یمنی وزیراعظم احمد بن مبارک کا استعفیٰ: وزیرخزانہ سالم بن برائیک وزارت عظمیٰ کے لیے نامزد
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
یمن کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت نے وزیر خزانہ سالم بن برائیک کو ملک کا نیا وزیر اعظم نامزد کردیا۔
عرب نیوز کے مطابق حکومتی فیصلے میں سالم بن برائیک کو وزیر اعظم نامزد کیا گیا ہے جبکہ کسی اور وزارتی تبدیلی کا اعلان نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کہ احمد عوض بن مبارک نے یہ کہہ کر استعفیٰ دے دیا کہ وہ اپنے اختیارات کو مکمل طور پر استعمال کرنے سے قاصر ہیں۔
2 وزرا اور پی ایل سی کے ایک رکن کے مطابق سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم احمد بن مبارک کا صدارتی لیڈرشپ کونسل کے سربراہ رشاد العلیمی کے ساتھ کئی مہینوں تک اختلاف رہا۔
بن مبارک نے کہا تھا کہ میں اپنے آئینی اختیارات کا استعمال نہیں کر سکا اور سرکاری اداروں میں اصلاحات یا صحیح حکومتی تبدیلیوں کو نافذ کرنے کے لیے ضروری فیصلے نہیں کر سکا۔
یہ تبدیلیاں ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب یمن کے زیادہ تر حصے پر قابض حوثی اسرائیل پر میزائل فائر کرتے ہیں اور اہم آبی گزرگاہوں میں جہاز رانی کو نشانہ بنا رہے ہیں جس میں وہ کہتے ہیں کہ غزہ کی جنگ پر فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی ہے۔
اپنے استعفے کے خط میں بن مبارک نے لکھا کہ رکاوٹوں کے باوجود انہوں نے مالی اور انتظامی اصلاحات اور انسداد بدعنوانی مہم کا حوالہ دیتے ہوئے بہت سی کامیابیاں حاصل کیں۔
تاہم بن مبارک صدارتی لیڈرشپ کونسل کے ساتھ ان کے اختلافات مسلسل چلے آرہے تھے۔
3 یمنی سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ بن مبارک نے بدعنوانی کا حوالہ دیتے ہوئے دفاع سمیت کئی وزارتوں کے بجٹ کو معطل کر دیا تھا جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احمد بن مبارک سالم بن برائیک یمن یمنی وزیراعظم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سالم بن برائیک سالم بن برائیک
پڑھیں:
آج کا فیصلہ خوش آئند، ملک کیلئے منفی سوچ رکھنے والوں کی حوصلہ شکنی ہو گی، عظمیٰ بخاری
لاہور میں صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے کیس کا فیصل آباد کی اے ٹی سی عدالت کے فیصلے کے بعد ایسی حرکت کرنے والے ایک بار نہیں کئی بار سوچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو زبردستی اداروں کے خلاف اکسا کر حملے کرنا ناقابل برداشت ہے، کسی سیاسی جماعت کے نام پر ایسی دہشت گردی کو بند ہونا چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ آج کا فیصلہ خوش آئند ہے، ملک کے لیے منفی سوچ رکھنے والوں کی حوصلہ شکنی ہوگی۔ صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے بعد ایسی حرکت کرنے والے ایک بار نہیں کئی بار سوچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو زبردستی اداروں کے خلاف اکسا کر حملے کرنا ناقابل برداشت ہے، کسی سیاسی جماعت کے نام پر ایسی دہشت گردی کو بند ہونا چاہئے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد اب سوسائٹی میں بحث ہونی چاہیے کہ یہ 9 مئی آخری حربہ تھا، تشدد کے ذریعے غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کو شکست ہوئی ہے۔