کراچی؛ نادرن بائی پاس مویشی منڈی میں قربانی کے جانوروں کی بھرمار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
کراچی:
نادرن بائی پاس میں ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی میں ملک کے مختلف شہروں سے لائے گئے قربانی کے جانوروں کی بھرمار ہے جہاں تمام صوبوں اور چھوٹے بڑے شہروں اور کراچی کے فارم ہاؤسز سےٹرکوں اور ٹرالرز میں لدے خوبصورت گائے، بیل بکرے، بچھڑے، بچھیا اور اونٹ مویشی منڈی پہنچ گئے ہیں۔
کراچی کی مویشی منڈی میں قربانی کے جانوروں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جہاں ہر گزرتے دن کے ساتھ جانوروں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
منڈی میں خیبرپختونخوا (کے پی)، کشمیر اور پنجاب بلاکس قربانی کے جانوروں سے بھر گئے ہیں، وی آئی پی اور جنرل بلاکس میں دو من سے لے کر دس من تک کا خوبصورت اور مختلف رنگ ونسل کے مویشی موجود ہیں۔
ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی کے افتتاح کو 15 روز گزر چکے ہیں اور پہلے روز سے ہی بیوپاریوں اور خریداروں کے درمیان جانوروں کی خرید وفروخت کا سلسلہ جاری ہے۔
کراچی کے مختلف فارم ہاوسز سمیت کے پی، سندھ، پنجاب، بلوچستان اور ملک کے دور دراز علاقوں سے ناردرن بائی پاس منڈی میں قربانی کے جانوروں کی مسلسل آمد کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قربانی کے جانوروں کی مویشی منڈی منڈی میں
پڑھیں:
عرب حکمرانوں کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے، علامہ مقصود ڈومکی
نوشہروفیروز میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ جنہیں دنیا "خادم الحرمین" اور "امام کعبہ" جیسے مقدس القابات سے پہچانتی تھی، آج آزمائش میں انکا مکروہ کردار دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کا امتحان جاری ہے۔ عرب حکمرانوں کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔ گوٹ بجرانی لغاری تحصیل مورو ضلع نوشہروفیروز میں منعقدہ سالانہ مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ دنیا ایک امتحان گاہ ہے، جہاں اللہ تعالیٰ ہر انسان کو آزمائش میں مبتلا کرتا ہے۔ کیونکہ امتحان اور آزمائش کے بغیر کھرے اور کھوٹے کی پہچان ممکن نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الٰہی امتحانات کے پانچ مراحل ہیں، جس میں پہلا خوف، دوسرا بھوک، تیسرا مال کی قربانی، چوتھا جان کی قربانی اور پانچواں اولاد کی قربانی ہے۔ جو لوگ ان پانچوں مراحل میں صبر اور استقامت کا مظاہرہ کرتے ہیں، ان پر خدا کا درود و سلام اور رحمت ہے۔ علامہ ڈومکی نے کہا کہ آج امت مسلمہ ایک کڑے امتحان سے گزر رہی ہے، جس میں منافقین اور نااہل مسلم حکمرانوں کے چہرے بے نقاب ہو چکے ہیں۔ جنہیں دنیا "خادم الحرمین" اور "امام کعبہ" جیسے مقدس القابات سے پہچانتی تھی، آج آزمائش اور امتحان میں ان کا مکروہ کردار دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ آج کی امتحان گاہ ہے، جہاں اہل فلسطین نے صبر اور استقامت کے ساتھ نئی تاریخ رقم کی ہے۔ اسماعیل ہانیہ، یحییٰ سنوار، حسن نصر اللہ، سید ہاشم صفی الدین، جنرل باقری اور جنرل سلامی جیسے مخلص رہنماء اپنے ایثار قربانی اور جہاد فی سبیل اللہ کے سبب اولیاء خدا کی صف میں شامل ہو چکے ہیں۔ اس کے برعکس بعض عرب حکمرانوں نے ٹرمپ جیسے ظالم کے سامنے اپنی بیوی، بہنوں اور بیٹیوں کے ساتھ رقص کیا، جس سے ان کی منافقت اور ذلت آمیز ذہنیت آشکار ہو گئی۔ علامہ ڈومکی نے کہا کہ اگرچہ پاکستان کے عوام خود مظلوم ہیں اور ان کے آئینی و جمہوری حقوق سلب کئے گئے ہیں، تاہم وہ ہر حال میں فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء لنجار کی جانب سے گوٹھ بجرانی لغاری میں جس طرح انتقامی کارروائیاں کی جا رہی ہیں وہ انتہائی افسوسناک ہیں۔ اب یہ سیاسی انتقام بند ہونا چاہئے۔