شہود علوی نے اپنی دوسری بیٹی رخصت کر دی
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
پاکستان کے سینئر اداکار اور ہدایتکار شہود علوی نے اپنی دوسری بیٹی رخصت کر دی، عریجہ علوی کی شادی اور ولیمے کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر چھا گئیں۔
شہود علوی کی زندگی کا ایک یادگار لمحہ، جب ان کی چھوٹی بیٹی عریجہ علوی دلہن بن کر اپنے نئے گھر روانہ ہوئیں، اپنی جذباتی طبیعت اور بیٹیوں سے محبت میں ڈوبے شہود علوی نے یہ لمحات مداحوں کے ساتھ بھی شیئر کیے۔
عریجہ علوی نے بارات کے موقع پر گہرے سرخ رنگ کا خوبصورت غرارہ زیب تن کیا، جو خالصتاً مشرقی روایات کی جھلک پیش کرتا تھا جبکہ شہود علوی کی آنکھوں میں جذبات کا سمندر چھپا ہوا تھا۔
شہود علوی نے اپنی دوسری بیٹی رخصت کر دی
ولیمے کی تقریب میں عریجہ نے آئس بلو رنگ کا نفیس لباس پہنا جس میں وہ کسی شہزادی کی طرح دلکش لگ رہی تھیں۔
شہود علوی نے سوشل میڈیا پر اپنی بیٹی کے ولیمے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ بیٹیاں اللّٰہ کا انمول تحفہ ہوتی ہیں اور جب وہ رخصت ہوتی ہیں تو باپ کا دل بھی ساتھ لے جاتی ہیں۔
رخصتی کی ویڈیو میں شہود علوی جذبات سے لبریز آواز میں کہتے ہیں کہ کہا جاتا ہے کہ بیٹیوں والے باپ خوش قسمت ہوتے ہیں، مگر ان کی رخصتی کا دکھ ناقابلِ بیان ہوتا ہے، سوشل میڈیا پر جاری اس ویڈیو نے مداحوں کے دل جیت لیے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شہود علوی نے
پڑھیں:
اسکرین پر والد کے دوست کی دوسری بیوی بنی، عجیب کیفیت کا سامنا رہا، تارا محمود
اداکارہ و گلوکارہ تارا محمود نے انکشاف کیا ہے کہ ڈرامے میں والد کے دوست کی بیوی کا کردار ادا کرنا ان کے لیے ایک عجیب کیفیت کا باعث بنا۔
تارا محمود نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کرتے ہوئے اپنے کیریئر اور ذاتی زندگی سے متعلق کھل کر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ کیریئر کے آغاز میں پروجیکٹس کی کمی کے باعث وہ ایک وقت میں صرف ایک یا دو ڈرامے کرتی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اگر کسی پروجیکٹ کی ادائیگی وقت پر نہیں ہوتی تھی تو صورتحال ان کے لیے انتہائی مشکل بن جاتی تھی کیونکہ وہ کراچی میں اکیلی رہتی تھیں اور اخراجات بھی زیادہ تھے۔
تارا محمود نے کہا کہ سب سے زیادہ برا اس وقت لگتا تھا جب اپنے ہی پیسوں کے لیے بار بار کہنا پڑتا تھا۔
اداکارہ نے کہا کہ اب حالات میں بہتری آئی ہے کیونکہ وہ بیک وقت کئی پروجیکٹس پر کام کر رہی ہوتی ہیں، اس لیے اگر کسی ایک پروجیکٹ کی ادائیگی تاخیر کا شکار ہو بھی جائے تو انہیں زیادہ پریشانی نہیں ہوتی۔
ان کا کہنا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں انہیں یہ بات بری لگتی ہے کہ معاون اداکاروں کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی جو ملنی چاہیے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ معاون کردار کسی بھی پروجیکٹ کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔
اپنے ایک ڈرامے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے عثمان پیرزادہ کی دوسری بیوی کا کردار ادا کیا تھا، اس وقت انہیں یہ مشکل پیش آئی کہ وہ انہیں انکل کہہ کر پکاریں یا کچھ اور کیونکہ وہ ان کے والد کے بہت اچھے دوست ہیں۔
تارا محمود نے مزید کہا کہ پانچ سال قبل ان کا شادی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، تاہم اب وہ چاہتی ہیں کہ اگر کوئی اچھا انسان ملا تو وہ ضرور شادی کریں گی۔
Post Views: 4