یمنی صوبے عدن میں ریاض کیساتھ منسلک حکومت کے وزیراعظم کا استعفیٰ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
مقامی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ یمنی صوبے عدن پر قابض سعودی حمایت یافتہ حکومت، اسوقت خاتمے کے دہانے پر پہنچ چکی ہے جسکے باعث اس کے وزیر اعظم کو استعفے کا اعلان کرنا پڑا ہے! اسلام ٹائمز۔ یمن میں سعودی عرب کے ساتھ منسلک حکومت میں بڑھتے اندرونی اختلافات کے پیش نظر اس جعلی حکومت کے وزیر اعظم احمد عوض بن مبارک نے استعفے کا اعلان کیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق احمد عوض بن مبارک نے اپنے استعفے کا اعلان سوشل میڈیا پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعے کیا اور اس بات پر زور دیا کہ یمن کی صدارتی کونسل کے تحت وزیر اعظم ہونے کی حیثیت سے جاری میرا مشن اب ختم ہو چکا ہے۔ واضح رہے کہ یہ استعفی ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب احمد عوض بن مبارک کو حال ہی میں شدید سیاسی دباؤ کا سامنا تھا جس کے باعث صدارتی کونسل کے 18 اراکین نے بھی ان کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک پٹیشن پر دستخط کر رکھے تھے!
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
نائب وزیراعظم اسحاق ڈاراور یو اے ای کے نائب وزیر اعظم شیخ عبداللہ بن زید النہیان کے درمیان ٹیلفونک گفتگو
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2025ء)نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کو متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے ٹیلیفون کیا۔(جاری ہے)
دفتر خارجہ کی جانب سے منگل کو جاری بیان کے مطابق دونوں رہنمائوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیل کے فوجی حملوں کے تناظر میں ابھرتی ہوئی علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور علاقائی امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کوششوں کی حمایت کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔