احسن ڈار نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر پہلگام واقعہ کا الزام لگا کر جھوٹی مہم شروع کی، جو ایک فالس فلیگ آپریشن لگتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) برطانیہ چیپٹر کے تحت لندن کے علاقے الڈوِچ میں واقع بھارتی ہائی کمیشن کے باہر ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کا مقصد مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے واقعہ کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کی مذمت کرنا تھا۔ مظاہرین نے پاکستانی پرچم اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور "جنرل عاصم منیر زندہ باد"،"پاکستان زندہ باد"، "کشمیر پاکستان کا ہے" اور "بھارتی دہشتگردی مردہ باد" جیسے نعرے لگائے۔ مظاہرین نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ہندوتوا نظریے کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی، جن میں "مودی دہشتگرد ہے" اور "ہندوتوا نظریہ نامنظور" شامل تھے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) برطانیہ کے صدر احسن ڈار نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجتماع اوورسیز پاکستانیوں کی اپنے وطن سے محبت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر پہلگام واقعہ کا الزام لگا کر جھوٹی مہم شروع کی، جو ایک فالس فلیگ آپریشن لگتا ہے۔ احسن ڈار نے مزید کہا کہ اس احتجاج میں پی ٹی آئی، پی ایم ایل نواز اور دیگر جماعتوں کے کارکنان نے بھی بھرپور شرکت کی، جو قومی یکجہتی کی علامت ہے۔ مظاہرہ پرامن رہا لیکن اس نے میڈیا اور عوامی توجہ حاصل کی، جب کہ لندن پولیس نے مظاہرے کے دوران سکیورٹی کے فرائض انجام دیے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں

تنزانیہ میں عام انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا تھا جو بدستور جاری ہے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چند روز قبل ہونے والے جنرل الیکشن میں صدر سمیعہ صولوہو حسن نے زبردست کامیابی حاصل کی تھی۔

تاہم ان انتخابات میں صدر سمیعہ کے مرکزی حریف یا تو قید میں تھے یا انہیں الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا تھا۔ جس سے نتائج میں دھاندلی کے الزامات کو تقویت ملی تھی۔

اپوزیشن جماعت چادیما نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا اور مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔

جس پر صرف تنزانیہ کے دارالحکومت دارالسلام میں پُرتشدد مظاہروں کا سلسلہ تیسرے دن بھی جاری ہے۔ شہروں میں جھڑپوں کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس تشدد میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ حکومت نے تاحال کسی سرکاری اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کی گئی۔

مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور سیکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا پولیس اور فوج نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور گولیاں چلائیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کم از کم ایک سو ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

دارالسلام اور دیگر حساس علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں اور فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال کو قابو میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور امن و امان کی بحالی اولین ترجیح ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی ویزا 24 گھنٹوں میں مل جاتا ہے، براہ راست فلائٹ کا مسئلہ ہے: بنگلا دیشی ہائی کمشنر
  • بھارتی فضائی حدودکی پابندی سےپاکستان سےبراہ راست فضائی رابطوں میں تاخیرکاسامنا ہے،ہائی کمشنربنگلادیش
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • برطانیہ کی ٹرین میں چاقو حملہ، 10 افراد زخمی، 9 کی حالت تشویشناک
  • غنی امان کی بازیابی کے لیے مظاہرہ
  • پیپلز پارٹی نااہلی اور کرپشن کا امتزاج، احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا۔ منعم ظفر خان
  • بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے وینکٹیشور سوامی مندر میں بھگدڑ، 10 افراد ہلاک
  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف درخواستیں مسترد کردیں
  • بھارتی آلودہ ہواؤں سے پنجاب میں فضائی آلودگی بڑھ گئی، شہریوں کو بلاضرورت گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت
  • تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں