کہ ثبوت پیش کئے جائیں۔ وفاقی وزیر نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے اور کسی بھی اشتعال انگیزی کا منہ توڑ جواب دے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خلاف ورزی کہا کہ
پڑھیں:
بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ بے نقاب، بی بی سی کی تحقیقاتی رپورٹ
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک حالیہ تحقیقی رپورٹ میں بھارت اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے خفیہ معاشی و انٹیلی جنس تعلقات کو بے نقاب کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں حکومت کی ممکنہ تبدیلی کے بعد کا نقشہ کیا ہوگا؟ رضا پہلوی کا اہم بیان سامنے آگیا
اے پی پی کے مطابق بی بی سی رپورٹ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، بزنس ٹائیکون گوتم اڈانی اور اسرائیلی حکومت کے درمیان گٹھ جوڑ کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔
اس گٹھ جوڑ نے خطے کی سیاست اور سیکیورٹی کے حوالے سے نئے سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کے تیسرے بڑے شہر حیفہ کی بندرگاہ پر بھارتی کنٹرول واضح ہو چکا ہے۔
اڈانی گروپ نے سنہ 2023 میں اس بندرگاہ کا 70فیصد حصہ حاصل کیا جبکہ باقی 30فیصد حصہ اسرائیل کے ایک کاروباری گروپ کے پاس ہے۔
یہ بندرگاہ اسرائیل کی سب سے بڑی آئل ریفائنری اور گوگل و مائیکروسافٹ جیسی عالمی ٹیک کمپنیوں کے دفاتر کا مرکز ہے جس سے اس کی اسٹریٹجک اہمیت واضح ہوتی ہے۔
مزید پڑھیے: ایران اسرائیل جنگ میں امریکا کی شمولیت پر چین کا سخت بیان، نتائج کیا ہوں گے؟
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سنہ 1980کی دہائی سے جاری بھارتی خفیہ ایجنسی را اوراسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے درمیان باہمی روابط مودی حکومت کے دور میں باضابطہ دفاعی اور انٹیلی جنس اتحاد میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
مودی حکومت اسرائیل کی پراکسی بن چکی ہے اور اسرائیلی ٹیکنالوجی کے ذریعے بھارتی ایجنسیاں اندرون اور بیرون ملک جاسوسی کا نیٹ ورک چلا رہی ہیں۔
آپریشن بنیان مرصوص، معرکہ حق کے دوران بھارتی افواج کا اسرائیلی ٹیکنالوجی کا استعمال، یہود و ہنود کے مضبوط گٹھ جوڑ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
مزید پڑھیں: پاک بھارت تنازع: مودی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی مسترد کردی، انڈیا کا دعویٰ
بی بی سی کی تہلکہ خیز ویڈیو نے اس اتحاد کے خفیہ معاشی ایجنڈے اور اس کی جڑوں میں چھپے اسٹریٹجک مفادات کو بے نقاب کیا ہے۔
اس انکشاف نے نہ صرف خطے میں مسلم دنیا کو تشویش میں مبتلا کیا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی بھارت اسرائیل تعلقات کی شفافیت پر بھی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڈانی گروپ اسرائیل بھارت بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ بی بی سی