یمن کے وزیراعظم احمد عوض بن مبارک عہدے سے مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
یمن کے وزیراعظم احمد عوض بن مبارک عہدے سے مستعفی ہوگئے۔ انہوں نے سعودی عرب پہنچنے کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ملکی حالات میں بہتری اور معاشی بحران سے نمٹنے میں ناکامی پر کابینہ اور عوام کی جانب سے احمد بن مبارک پر مستعفی ہونے کےلیے دباؤ تھا۔
یمن کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کے وزیرِ اعظم احمد عوض بن مبارک نے ہفتے کے روز اپنے استعفے کی اطلاع دی۔
ایک بیان میں مبارک نے کہا کہ انہیں ’’کئی مشکلات‘‘ کا سامنا رہا، جن میں حکومت میں رد و بدل نہ کر سکنے کی دشواری بھی شامل ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عنقریب قائم ہونے والی فری مارکیٹ سے بجلی کی قیمت کم ہوگی، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں عنقریب بجلی کی پیداوار کے لیے فری مارکیٹ قائم کی جائے گی، مارکیٹ کے قیام سے مسابقتی بنیاد پر بجلی کی فراہمی ممکن ہو گی جو کہ بجلی کی پائیدار فراہمی اور نرخوں میں مزید کمی کا باعث بنے گی۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں بجلی کے نرخوں میں کمی اور توانائی کے شعبے میں پائیدار اصلاحات کے حوالے سے IGCEP 2024-2034 (Integrated Generation Capacity Expansion Plan) کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم کو توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا، وزیر اعظم کی ہدایت پر جب IGCEP کا دوبارہ جائزہ لیا گیا تو یہ بات آشکار ہوئی کہ کہ اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹاسک فورس نے دن رات محنت کرنے کے بعد اس کو زمینی حقائق اور مستقبل کی ضروریات کے مطابق دوبارہ تیار کیا، اگلے دس سالوں کے لیے بجلی کے پیداواری منصوبوں میں مسابقتی بولی اور کم ترین قیمت پر بجلی کی فروخت کے لیے راہ ہموار کی گئی ہے، کل 7967 میگا واٹ کے مہنگے منصوبوں کو بجلی کی پیدوار کے منصوبے(IGCEP) سے نکالا جا رہا ہے۔
بجلی کی پیداوار کے منصوبوں کی تاریخوں میں ردوبدل کیا جا رہا ہے، مہنگے منصوبوں کو پلان سے نکالنے اور منصوبوں کی تکمیل کی تاریخوں میں ردوبدل سے مجموعی طور پر 17 ارب ڈالر (4743ارب روپے )کی بچت ہوگی، بجلی کی پیداوار کے لیے مقامی ذخائر اور شمسی، نیوکلیئر اور پن بجلی جیسے متبادل ذرائع کو درآمدی ایندھن پر ترجیح دی جائے گی۔
اس حکمت عملی سے زر مبادلہ کے ذخائر میں کئی ارب ڈالر کی بچت ہو گی، حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری اور بجلی بنانے والی کمپنیوں کو کیپیسیٹی پیمنٹ رفتہ رفتہ ترک کر دی جائیں گی۔
وزیراعظم نے وفاقی وزیر پاور سردار اویس لغاری اور انکی کی ٹیم کو ملک کیلئے 4743 ارب روپے کی بچت کو سراہا اور اس کو ایک اور تاریخی کامیابی قراردیا۔
انہوں ے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں حالیہ تقریبا ساڑھے سات روپے کمی کے بعد حکومت پاکستان عوام کی مزید سہولت کے لیے شعبہ توانائی میں پائیدار اصلاحات کے لیے ایک مؤثر حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے وزیراعظم کی ملک میں توانائی کی پیداوار اور پانی کے وافر ذخیرے کا مؤثر نظام قائم کرنے کے لیے دیامر بھاشا ڈیم جیسے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ توانائی کے منصوبوں کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی تاخیر نا قابل قبول ہے، ملک میں عنقریب بجلی کی پیداوار کے لیے فری مارکیٹ قائم کی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مارکیٹ کے قیام سے مسابقتی بنیاد پر بجلی کی فراہمی ممکن ہو گی جو کہ بجلی کی پائیدار فراہمی اور نرخوں میں مزید کمی کا باعث بنے گی۔
اجلاس میں وزیر توانائی سردار اویس لغاری، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔