یمنی صوبے عدن میں ریاض کیساتھ منسلک حکومت کے وزیراعظم کا استعفیٰ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
مقامی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ یمنی صوبے عدن پر قابض سعودی حمایت یافتہ حکومت، اسوقت خاتمے کے دہانے پر پہنچ چکی ہے جسکے باعث اس کے وزیر اعظم کو استعفے کا اعلان کرنا پڑا ہے! اسلام ٹائمز۔ یمن میں سعودی عرب کے ساتھ منسلک حکومت میں بڑھتے اندرونی اختلافات کے پیش نظر اس جعلی حکومت کے وزیر اعظم احمد عوض بن مبارک نے استعفے کا اعلان کیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق احمد عوض بن مبارک نے اپنے استعفے کا اعلان سوشل میڈیا پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعے کیا اور اس بات پر زور دیا کہ یمن کی صدارتی کونسل کے تحت وزیر اعظم ہونے کی حیثیت سے جاری میرا مشن اب ختم ہو چکا ہے۔ واضح رہے کہ یہ استعفی ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب احمد عوض بن مبارک کو حال ہی میں شدید سیاسی دباؤ کا سامنا تھا جس کے باعث صدارتی کونسل کے 18 اراکین نے بھی ان کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک پٹیشن پر دستخط کر رکھے تھے!
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف سے کویت کے سفیر کی ملاقات
سٹی 42 : وزیر اعظم شہباز شریف سے کویت کے سفیر ناصر عبدالرحمن جاسر نے آج وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ اس دوران کویت اور پاکستان کے درمیان مضبوط، تاریخی، برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ممالک ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کویت کے ولی عہد شیخ صباح الخالد الحمد المبارک الصباح کے جلد از جلد پاکستان کے دورے کے منتظر ہیں۔
پرائیویٹ ہسپتال ،لیب،مارکیز سمیت11کیٹگریزکوٹیکس نیٹ میں شامل کرنیکافیصلہ
شہباز شریف نے کویتی سفیر کو پہلگام واقعے کے بعد جنوبی ایشیا میں ہونے والی حالیہ صورتحال پر پاکستان کے مؤقف پر اعتماد میں لیا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کرتا ہے. انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں گزشتہ برسوں کے دوران پاکستان نے 90,000 سے زائد انسانی جانوں کی قربانی دی ہے اور 152 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان اٹھایا ہے۔
فالس فلیگ کا بھانڈا پھوڑنے پر بھارت کی بوکھلاہٹ، وفاقی وزیر عطا اللہ تارڑ پر سائبر حملے
وزیر اعظم نے بغیر کسی ثبوت کے پہلگام واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کے ہندوستان کے بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے مؤقف پر قائم ہے اور پاکستان نے عالمی برادری کو اس واقعے کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت کی توجہ گزشتہ پندرہ مہینوں کے محنت سے حاصل کئے گئے معاشی فوائد کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے جو کہ دوست ممالک کے تعاون سے ممکن ہوا ہے۔ پاکستان کسی بھی ایسی کارروائی کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے جس سے علاقائی امن و سلامتی کو خطرہ ہو۔ انہوں نے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا۔
الیکٹرک بسوں کی درآمد کے ٹینڈر منسوخی کی وجہ سامنے آگئی
کویتی سفیر نے پاکستان کے موقف کو آگاہ کرنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کی اعادہ کیا کہ کویت علاقائی امن اور سلامتی کے لیے پاکستان کے وژن کا حامی ہے۔